وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے زیر اہتمام "تہذیب و ثقافت کو درپیش چیلنجز" کے عنوان سے ایک اہم فکری و سماجی کانفرنس غدیر سروسز ہال میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف سیاسی، سماجی، تعلیمی، اور طبی شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
کانفرنس کا مقصد مقامی و قومی ثقافتی شناخت، اخلاقی اقدار اور معاشرتی نظام کو لاحق خطرات پر گفتگو اور شعور اجاگر کرنا تھا۔
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ آج نسل نو کو مغربی تہذیب کے فکری یلغار کے ذریعے اپنی اصل شناخت سے دور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے حجابی، فحاشی، مخلوط محفلیں، شراب نوشی اور اخلاقی حدود کی پامالی ہماری اسلامی و علاقائی اقدار کے خلاف ہے، جو نوجوان نسل کی تباہی کا باعث بن رہی ہے۔
انہوں نے سرکاری سرپرستی میں ایسی تقریبات کے انعقاد پر تشویش کا اظہار کیا جو اسلامی اور مشرقی اقدار کے منافی ہیں۔
دیگر مقررین میں ایم ڈبلیو ایم کے نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری، صوبائی رہنما یونس علی، سرپرست اتحاد انجمن تاجران طاہر نظری، بی این پی کے رہنما نسیم جاوید ہزارہ، سماجی کارکن سید رضا ، سید الشہداء کے رہنما عصمت گلزاری، سماجی کارکن مبارک علی ہزارہ، مسول تحریک بیداری امت علی حیدر، رہنما ہزارہ جرگہ حاجی محمد اعجاز، آئی ایس او بلوچستان کے رہنما محمد ظاہر، سماجی کارکن آغائی عبدل علی اصغری، پیپلزپارٹی کوئٹہ کے رہنما برادر نجیب، ڈاکٹر محمد حسین حسینی، سماجی کارکن نعمت مظہر، سماجی کارکن برادر اسد علی نے معاشرتی بگاڑ کے اسباب اور اس کے تدارک پر روشنی ڈالی۔
مقررین نے کہا کہ تعلیمی اداروں، والدین اور میڈیا کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے نسل نو کی اسلامی اخلاقیات پر تربیت کو ترجیح دینا ہوگی۔