وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر اور پاکستا ن پیپلز پارٹی کے اشتراک عمل سے پیتالیس برس سے میٹھے پانی سے محروم جعفرطیارسوسائٹی کے پچاس ہزارسے زائد رہائشیوں کوپانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام کا باقائدہ آغاز ہوگیا ہے،تقریب سنگ بنیادسے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثمر زیدی نے کہا کہ جعفرطیار سوسائٹی کےمکینوں کے دیرینہ فراہمی آب کے مسئلے کے مستقل حل پر ہم انہیں مبارک باد پیش کرتے ہیں ، ایم ڈبلیوایم اور پیپلز پارٹی کے اشتراک عمل سے شروع ہونے والا یہ منصوبہ عوام کیلئےکسی بڑی نعمت سے کم نہیں.

 

ایم ڈبلیوایم کے رہنما ڈاکٹر حسن جعفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے فضل وکرم سے آج ہم عوام کی ایک بڑی مشکل آسان کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ،ہم نے الیکشن سے قبل کیا گیا وعدہ الیکشن میں کامیاب ہوئے بغیر پورا کردیا ہے، سیوریج کے نظام کی بہتری ہمارا اگلا ہدف ہے،انشاء اللہ عوامی خدمت کا یہ سفر جاری رہے گا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر واجد حسین عابدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام دوست جماعت ہے، بلاتفریق خدمت پر یقین رکھتے ہیں ، عوام اپنی مشکلات بیان کریں ،حل کے لئے ہر ممکن اقدام کریں گے، جعفرطیار واٹر سپلائی پروجیکٹ پر کام کا آغاز میں مجلس وحدت مسلمین نے اہم کردار ادا کیا، چھ انچ قطرکی یہ پائپ لائن نیشنل ہائی وے سے براستہ بکراپیڑی روڈہوتی ہوئی جعفرطیار پہنچے گی،فراہمی آب کا یہ منصوبہ تقریباًتین ماہ میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا.

 

تقریب سنگ بنیادکے موقع پر خطیب مرکزی مسجد مولانا نسیم عباس زیدی نے دعائے خیر اور مولانا محمدعباس مواحدی نے تلاوت کلام مجید سے ترقیاتی کام کا باقائدہ آغاز کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما ڈاکٹرحسن جعفر، حسن عباس ،ثمررضا، مولانا محمد حسین مطہری، مولانا ذاکر حسین ،پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر واجد عابدی ،جعفرطیار سوسائٹی کے صدراعجاز زیدی،پروجیکٹ انجینئرشہاب احمداور دیگررہنما اور معززین موجود تھے، فراہمی آ ب کے اس منصوبےپر کام کے آغاز پر اہلیان جعفرطیارمیں خوشی کی لہردوڑ گئی ہےاور مختلف سماجی اداروں اور معززین علاقہ نے اس عوا م کی اس دیرینہ  خواہش کی تکمیل پر مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ ادا کیا ہے، جس کی شب وروز محنت اور لگن کے باعث ایک خواب حقیقت کا روپ دھارنے جا رہا ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی دویژن کے رہنما علامہ مبشر حسن نے ڈسٹرکٹ سینٹرل کے زمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر سعودی حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پالیسی اور سعودی عقیدہ و ریال کے باعث نہتے مسلمان مر رہے ہیں، حکومت پاکستان یمن کے معاملہ میں دخل اندزی کی بجائے پاکستان میں قیام امن پر توجہ دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاوس انچولی میں ڈسٹرکٹ سینٹرل کے جنرل ورکزر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع ڈسٹرکٹ سینٹرل سیکرٹری جنرل زین عباس ،عسکر ی رضا،مظاہرہ رضا سمیت کارکنان بھی موجود تھے۔

 

علامہ مبشر حسن نے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کرکے ظلم عظیم کیا ہے، یہ عمل کسی اسلامی ملک کے شایان شان نہیں، پالیسی امریکہ کی، ریال اور عقیدہ سعودی عرب کے اور پس عوام رہے ہیں، پاکستان میں خودکش حملوں کی ترویج سعودی آئیڈیالوجی نے کی، انہوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی عرب نے 10 سال آپ پر احسانات کئے ہیں تو آپ اپنے بچے دیکر ان کا احسان اتاریں نہ کہ بے گناہ لوگوں کے بچے دیکرنہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بحرین میں بے گناہ عوام کا قتل عام کرنے کیلئے 25 ہزار سابق فوجی پاکستان سے بھیجے گئے، اور اب سعودی جنگ میں کودنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان یمن کے معاملہ میں دخل اندزی کی بجائے اپنے ملک میں قیام امن پر توجہ دے۔

وحدت نیوز (کراچی ) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہاشمی نے یمن پر سعودی و اتحادی شیوخ اور آمر عرب حکمرانوں کے حکم پر کی جانے والی فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس یکطرفہ اسلام دشمن اور انسانیت دشمن جنگ کا کوئی کھوکھلا سا جواز یا بہانہ بھی نہیں تھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز جنگ زدہ یمنی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے منائے جانے والے یوم دفاع امت مسلمہ کے ایک اجتماع سے خطاب میں کیا۔یوم دفاع امت مسلمہ کے حوالے سے کراچی جامع مساجد میں یمن کے مظلوم عوام پر عرب ممالک کے جارحیت کی مذمت کی گئی اور مظلوم یمنی عوام کے حق میں خصوصی دعائیں بھی کی گئی ۔حسن ہاشمی نے مزید کہا کہ عرب لیگ اور او آئی سی کے قیام کا مقصد عربوں کا اور مسلمانوں کا تحفظ تھا اور اس کا بنیادی ترین ہدف مقبوضہ فلسطین کی آزادی اور ایک ایسی فلسطینی ریاست کا قیام تھا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔انہوں نے کہا کہ القدس اور مسجد اقصیٰ مقبوضہ یروشلم یعنی بیت المقدس شہر میں غاصب و ناجائز جعلی ریاست اسرائیل کے قبضے میں ہے اور غزہ کی جنگ میں فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی اسرائیلی افواج تھیں۔لیکن نہ تو عرب لیگ اور خلیج فارس کی عرب تعاون کاؤنسل (جی سی سی) کے ممالک نے اور نہ ہی او آئی سی نے عربوں یا مسلمانوں کی مشترکہ افواج بنائی۔حالانکہ فلسطینی خواتین اور بچوں نے عربوں کی غیرت کو للکارا کہ تم ہماری مدد کو کیوں نہیں آتے لیکن کسی عرب حکمران کے کان پر جوں نہ رینگی۔اب امریکا اور اسرائیل کے دوست عرب حکمرانوں نے مسئلہ فلسطین کے دفن کرکے نئے مسائل ایجاد کرنے کے لئے پورے مشرق وسطیٰ اور نزدیکی عرب ممالک میں امریکا و اسرائیل کی نیابتی جنگیں شروع کردی ہیں۔

 

 انہوں نے کہا کہ مکہ و مدینہ کے تاریخی قبرستانوں میں امہات المومنین (س)، آئمہ اہلبیت (ع) اور صحابہ کرام (رض) کے مزارات کو اسی خائن حرمین شریفین آل سعود کی حکومت نے مسمار کیا تھا اور مقامات مقدسہ کو خطرہ بھی انہی سے تھا نہ کہ یمن یا دنیا کے کسی بھی مسلمان ملک سے۔انکا کہنا تھا کہ اسلام دشمن امریکی پٹھو آل سعود کی بادشاہت کے خاتمہ کے دن آگئے ہیں امت مسلمہ حرمین الشریفین کی جنگ کے نام پر دھوکہ نہیں کھائے گی، حرمین شریفین کا دفاع ہر مسلمان پر واجب ہے پرو پگینڈا کرنے والے آل سعود کی نمک خواری میں اس جنگ کو مسلکی رنگ دے رہے ہیں یمن میں حوثی قبائل کی مزاحمت کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش کو پاکستان کے شیعہ و سنی عوام یکسر مسترد کرچکے ہیں۔ حوثی قبائل کو باغی کہناٹھیک نہیں کیونکہ وہ ریاست یمن کے باغی نہیں ۔ غیر ملکی مداخلت کے باغی ہیں اور یمن کے صدر، وزیر اعظم اور ان کی عبوری حکومت جنوری میں ہی مستعفی ہوچکی تھی۔ اس وقت یمنی فوج ، حوثی اور شافعی سنی مسلمانوں پر سعودی وہابی افواج بمباری کررہی ہے۔بمباری یمن پر ہورہی ہے نہ کہ سعودی اتحادی ممالک پر۔ میڈیا سعودی ریالوں پر زرد صحافت سے گریز کرے۔خود سعودی حمایت یافتہ صدر علی عبداللہ صالح بھی زیدی شیعہ تھا جسے حوثیوں نے اقتدار سے عوامی طاقت کے ذریعے نکال باہر کیا۔ ایم ڈبلیو ایم حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ یمن میں موجود ہم وطنوں کی وطن واپسی کی یقینی بنائیں اور پرائی جنگ میں نہ کودے ۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان خواتین ونگ کے کوارڈینیٹر عظیمہ نے وحدت ہاؤس گلگت میں خواتین ونگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک صالح معاشرے کے قیام میں خواتین کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اسلام نے معاشرے میں خواتین کو جو عزت اور مقام عطا کی وہ کسی اور مذہب و مکتب نے عطا نہیں کر سکے۔ آج مغربی خواتین اسلام سے متاثر ہو کر جوق درجوق رجوع کر رہی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کے معاشرے نے خواتین کو وہ عزت و وقار نہیں دیا جو اسلام نے دیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے گلگت بلتستان میں خواتین کے حقوق کیلئے بھرپور جدوجہد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ہی ہیں جو ایک فعال اور متحرک معاشرے کیلئے افرادی قوت فراہم کرتی ہیں، خواتین اگر اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں کوتاہی نہیں کرینگی تو معاشرہ کبھی بیمار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی خواتین کو اپنے حقوق کیلئے آگے آنا ہوگا اور ہم مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے عنقریب خواتین کے حقوق کیلئے بھرپور آواز بلند کی جائے گی۔

 

انہوں نے نام نہاد این جی اوز کی جانب سے حقوق نسواں کے نام پر بدترین استحصال کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ نام نہاد ادارے علاقے میں مغربی سوچ اور تہذیب کو پروان چڑھانے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں جن کا مقابلہ اسلامی تہذیب و ثقافت کے زیور سے آراستہ خواتین ہی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے ماروی میمن کے حالیہ دورے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی جانب سے ہمیں کسی بھیک کی ضرورت نہیں اور ماروی میمن الیکشن سے قبل علاقے کی غربت کا فائدہ اٹھا کر جھوٹے وعدوں سے الیکشن چرانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن رضویہ یونٹ کی جانب سے  ''سعودی بمباری اور مظالم کا شکار '''یمن کی نہتی مظلوم عوام ''' کے حق میں اور دوشمن کے نیست و نابودی کے لیے '' دعائے جوشنِ صغیر'' کا اہتمام ، رضویہ امام بارگاہ '' شاہِ کربلا'' میں، ''جنت البقیع'' کے سامنے، صحنِ امام بارگاہ میں دعا کی قبولیت و باریابی کے لیے کھلے آسمان تلے کیا گیا. جسمیں علاقے کے علاوہ اور دوسرے یونٹز کی خواتین نے بھی بچوں کے ساتھ شرکت کی. دعائیہ پروگرام کا باقائدہ آغاز تلاوت حدیثِ کساء سے '' خواہر زرین'' نے کیا. پھر '' خواہر رجاء'' نے ''بارگاہ امامِ وقت،[ع] '' میں نذرانہ منقبت پیش کیا. جس کے بعد '' محترمہ خواہر سیما'' نے بارگاہِ خداوندی میں باقائدہ طور پہ دعا کا آغاز ''دعائے سلامتئ امام زمانہ[ع]'' سے کیا اور پھر '' دعاے جوشنِ صغیر'' کی تلاوت فرمائی. دورانِ دعا '' مصائبِ محمدﷺ وآلِ محمدﷺ'' بھی جاری رہیے.اور مسلسل ''مظلومینِ یمن'' کے لیے ، '''سعودی بربریت و ظلم و ستم'' سے نجات کے لیے گریہ و ذاری کے ساتھ ''فتح و کامیابی و کامرانی'' کی دعا جاری رکھی گئ.پروگرام کا اختتام  ''دعائے تعجیل امامِ زمانہ[ع] اور دعائے فرج'' سے کیا گیا.جسکے بعد شرکاء  میں تبرک تقسیم کیا گیا

وحدت نیوز (گلگت) مظلوم کی حمایت اور ظالم سے اظہار بیزاری کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں پر ایف آئی آر درج کرکے ہراسان کرنا حقوق انسانی اور تعلیمات اسلامی کے منافی اقدام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ صوبائی حکومت مسلم لیگ نواز کی ڈکٹیشن پر مجلس وحدت کے خلاف انتقامی کاروائی کا حصہ نہ بنے تو بہتر ہے۔حرمین شریفین کا واویلا کرنے والے بتائیں کہ کیا یمنی عوام نے سعودی عرب پر حملہ کیا ہے یا پھر سعودی عرب نے یمن پر جارحیت کی ہے؟ مظلوم اور ظالم میں فرق نہ کرنے والی حکومتیں بہت جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائینگی۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی سیکرٹری اطلاعات خواہر ساحرہ نے امپھری گلگت میں خواتین ونگ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی یہودی لابی کے ایماء پر یمن پر حملہ آور ہوئے ہیں حالانکہ یمن کی طرف سے کسی کو کوئی خطرہ لاحق تھا اور نہ ہے۔ مشرق وسطیٰ میں اگر کسی ملک سے خطرہ ہے تو وہ یہودی ریاست ہے جو آئے روز مظلوم فلسطینی عوام، بچوں اور خواتین کے خون سے سیراب ہورہے ہیں جن کے خلاف سعودی اتحاد نے آج تک کوئی مذمتی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ فلسطین کے مظلوم عوام مدد کیلئے پکار رہے ہیں اور عرب عیاش پرست حکمرانوں کی جانب سے مدد تو درکنار زبان سے حمایت میں کوئی بیان تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔ پاکستان میں سعودی ڈالر سے پیٹ بھرنے والے حرمین شریفین کے دفاع کا شور مچاکر رائے عامہ کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مکہ اور مدینہ ملک حجاز میں واقع ہونے سے سعودی حکمران مقدس نہیں ہونگے ، آل سعود نے مقدس سرزمین کا کتنا احترام کیا سب جانتے ہیں اسی مقدس سرزمین یعنی مکہ مکرمہ میں امریکہ کے اشاروں پر آل سعود نے 400 حجاج کرام کا خون بہادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حامی ہیں چاہے اس کا تعلق کسی بھی فرقے اور مذہب سے ہو۔انہوں نے مسلم لیگ نواز کی ڈکٹیشن پرچلنی والی کٹھ پتلی نگران حکومت کو خبردار کیا کہ سیاسی انتقام کی بنا ء پر قائم مقدمات کو فوری ختم کیا جائے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree