وحدت نیوز(آرٹیکل)  انڈیا کے جاسوس نے اعتراف کیا کہ ہم پاکستان میں مسلکی بنیاد پر تقسیم کے ایجنڈنے پر کام کر رہے ہیں اور پاکستان کا بیرونی دشمن پاکستان پہنچنے کے لئے کس سرحد کو استعمال کیا اس پر بہت شور مچایا گیا اور ایک خاص سوچ کے اھداف کی تکمیل کے لئے منطقی وغیر منطقی تانے بانے بہت ملائے  گئے،کوئی بھی دشمن ہو وہ اپنے ہدف تک رسائی کے لئے سارے راستے استعمال کرتا ہے اور ہر حربہ و راستہ  اور چاروں اطراف اور فضائی وسمندری سب راستے استعمال کر سکتا ہے ،وہ ہمسایہ ممالک کے علاوہ دیگر سب قریب اور دور ایئر روٹس استعمال کر سکتا ہے،  ہمارے زمہ دار اداروں کو دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بیدار اور باخبر کی ضرورت ہے اور یقینا حتی الامکان کوشش کر رہے ہونگے،ان بیرونی روٹس سے زیادہ اہم یہ بات ہے کہ ہم ان عناصر اور دشمن کے الہ کاروں اور تنخواہ داروں کو پہچانیں جو اس کے ناپاک منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہچاتے ہیں یا پہچانے کے زمہ دار اور سہولتکار ہیں.

دشمن کا ہدف:

"دشمن نے بتا دیا کہ ہمارا ہدف مذہبی اور مسلکی بنیاد پر انتشار پھیلانا اور اختلافات پیدا کرنا ہے. تاکہ پاکستان کو کمزور کر سکیں."

دشمن کے الہ کاروں کہ پہچان:

"ہر وہ فرد یا افراد کا مجموعہ یا گروہ اور پارٹی جو ملک میں عملی طور پر مذہبی ومسلکی تفرقہ ایجاد کرے اور انتشار پھیلائے یا انتشار پھیلانے میں مدد کرے."

ملک شہریوں میں مسلکی اختلافات وانتشار پھیلانے کا زمہ دار کون؟

23 جون 2017 کو جمعۃ الوداع کے دن یکے بعد دیگرے دو دھماکے پار چنار شہر میں ہوئے اور جس کے نتیجے میں سیکڑوں پاکستانیوں کے گھر اجڑ گئے. اس کے بعد عوام نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کیا. احتجاج کرنے والے نہتے شہریوں پر ایف سی عناصر نے گولی چلا دی. اور کئی ایک گھروں کے چراغ گل کر دیے. اور ستم بالائے ستم کہ ان احتجاج کرنے اور دھرنے دینے والے ان مقتولوں کے ورثاء اور ان سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کرنے والوں پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ملک میں مذہبی اور مسلکی انتشار پھیلایا.

