وحدت نیوز(کراچی) لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کے لئے چلائی جانے والی شیعہ مسنگ پرسنز ریلیز کمیٹی کی جیل بھرو تحریک تیسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے تحریک کے روح رواں اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی نے بغدادی تھانے میں ہی تادم مرگ بھوک ہڑتال کاآغا ز کردیا ہے، مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت نے لاپتہ شیعہ علماء وجوانوں کی بازیابی کیلئے مختلف سطح کے حکومتی اور عسکری حکام سے بھی ملاقاتیں اور رابطے کیئے اور اسکے ثمرات بھی آنا شروع ہوگئے ہیں،اطلاعات کے مطابق جبری طور پر گمشدہ شیعہ علماءو جوانوں کی بازیابی کیلئے کراچی سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک آغاز کے بعد سب سے پہلے لیہ سے تعلق رکھنے والے دو اہل تشیع جوان نسیم عباس اور شاہین عباس بازیاب ہو ئے، دوسرے مرحلے میں ڈیرہ اسماعیل خان سے لاپتہ تین شیعہ افراد کو ظاہر کردیا گیا ہے اور انہیں مقامی پولیس کی تحولیل میں دیا گیا ہے، ان لاپتہ افراد میں محسن علی، محمد اسلم اور محمد رمضان شامل ہیں جو کئی عرصہ سے لاپتہ تھے، تاہم اب انہیں پولیس نے ظاہر کردیا ہے۔تیسرے مرحلے میں کراچی سے گذشتہ ایک برس سے لاپتہ شمشیر حسین ولد راحت حسین کو پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے جس سے ان کے اہل خانہ کی لانڈہی جیل میں ملاقات بھی کروادی گئی ہے، آخری اطلاعات آنے تک کراچی کا ایک اور عزادارامبر رضا ولد محمد حسین بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گیا۔علمائے کرام کی جانب سے شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کراچی سے جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا گیا تھا انکا مطالبہ ہے کہ جب تک سارے شیعہ لاپتہ افراد کو ظاہر نہیں کیا جاتا یہ احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