وحدت نیوز (کراچی) لانڈھی مجید کالونی میں نواز ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد امام بارگاہ سجادیہ کے اندر دستی بم پھینک کرفرار ہو گئے، دستی بم پھٹنے کے نتیجے میں 1 افراد جاں بحق جب کہ 16 زخمی ہوگئے، زخمیوں کو مقامی افراد نے موٹر سائیکلوں، رکشوں اور ٹیکسی میں سوشل سیکیورٹی اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ابتدائی طبی امداد ملنے کے بعد زخمیوں کو ایمبولنسز میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ جناح اسپتال میں 10 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا، اسپتال زرائع کے مطابق زخمیوں میں سے 4 افراد جن کی حالت تشویشناک ہے کو نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔
ایس ایس پی ملیر ناصر آفتاب کا کہنا ہے کہ دھماکے میں روسی ساختہ دستی بم آر جی ون استعمال کیا گیا، دھماکے سے کچھ دیر قبل امام بارگاہ میں مجلس منعقد کی گئی تھی جس کے بعد وہاں لنگر کا اہتمام کیا جا رہا تھا، دھماکے کے وقت پلاٹ میں 30 سے زائد افراد موجود تھے۔ ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ مناسب سیکیورٹی فراہم نہ کرنے پرایس ایچ او قائدآباد کو برطرف کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور ساتھ ہی حءم دیا کہ شہریوں کے تحفظ کے لئے کراچی میں سیکیورٹی کے انتظامات کو بہتر بنایا جائے۔