وحدت نیوز (اسلام آباد) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی پاکستان میں وحدت کے حقیقی علمبردار اور داعی تھے، جس کی واضح مثال اُن کا چار سالہ مختصر دور قیادت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی کے موقع پر منعقدہ دفاع پاکستان کنونشن سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اُنہوں نے کہا کہ شہید قائد آئی ایس او پاکستان کے نوجوانوں کو بیٹوں کی حیثیت دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد پاکستان میں وحدت کی عظیم مثال تھے۔ دفاع پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اطہر عمران کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک مخصوص ٹولے کو دہشتگردی اور فرقہ واریت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں منعقد ہونے والی آل پارٹیز کانفرنسز اُس وقت تک بے نتیجہ رہیں گی جب تک پاکستان میں ظلم کا نشانہ بننے والی ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں شہید حسینی (رہ) کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے وطن عزیز میں اپنا رول ادا کرنا ہے، آج پاکستان میں تکفیری قوتیں محبان وطن کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنا رہی ہیں، ہمیں چاہیئے کہ دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کردار ادا کریں اور حکومت پر یہ پریشر ڈالیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ شہداء کے خون کے عہد وفا نبھاتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کریں۔