وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کے سابق صدر مملکت اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ شہریوں کو مذہبی رسومات کی آزادی کی فراہمی اور دوران عبادت ان کی بھرپور حفاظت یقینی بنانا ریاست کا فرض ہے، بدعنوانی میں ملوث اور داخلی بحرانوں سے دوچار حکومت نے شہریوں کو شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، پولیس اور ایف سی سے سیاسی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کی بجائے امن و امان برقرار رکھنے کا کام لیا جاتا تو شاید یہ سانحہ رونما نہ ہوتا، پولیس کو سیاسی مقاصد اور مفادات کیلئے استعمال کرنا ماورائے آئین اقدام ہے، حکومت کی اس مجرمانہ روش نے شہریوں اور شہروں کو غیر محفوظ کر دیا ہے، ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے سانحہ کراچی پر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ شرپسند عناصر کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ وہ اے پی ایم ایل کے قائدین اور کارکنان سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔ پرویز مشرف نے مزید کہا کہ شہر قائد میں مجلس عزا پر شرپسند عناصر کی شدید فائرنگ کے نتیجہ میں چار قریبی عزیزوں سمیت پانچ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک بڑا سانحہ ہے، امن و امان کی بحالی وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست کیوں نہیں، حکمرانوں کا شرپسندوں کی سرکوبی پر فوکس کرنے کی بجائے سیاسی قوتوں کے ساتھ محاذ کھولنا ناقابل فہم ہے۔