لیکن آئیں فیصلہ کریں کہ شہریوں میں انتشار پھیلانے کا زمہ دار کون ؟

1- اگر یہ سانحہ رونما نہ ہوتا تو یہ انتشار  نہ ہوتا . تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کسں گروہ اور مجموعہ نے انتشار پھیلانے میں دشمن کی ھ مدد کی.آیا دھماکے کرنے والوں نے یا قتل وغارت پر احتجاج کرنے والوں نے؟
2- دشمن کے رابطے میں کون ہے دھماکے کرنے والا یا عام شہری دھماکوں کا شکار بننے والا ؟
3- انتشار پھیلانے میں دھماکے کرنے والوں کی مذمت اور حوصلہ شکنی کرنا دشمن کی خدمت ہے یا دھماکے کرنے والوں کی وکالت اور حوصلہ افزائی دشمن کی خدمت ہے.؟
4- دھماکے کرنے والوں کے سہولتکار تلاش کرنا اور انکی نشان دھی کرنا دشمن کی خدمت ہے. یا انہیں بے نقاب کرنا اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے کوشش کرنا دشمن کی خدمت ہے.
5- ایک وقت میں دو سانحے ملک کے مختلف دو مقامات پر ہوتے ہیں کیا دونوں سانحات کے متاثرین کی دلجوئی اور مدد انتشار کا سبب بنتی ہے یا ایک سانحه کے متاثرین کی مدد اور دلجوئی اور دوسرے سانے پر مکمل خاموشی اور انکی دلجوئی اور مدد نہ کرنا انتشار کا سبب بنتی ہے.
6- کیا دونوں سانحوں کے متاثرین کے پاس جانا انتشار کا سبب بنتا ہے یا ایک سانحے کے متاثرین کے پاس جانا اور دوسرے سانحے کے متاثرین کے پاس نہ جانا انتشار کا سبب بنتا ہے.
7- کیا دونوں سانحوں کے متاثرین کی یکسان مالی مدد انتشار کا سبب بنتی ہے یا ایک سانحے کے متاثرین کو دو برابر اور دوسرے سانحے کے متاثرین آدھی مدد کرنا شہریوں میں انتشار کا سبب بنتی ہے.
8- دونوں سانحات کی برابر میڈیا کوریج شہریوں میں انتشار پھیلاتی ہے یا ایک سانحہ کی کوریج کرنا اور دوسرے کی کوریج پر پابندی لگانا عام شہریوں میں انتشار پھیلانا ہے.
محترم قارئین آپ خود ہی فیصلہ کر لیں کہ دشمن کا آلہ کار کون ہے؟ اور ملک کی عوام کو تقسیم کس نے کیا. ؟ اور انتشار کس نے پھیلایا.؟

