وحدت نیوز ( لاہور ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے پنجاب یونیورسٹی سے حساس ادارے کی جانب سے سر سید ہاسٹل کے کمرہ نمبر 237 سے ایک غیر ملکی دہشت گرد کو گرفتار کیے جانے کے بعد یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تعلیم انیس الحسن، مرکزی میڈیا کوارڈینیٹر کمیل جعفری اور ڈویژنل صدر لاہور عابد حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ آئی ایس او پنجاب یونیورسٹی یونٹ کے رہنمائوں نے مرکزی صدر اطہر عمران کو بتایا کہ گذشتہ روز حساس ادارے کی ایک ٹیم نے پنجاب یونیورسٹی کے سر سید ہاسٹل کے کمرہ نمبر 237 سے ایک غیر ملکی دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے، جو کالعدم تنظیم القاعدہ کا اہم کمانڈر بتایا جا رہا ہے۔ پکڑے جانیوالے دہشت گرد کو ایک مذہبی جماعت کی ذیلی طلبہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار نے پناہ دے رکھی تھی۔
مرکزی صدر کو بتایا گیا کہ یہ غیر ملکی دہشت گرد گذشتہ کئی روز سے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مقیم تھا، القاعدہ سے تعلق رکھنے والے اس غیر ملکی کی ہٹ لسٹ پر اہم شخصیات تھیں، ملزم کو پنجاب میں تخریب کاری کی کارروائیوں کی قیادت کرنی تھی، وہ پہلے بھی قبائلی علاقوں سے ملک میں تخریبی کارروائیوں کی کمانڈ کر چکا تھا۔ کمانڈر کی گرفتاری کے سلسلے میں ہوسٹل انتظامیہ نے قانون نافذ کرنیوالے ادارے سے تعاون نہیں کیا جبکہ ایک طالب علم نے اپنا تنظیمی عہدہ بتا کر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش بھی کی۔
اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سے مطالبہ کیا کہ اس مادر علمی کو دہشت گردوں کی جائے پناہ بنانے سے روکا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے لگتا ہے شرپسند عناصر اور غیر ملکی ایجنسیاں ایک بار پنجاب یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے کیلئے سازش کر رہی ہیں۔ اطہر عمران نے مزید کہا کہ ایسے واقعات مادر علمی کی بدنامی کا باعث ہیں، حکومت کو اس حوالے سے راست اقدام کرتے ہوئے یونیورسٹی میں دہشت گردوں اور غیر ملکیوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف آپریشن کرنا چاہئے اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث کارکنوں کو یونیورسٹی بدر کیا جانا چاہئے۔
اُنہوں نے آئی ایس او کے نوجوانو ں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ جب بھی کوئی مشکوک شخص یونیورسٹی کی حدود میں دیکھیں تو فوری طور پر انتظامیہ کو اطلاع کریں، تاکہ یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے کی سازش کو ناکام بنایا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ بہت جلد آئی ایس او پاکستان کا ایک وفد وائس چانسلر سے ملاقات کرے گا اور پنجاب یونیورسٹی میں قابض ایک مذہبی تنظیم کے کردار اور ان کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کرے گا۔