وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام رحمت اللعالمینؐ وحدت کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہواجس میں ایم ڈبلیو ایم،ملی یکجہتی کونسل،جماعت اسلامی،شیعہ علما کونسل ، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحادکونسل، جمعیت علمائے پاکستان اور مختلف مذہبی جماعتوںکے رہنمائوںسمیت کثیرتعداد میں مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
سنی اتحاد کونسل اور قرآن بورڈ پنجاب کے چیئرمین صاحبزادہ حامدرضا نے کہا کہ مسلکی تفریق سے بالاترہوکرہی امت کہلایا جا سکتا ہے۔امت کی تعریف کا تعین کرنے کے لیے اکثریتی رائے کو سامنے رکھناہوگا۔مسلمانوں کو درپیش عالمی مسائل پراوآئی سی کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔او آئی سی کاایجنڈا امت مسلمہ کے مفادات کا دفاع نہیں بلکہ اپنی عیاشی کو تحفظ دینا ہے۔جو مسلم حکمران حرمت مصطفی ؐ پر بولنے سے قاصر ہیں انہیں امت مسلمہ نہیں کہا جا سکتا۔
انہوں نےکہاکہ جو اسلامی ملک ہماری مشکل میں ہمارے ساتھ نہیںکھڑااسے برادر اسلامی ملک قرار نہیں دیا جا سکتا۔فرانس میں آزادی اظہار کے نام پر گستاخانہ جسارت کرنے والے میکرون کویہ بتانا ضروری ہے کہ انسانوں کو قتل کر کے ان کے اعضا سے پرفیوم بنانے والوں کے منہ سے انسانی حقوق کی باتیں مضحکہ خیزہیں۔فرانس کے واقعہ پرپاکستان کاموقف لائق تحسین ہےْ۔ہمیںفرانس کے سفیرکوواپس بھیجنے میں تاخیرنہیںکرنی چاہیے۔پاکستان میں ہولوکاسٹ پر تحقیق کے لیے یونیورسٹی میں اجازت دی جانی چاہیے تاکہ مغرب کو مقدسات کی گستاخی کا جواب دیا جا سکے۔