تحریر:  ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید قائد حضرت علامہ سید عارف حسین الحسینی ؒکی 29ویں برسی کےموقع پر  مرکزی اجتماع  بعنوان’’مہدی برحق کانفرنس‘‘6اگست 2017 بروز اتوار کو اسلام آباد میں منعقدہوگا،جس میں ملک کے طول وعرض سے ہزاروں عاشقان اور پیروان شہید قائد ؒ شریک ہوں گے ، جبکہ مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین کی شرکت بھی متوقع ہے، اس بات کا اعلان مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت منعقدہ اہم اجلاس میں کیا گیا،اس موقع پر کنونشن کے انتظامی امور کی تکمیل کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل   دی گئیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثار علی فیضی کو چیئرمین کنونشن نامزد کیا ہے جو اجتماع کے تمام امور کی نگرانی کریں گے، اجلاس میں مرکزی سیکریٹری یوتھ ڈاکٹرعلامہ محمد یونس ،مرکزی معاون سیکریٹری امور تنظیم سازی  علامہ اصغر عسکری ،ضلعی سیکریٹری اسلام آباد علامہ محمد حسین شیرازی سمیت ضلع راولپنڈی اسلام آبادکےاہم تنظیمی ذمہ داران بھی موجود تھے ۔جنہوں نے شہید قائد کی برسی کے موقع پر عظیم الشان اجتماع کے انعقاد کا عزم کیا اور کہا کہ انشاءاللہ خدا وند متعال سے امید ہے کہ اس برس مہدی عج برحق کانفرنس میں رکارڈ عوامی شرکت ہو گی ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے یوم انہدام جنت البقیع کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام ،امہات المومنین اور صحابہ کرامؓ کی قبروں کی مسماری آل سعود کا وہ قبیح فعل ہے جس پر امت مسلمہ انہیں کبھی معاف نہیں کر ے گی۔جنت البقیع جنت معلیٰ کو بلڈوز کر کے سعودی عرب نے مشاہیر اسلام سے اپنی لاتعلقی کا اظہار1925 میں ہی کر دیا تھا۔ آج اسلام کے نام پر دنیا کا امن تباہ کرنے والی عالمی دہشت گرد تنظیم داعش اسی ایجنڈے کی پیروکار ہے۔شام اور عراق میں صحابہ کرام کی قبروں کو کھود کر اجساد مقدسہ کی توہین کرنے والوں کا یہ عمل آل سعود اور داعش کے تعلق کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوم انہدام جنت البقیع پر عالم اسلام کو آل سعود کی جارحیت کے خلاف مشترکہ طور پر آواز بلند کرنی چاہیے۔یہود و نصاریٰ اپنے آلہ کاروں کے ذریعے مسلمانوں کے مقدسات کو نشانہ بنا کران ایمان کو جانچتے ہیں۔اسلام دشمن طاقتوں کی طرف سے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت اور قرآن کریم جلائے جانے کے واقعات کا حوصلہ عالم اسلام کی کمزوری کے باعث ممکن ہوا ہے۔دنیا کی باطل قوتیں اسلام کے خلاف تیزی سے سر اٹھا رہی ہیں۔جومسلم ممالک یہود ونصاری سے دوستی کا دم بھرتے ہیں اور مسلم ممالک کے خلاف نفرت کے اظہار میں پیش پیش ہیں وہ امت مسلمہ کو کمزور کرنے کی سازشوں کے مکمل شریک کار ہیں۔علامہ ناصر عباس جعفری نے مطالبہ کیا کہ جنت البقیع میں مسمار کی گئی تمام قبروں کی ان کی اصلی حالت میں لایا جائے۔دنیا بھرکے مسلم ممالک کی طرف سے جنت البقیع کی تعمیر کے لیے باقاعدہ تحریک شروع کی جائے اور اہل بیت اطہار علیہم السلام ،ازواج رسول کریم ﷺ اور صحابہ کرام کی قبروں کی فوری تعمیر کے لیے سعودی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ انہدام جنت البقیع پورے عالم اسلام کے منہ پر طمانچہ ہے، جنت البقیع کو تباہ کرنے والے ہی عالم اسلام کو تقسیم کرنیکی سازشوں میں مصروف ہیں اور یہی عناصر ظہور امام مہدی کے بھی دشمن ہیں، اہل بیت اطہار (ع)، ازواج مطہرات و اصحاب رسول (رض) کے مقدس مزارات کی تعمیر نو عالم اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، انہدام جنت البقیع جیسی دہشت گردی کے مرتکب آل سعود حرمین شریفین کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں، پاکستان سمیت تمام عالم اسلام شعائر اللہ جنت البقیع کی تعمیر نو کے حوالے سے عالمی سطح پر عملی اقدامات کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دستہ امام حسن (ع) کے زیر اہتمام مسجد و امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی کراچی میں آٹھ شوال یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے منعقدہ مرکزی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بعد از مجلس جلوس عزا برآمد ہوا، جس نے شاہراہ پاکستان پر انہدام جنت البقیع کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اہل بیت اطہار (ع)، ازواج مطہرات و اصحاب رسول (رض) سمیت بزرگان دین کے مقدس مزارات کا تحفظ مسلمانوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جو لوگ دین اسلام کا نام استعمال کرکے یہ مکروہ فعل انجام دے رہے ہیں، وہ عناصر اللہ کی رحمت سے دور اور دنیا کی لعنت کے مستحق ہیں، ان کا مقصد ملت مسلمہ کو تقسیم کرنے کے سوا کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہدام جنت البقیع کے ذمہ دار برطانوی پیداوار آل سعود حضرت امام مہدی (عج) کے دشمن اور انکے ظہور میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں، اسی لئے آل سعود عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، جنہیں شیعہ سنی مسلمان اتحاد بین مسلمین کے ذریعے ناکام بناتے چلے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل بیت اطہار (ع)، ازواج مطہرات و اصحاب رسول (رض) سمیت بزرگان دین کے مقدس مزارات کی تعمیر نو تمام عالم اسلام پر فرض ہے، جنت البقیع عالم اسلام کا مشترکہ سرمایہ ہے، عالم اسلام کو جنت البقیع کی تعمیر کیلئے عالمی سطح پر مؤثر اقدامات کرنا ہونگے، مٹھی بھر آل سعود کی جانب سے جنت البقیع کا انہدام پورے عالم اسلام کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہدام جنت البقیع کے ذمہ دار آل سعود کا اقتدار اپنے آخری دن گن رہا ہے، جس سے نظریں ہٹانے کیلئے انہدام جنت البقیع جیسی دہشت گردی کے مرتکب آل سعود مدینہ منورہ و مکہ مکرمہ میں حرمین شریفین کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں، لیکن عالم اسلام کے غیور شیعہ سنی عوام آل سعود کو تاریخ دھرانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سمیت تمام عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ شعائر اللہ جنت البقیع کی تعمیر نو کے حوالے سے عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور عملی اقدامات اٹھائے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے ملک عزیز پاکستان بشمول گلگت بلتستان دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے اور ان دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا قلع قمع کرنے کی غرض سے نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کی تھی اور ساتھ ساتھ خبردار بھی کیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کو اپنے سیاسی حریفوں کو دیوار سے لگانے کیلئے ان قوانین کا غلط استعمال کریں گی۔اور آج وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات نے ہمارے خدشات کو سچ ثابت کردیا ہے۔آج پورے پاکستان میں ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے علماء کرام کو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ گلگت پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

غلام عباس نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جناب شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ مرزا علی ،دیدار علی سمیت درجنوں محب وطن شہریوں کو شیڈول فور میں ڈال کر نیشنل ایکشن پلان کو بے روح کردیا گیاہے اور صوبائی حکومت نے انتقامی کاروائیوں کے ذریعے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے بنائے جانیوالے قوانین کا مذاق اڑایا گیا۔ہمارے جید علماء کرام کو دہشت گردوں کی صف میں کھڑا کردیا گیا جو کہ وطن دشمنی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مورخہ 20 مئی 2017 کو جناب شیخ نیئر عباس مصطفوی گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیااور اسی دن انہیں سب جیل گلگت منتقل کردیا گیا۔شیخ نیئر عباس مصطفوی جنہیں شوگر اور بلڈ پریشر کے امراض لاحق ہیں۔شوگر لیول کم کرنے کیلئے وہ انسولین کا استعمال کرتے ہیں ۔ سب جیل گلگت میں خرابی صحت کی وجہ سے انہیں 26 مئی 2017کوڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ڈاکٹرز کی کوششوں کے باوجود ان کا شوگر لیول کنٹرول نہیں ہوا اور مورخہ5 جون 2017 کو انہیں PIMS ہسپتال اسلام ریفر کردیا گیا مگر بد قسمتی سے تاحال حکومت انہیں علاج کی غرض سے اسلام آباد لیجانے سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ جناب شیخ نیئر عباس مصطفوی کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں ۔

ان کامزید کہناتھا کہ مورخہ 21 جون 2017 کوڈپٹی کمشنر گلگت نے انسداد دہشت گردی عدالت گلگت کے نام اپنے مراسلہ نمبر JC-4 -3550-5/2017 کے تحت بحوالہ جیل قوانین 397 (Prisoners Rules Pakistan ) کی روشنی میں استدعا کی کہ میڈیکل گراؤنڈز کی بنیاد پر شیخ نیئر عباس کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔مگر بسیار کوششوں کے باوجوداب تک شیخ نیئر عباس کی رہائی ممکن نہ ہوسکی ہے اور نہ ہی سرکاری سطح پر انہیں علاج کی غرض سے اسلام آباد لیجانے کیلئے کوئی اقدامات اٹھائے گئے۔
اس وقت شیخ نیئرع عباس کی صحت انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور ان کا شوگر لیول کنٹرول نہیں ہوپارہاہے اور اگر انہیں فوری طور پر علاج کی بہتر سہولتیں میسر نہ ہوئیں تو ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔لہٰذا آپ صحافی حضرات کی وساطت سے ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ انہیں بروقت علاج معالجے کی سہولت نہ دینے کی وجہ سے اللہ نہ کرے ان کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

آخر میں رہنماوں کا کہنا تھا کہ  سپریم اپیلیٹ کورٹ میں جناب جسٹس شہباز کی رحلت کے بعد ایک جج کی سیٹ خالی ہوئی ہے اور تاحال اس خالی نشست پر کوئی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ہے جس سے کئی کیسز زیر التوا ہیں اور اب سننے میں آیاہے کہ ایک ایسے شخص کیلئے حکومت کوشش کررہی ہے جسکے بارے میں سپریم اپیلیٹ بار اور ہائیکورٹ بار نے سنگین نوعیت کے الزامات لگاکر ریفرنس دائر کیا ہوا ہے جو کہ ہمیں کسی صورت قابل قبول نہیں ۔آپ دوستوں کے توسط سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میرٹ پر خالی نشست کو پر کیا جائے اورمقامی کسی اہل شخص کی تقرری عمل میں لائی جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) ضیا ءالحق کی ملک دشمن پالیسیوں نے ہم سے قائد اعظم کا پاکستان چھین لیا ہے۔ہمیں وہ پاکستان واپس چاہیے جس کے لیے قائد اعظم نے جدوجہد کی۔اس ملک کو انتہا پسندوں کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔دہشت گردی کا نشانہ بننے والے کسی مسلک کے شہید نہیں بلکہ پاکستانی شہدا ء ہیں۔یہ وطن کے بیٹے ہیں۔ملک دشمن عناصر وطن کے بیٹوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ہمارے ریاستی ادارے بالخصوص سیاسی حکومتیں ناکام ہو چکی ہیں۔پورے ملک میں احتجاج گزشتہ نو دنوں تک جاری رہا لیکن سیاسی حکومت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پارا چنار نہ گئی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر خود پارا چنار کا دورہ کیا اور الحمد اللہ حفاظتی حوالے سے تمام امور طے ہو گئے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی پریس کلب میں دیگر رہنماوں کے ہمراہ کراچی پریس نیوزکانفرنس سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے کہا پاراچنار کے لوگ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ان کو دیکھتے ہوئے ہم نے بھی ملک بھر میں دھرنے ختم کر دیے ہیں۔وطن عزیز میں شیعہ سنی اتحاد مثالی ہے۔شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما ء و مشائخ قومی سلامتی کے امور میں ہم خیال اور یکجا ہیں۔وحدت و اخوت کے اس عملی مظاہرے سے دشمن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان میں شیعہ سنی مسالک میں مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ہم کوئٹہ و کراچی میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور سانحہ احمد پور شرقیہ کے لواحقین سے بھی اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ پاکستان کی سرزمین پر پیدا ہونے والا ہر فرد بلاتخصیص مذہب و مسلک ہمارا پاکستانی بھائی ہے۔پاکستان کی سرزمین پر امریکہ اور اسرائیل اپنے آلہ کاروں پر بھرپور سرمایہ کاری کر کے بھی نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔پاکستان کو مسلکی ریاست بنانے کی مذموم کوششیں شیعہ سنی اتحاد کی بدولت اپنی موت آپ مر رہی ہیں۔اب امریکہ اور ملک دشمن قوتیں پاکستان میں داعش کو منتقل کر کے ملک کو انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں۔ہم ملک دشمن عناصر کو کسی بھی ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔41ممالک کے اتحاد کو سنی الائنس کا نام دیا جا رہا ہے حالانکہ متعدد سنی ممالک اس میں شامل نہیں۔دراصل ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں بننے والا یہ اتحاد اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔حکومت کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننے دیا جائے۔جنرل راحیل کے جانے سے پاکستان کے قومی مفاد کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  مجلس وحدت مسلمین نے اتنے ظلم و ستم کے باوجود ہمیشہ پرتشدد اور انتشار کی سیاست کی حوصلہ شکنی کی ہے۔اس جماعت نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی راہ اختیار کی۔پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت اہل تشیع ہیں۔ جب کسی ملک کی اکثریت کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے تو معاملات بگڑتے ہیں۔ہم آپ کے شکر گذر ہیں کہ پیمرا کی طرف سے دباوہونے کے باوجود میڈیا نے پارا چنار کے حوالے سے شاندار صحافتی کردار ادا کیا ہے اس کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں پارا چنار کے حق میں مظاہرے کرنے والوں،این جی اوز، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماو?ں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں تحسین کا مستحق قرار دیتے ہیں۔اس موقع سید علی حسین نقوی میثم عابدی،،مولانا صادق جعفری،مولانا غلام عباس،مولانا فدا حسین ،شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما صغیر عابدرضوی ،حسن رضا سہیل،پیام ولایت فاؤنڈیشن کے رہنما،اسلم علی، و دیگر موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree