وحدت نیوز(راولپنڈی) راولپنڈی میں مفتی امان اللہ کے قتل کے بعد کالعدم اہلسنت والجماعت نے شہر بھر میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ کالعدم جماعت کے سینکڑوں دہشتگردوں نے ٹائراں والے بازار میں امام بارگاہ کو مکمل طور پر جلا دیا ہے اور امام بارگاہ کے متولی کو زندہ آگ لگا دی ہے، جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جامعہ تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا اشرف علی کے صاحبزادے مفتی امان اللہ کے قتل کے بعد کالعدم اہلسنت والجماعت کے دہشتگردوں نے اسلحہ کے زور پر راجہ بازار کی دکانین بند کرانے کے بعد ٹائراں والے بازار میں امام بارگاہ کو آگ لگا دی ہے، جس کے باعث امام بارگاہ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگیا ہے جبکہ امام بارگاہ کے متولی قربان نامی شخص کو زندہ جلا دیا گیا ہے جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہوگیا ہے۔ قربان کی لاش کو ہولی فیملی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کی جانب سے فائر بریگیڈ کو آگ بجھانے سے روکا گیا ہے، جس کے باعث امام بارگاہ میں لگائی گئی آگ کو نہ بھجایا جا سکا۔ مدرسے اور کالعدم اہلسنت الجماعت کے دہشتگرد امام بارگاہ قدیمی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ یہ مولوی امان اللہ وہی ملعون ہے جس نے گذشتہ برس روز عاشورا دوران جلوس سید الشہداء علیہ السلام کی ذات مبارک کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی، جس کے بعد وہاں فساد شروع ہواتھا۔