وحدت نیوز (یمن) گذشتہ روز یمنی دارالحکومت صنعاء میں شیعہ مجاہدین انصار اللہ کے انقلاب کی کامیابی کا جشن منایا گيا جب صدارتی محل میں ایک اجلاس کی تقریب میں کہ جس میں یمن کی اعلی شخصیات شامل تھی، الحوثی شیعہ قبیلے کی انقلابی کمیٹی (جسے 21 ستمبر کے انقلابی گروہ کے نام سے جانا جاتا ہے) نے نئی حکومت سازی کے لیے عبوری قانون و ضابطے کا اعلان کیا جس کے تحت پارلیمان تحلیل ہوگئ اور 551 اراکین پر مشتمل عبوری قومی کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس میں تحلیل شدہ اسمبلی کے اراکین بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ ایک فرد کے صدرِ مملکت بنائے جانے کے بجائے عبوری قومی کونسل 5 رکنی صدارتی کونسل تشکیل دے گی جس کی توثیق انقلاب کمیٹی کرے گی۔ صدارتی کونسل بااختیار طور پر عبوری حکومت قائم کرسکے گی۔ اس عبوری مرحلے کے تمام ذمہ داران/ادارے دو سال کی معینہ مدت میں نئی حکومت سازی کے لیے پارلیمانی و صدارتی انتخابات کا انعقاد اور نئے دستور کی تیاری کا مرحلہ مکمل کریں گی۔ اس نئی حکومت سازی کے مرحلے میں انقلاب کمیٹی ملکی دفاع، عوام کے حقوق و سیکورٹی کا تحفظ یقینی بنائے گی۔واضح رہے کہ آل سعود خاندان کے نئے بادشاہ نے جی-سی-سی کے پلیٹ فارم کے ذریعے اور یمن کے سابق سعودی نواز حکمرانوں کے پردے ميں یمن کی 6 ریجنز کی تقسیم کے جی-سی-سی کے سابقہ منصوبے کی تکمیل کی ایک بار پھر سے کوششیں تیز کردی ہیں۔