وحدت نیوز(میرپورخاص) شیعان حیدر کرار ضلع میرپورخاص، مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام  ، جعفریہ الائنس، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، مجلس وحدت مسلمین، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور پیام ولایت فاؤنڈیشن کے رہنماؤں ، علامہ ضیا ء الحسن کاظمی النجفی، علامہ ضیاء الحیدر نقوی، علامہ بشیر جوادی، ڈاکٹر ثاقب کاظمی، سید بشیر شاھ، سید مظاھر حسین عرف بلو بھائی اور سید صفد ر علی شاھ اور دیگر شیعہ علماء کرام نے سانحہ پارا چنار کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر کی طرف سے پاکستان کے محب وطن شیعہ سنی بھائیوں کو آپس میں لڑانے اور ملک میں اند مذہبی انتشار پیدا کرنے کے لئے یوم القدس کے جلوس میں ملک دشمن عناصر کی طرف سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں شہید اور زخمی ہونے والے معصوم اور بے گناھ شہریوں کی شہادتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ہم پارا چنار میں کرائے گئے قتل عام کو ملک دشمن عناصر کی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ سمجھتے ہیں جوکہ شیعا سنی بھائیوں کو آپس میں لڑانے ملک میں مذہبی فسادات اور عراق اور شام میں داعش کی ناکامی کے بعد اس رخ پاکستان میں موڑنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ہمیں ہمت وہ حوصلے فہم وہ فراست سے کام لیتے ہوئے دشمن کی سازش کو ناکام بنانے کے لئے باہمی اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا، تاکہ ہم آئیندہ آنے والی نسلوں کو ایک پر امن پاکستان دے سکے۔ ہمیں اپنے اداروں پر یقین ہے اور ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر دشمن کی تمام ایسی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیئے انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہینگیں۔ دشمن عناصر پاکستان میں اعراق وہ شام جیسے حالات پیدا کرکے ہمیں آپس میں لڑانا چاہتے ہیں تاکہ بے گناھ عوام اور معصوم بچوں کا خون بہا کر وہ اپنے مذموم اعزائم حاصل کر سکے ہیں ، ہم دشمن کی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہونگیں۔ ہم افواج پاکستان خصوصا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ پارا چنار ، کوئٹہ اور کراچی میں بڑھتی ہوئی دھشتگردی کا نوٹس لیں اور شہداء پارا چنار کا ازالہ کیا جائے اور ظالم دھشتگردوں اور انکے سہولتکاروں کو کیفر کردار تک پہچایا جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) سانحہ پارہ چنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام آج ملک بھر کی طرح سندھ میں یوم احتجاج منایا گیا۔آئمہ مساجد نے جمعہ کے خطبات میں سانحہ پارہ چنار پر حکومتی بے حسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار کے معاملے پروزیر اعظم کی خاموشی تکفیری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔ریاست کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اس کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔اگر پارا چنار کے لوگوں کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جاتا تو آج اس علاقے کو دہشت گردی کا المناک واقعات کاسامنا نہ کرنا پڑتا۔پارہ چنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھار ی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔نماز جمعہ کے بعدکراچی حیدرآباد ،نواب شاہ ،قاضی احمد ،ٹھٹہ ،سجاول ،سکھر،خیرپور،جیک آباد،شکارپور ،خیرپوت ناتھن شان ،جام شورو،سہون سمیت سندھ کے دیگر بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں جن میں سینکڑوں کی تعداد دمیں لوگوں نے شرکت کی۔شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پارا چنار کی عوام کی حمایت اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی و ضلعی رہنماوں نے کی۔

مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی ،علامہ نشان حیدر ،علامہ دوست علی سعیدی ،علامہ نقی حیدری ،یعقوب حسینی ،عالم کربلائی ،شفقت لانگانے کہا نواز شریف نے پارا چنار کو نظر انداز کر کے وزارت عظمی کے عہدے سے غداری کی ہے۔وزیر اعظم کا تعلق کسی مخصوص فکر یا طبقے سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کی عوام سے ہوتا ہے۔پارا چنار کے لوگوں کی تضحیک ناقابل برداشت ہے پارا چنار کے لوگ مظلوم ہیں مگر حق کے لیے آواز بلند کرنا جانتے ہیں۔ ان مظلومین کی آواز کو طاقت یا اختیارات کے ناجائز استعمال سے دبایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور پارا چنار کے عوام اپنے آئینی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ہم پورے عزم کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ان کے مطالبات کی منظور ی بغیر ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار جا کر یہ ثابت کیا ہے انہیں عوامی مسائل کا بخوبی درک ہے۔دہشت گردی کے خلاف ان کی بلاتفریق کوششیں لائق ستائش ہیں۔

وحدت نیوز(ملتان) سانحہ پارہ چنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔آئمہ مساجد نے جمعہ کے خطبات میں سانحہ پارہ چنار پر حکومتی بے حسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار کے معاملے پروزیر اعظم کی خاموشی تکفیری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔ریاست کے شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اس کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔اگر پارا چنار کے لوگوں کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جاتا تو آج اس علاقے کو دہشت گردی کا المناک واقعات کاسامنا نہ کرنا پڑتا ۔پارہ چنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھار ی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔نماز جمعہ کے بعد اسلام آباد، لاہور،کراچی،کوئٹہ،ملتان اور پشاور سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں جن میں سینکڑوں کی تعداد دمیں لوگوں نے شرکت کی۔شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پارا چنار کی عوام کی حمایت اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے،جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان،مظفرگڑھ،ڈیرہ غازیخان،لیہ،چوک اعظم،رحیم یار خان ،علی پور اور اوچشریف میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، ملتان میں مرکزی ریلی نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین سے نکالی گئی ،ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی،صوبائی رہنما محمد عباس صدیقی،مہر سخاوت سیال اور ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی نے کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے کہا نواز شریف نے پارا چنار کو نظر انداز کر کے وزارت عظمی کے عہدے سے غداری کی ہے۔وزیر اعظم کا تعلق کسی مخصوص فکر یا طبقے سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کی عوام سے ہوتا ہے۔پارا چنار کے لوگوں کی تضحیک ناقابل برداشت ہے پارا چنار کے لوگ مظلوم ہیں مگر حق کے لیے آواز بلند کرنا جانتے ہیں۔ ان مظلومین کی آواز کو طاقت یا اختیارات کے ناجائز استعمال سے دبایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور پارا چنار کے عوام اپنے آئینی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ہم پورے عزم کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ان کے مطالبات کی منظور ی بغیر ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارا چنار جا کر یہ ثابت کیا ہے انہیں عوامی مسائل کا بخوبی درک ہے ۔دہشت گردی کے خلاف ان کی بلاتفریق کوششیں لائق ستائش ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے پاراچنار کے شہریوں کے مطالبات ماننے پر اُن کے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ملتان کے علاوہ مظفرگڑھ میں نماز جمعہ کے بعد کچہری چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈیرہ غازیخان میں نماز جمعہ کے بعد ٹریفک چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، رحیم یار خان میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا، لیہ اور چوک اعظم میں پریس کلب اور یادگار چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

وحدت نیوز (آرٹیکل)  یہ ہماری ملکی تاریخ ہے ۔ ہمیں اپنی تارخ سے درس لینا چاہیے۔ چند سال پہلے جب ملکی حالات بہت خراب تھے، جہاد افغانستان کے نام پر پاکستان میں ٹریننگ کیمپ اور ایک  مخصوص  فرقے  کے مدرسے دھڑا دھڑ تعمیر ہو رہے تھے۔ *بریلوی حضرات* کوسعودی اور امریکی پالیسی کے تحت  اکثریت میں ہونے کے باوجود کمزور کیا جارہا تھا۔

دوسری طرف گلگت اور پارہ چنار کے شیعوں کے ایران سے اس زمانے میں بھی مذہبی تعلقات تھے۔ ملک میں ضیاالحق کی حکومت تھی، موصوف ہمارے موجودہ حکمرانوں کی طرح سعودی عرب اور امریکہ کی مدد سے امیرالمومنین بننا چاہتے تھے۔

 ایک طرف امریکہ و سعودی عرب کی پالیسیاں تھیں اور دوسری طرف حکومت کے خلاف  بریلوی اور شیعہ حضرات کے مظاہروں  کا لامتناہی  سلسلہ۔

اپنے مخالفین کو دبانے کے لئے ضیاالحق نے بھی ،موجودہ حکومت کی طرح تکفیریوں، دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کی بھرپور سرپرستی کی۔

 سال ۱۹۸۲ و ۱۹۸۳ اور ۱۹۸۷ و ۱۹۸۸ میں گلگت و بلتستان اور خیبر پختونخواہ کی شیعہ آبادیوں پر   ضیاالحق کے جہادیوں نے  خوفناک لشکر کشی کی۔

عینی شاہدین کے مطابق سانحہ بنگلہ دیش کے بعد پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومتی سرپرستی میں  نہتے لوگوں کو  اتنے بڑے پیمانے پر بدترین طریقے سے اجتماعی دہشت گردی  کا نشانہ بنایا گیا۔

نفرت کا یہ الاو دہکتا ہی رہا اور۵ اگست ۱۹۸۸ کو پاکستان کے شیعوں کے  قائد علامہ عارف حسینی ؒ کو پشاور میں ایک ٹارگٹ کلر نے شہید کردیا۔ اس قتل کا الزام بھی ضیاالحق کے کھاتے میں پڑا۔

المختصر یہ کہ پاکستان کے شیعہ اول و آخر ضیاالحق  کے مخالف تھے ، ضیاالحق کے دور میں ہی ضیاالحق کے خلاف شدید نعرے بازی ہوتی تھی، موصوف کے پتلے جلائے جاتے تھے اور موصوف کو  برملا  زمانے کا یزید کہا جاتا تھا۔

 لیکن اس کے باوجود پاکستان کے سیکورٹی اداروں نے کبھی بھی عوام میں  یہ تاثر نہیں  پھیلنے دیا کہ ضیاالحق کے مخالفین سرزمینِ پاکستان یا پاکستان آرمی کے مخالفین ہیں۔ تاریخ پاکستان شاہد ہے کہ ہمیشہ پاکستان کی عوام اور فوج کے دل ایک ساتھ دھڑکتے رہے۔

آج مجھے تعجب ہوتا ہے کہ جب پارہ چنار کے لوگ اپنے عزیزوں کے قتل کے جرم میں ایک کرنل کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں، ملک کا دشمن، غدار اور پاکستان آرمی کا دشمن کہا جاتا ہے،یہ سوچ انتہائی غلط اور خطرناک ہے۔

جو غلطی ضیاالحق جیسے ڈکٹیٹر نے  نہیں کی وہ آج کی جمہوری حکومت کر رہی ہے۔ اگر بلوچ اپنے مسنگ پرسنز کے لئے آواز اٹھاتے ہیں تو انہیں ملک اور فوج کا دشمن کہہ دیا جاتا ہے، اگر پختون اپنے پیاروں کے قاتل کو سزا دینے کی بات کرتے ہیں تو انہیں غدار کہہ دیا جاتا ہے۔اگر جمشید دستی جیسا ایم این اے سچ بول دے تو اسے ٹارچر کیا جاتا ہے اور سانپوں اور بچھووں سے ڈسوایا جاتاہے۔

جنہوں نے پاکستان بنایا تھا ، ان کے نزدیک پاکستان امریکہ و سعودی عرب کی چھاونی بنانے  یا عوام کے لئے ٹارچر سیل کے طور پر  نہیں بنایا گیا  تھا بلکہ ان کے نزدیک سندھی اس ملک میں تصوف اور پیارو محبت کے سفیر ہیں، پنجابی پانچ دریاوں کے امین ہیں، بلوچ اس ملت کی فکر اور سوچ ہیں ، پٹھان اس ملک کی غیرت اور اٹھان ہیں، سیاستدان اس کی اڑان اور اس کے صحافی اور دانشمند اس کی پہچان ہیں  اور پاک فوج  کسی جنرل یا کرنل کی لونڈی نہیں بلکہ ایک مستقل ادارہ اور اس قوم کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی پاسبان ہے۔

 سارے عوام محترم ہیں اور سارے ادارے قابل احترام ہیں، عوام اور اداروں کے درمیان بدگمانیاں زوال کا باعث تو بنتی ہیں لیکن عزت و سربلندی کا سبب نہیں۔

یہ ہماری تاریخ ہے اور قومی سلامتی کے اداروں  کو چاییےکہ وہ اپنی تاریخ کی روشنی میں پاک فوج کے تقدس کو ایک کرنل کے  غلط فیصلوں پر قربان نہ ہونے دیں۔


تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(ملتان) آج کی پریس کانفرنس پاکستان بھر میں صیہونی اور امریکی پروپیگنڈوں کے خلاف دینی جماعتوں کی جانب سے مملکت خداداد پاکستان میں شیعہ سنی وحدت کی علامت ہے، شیطان بزرگ امریکہ اور اس کے حواری پاکستان میں تکفیری ، داعشی دہشتگرد پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ پاکستان میں شیعہ سنی یا فرقہ وارانہ لڑائی ہے جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ شیعہ سنی مسلمانوں نے مل کر پاکستان بنایا تھا اور انشاء اللہ بقائے پاکستان کے لیے بھی دونوں مل کر بھرپور کردار ادا کریں گے۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی الحاج شفقت حسنین بھٹہ، علامہ قاضی نادر حسین علوی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی اور طالب حسین پرواز نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان میں بدامنی ، دہشتگردی پھیلانے والے نہ ہی مسلمان ہیں اور نہ پاکستانی، یہ دراصل استعمار، امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، حکومت پاکستان ہوش کے ناخن لے ، دہشتگردوں اور محب وطن کے درمیان فرق کو سمجھے، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے، اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ایکشن لے، اور انہیں کیفرکردار تک پہنچائے، شرکائے پریس کانفرنس حکومت پاکستان اور سیکیورٹی اداروں کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عمل ہواتو ہم ان کا ساتھ دیں گے، انشاء اللہ پاکستان میں وحدت المسلمین اور ملی یکجہتی کے لیے شرکاء پریس کانفرنس مشترکہ کوشش کریں گے، اور مل کر امریکی، بھارتی ،اسرائیلی اور ان کے ایجنٹوں کی ہر سازش ناکام بنادیں گے، شرکاء پریس کانفرنس آپریشن ردالفساد کی حمایت کرتے ہیں اور اس کو اس کی حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کرتے ہوئے تمام ملک دشمن اور اسلام دشمن افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔حکومت کی جانب سے پاراچنار کے متاثرین کے دھرنے کو فرقہ واریت قرار دینا ملکی حالات کو بگاڑنے کے مترادف ہے، حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے اور اپنی نااہلی چھپانے کے لیے محب وطن افراد کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہے۔

علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا سانحہ پارا چنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی احسن اقدام ہے یقینا سانحہ احمد پور شرقیہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور ہم سانحہ احمد پور شرقیہ کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں لیکن حکمران احمد پور شرقیہ تو گئے لیکن انہیں کوئٹہ اور سانحہ پارا چنار نظر نہیں آیا ایسے دوہرے معیار کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انڈیا افغانستان کے زریعے بلوچستان ، پارا چنار کے امن کو تباہ کرنے کے درپے ہیں اس بارے افغانستان کو سوچنا چاہیئے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے متاثرین پاراچنار کے مطالبات تسلیم کیے جانے کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ضیا الحق کی پالیسیوں نے ہم سے قائد اعظم کا پاکستان چھین لیا ہے۔ہمیں وہ پاکستان واپس چاہیے جس کے لیے قائد اعظم نے جدوجہد کی ۔اس ملک کو انتہا پسندوں کی جاگیر نہیں بننے دیا جائے گا۔دہشت گردی کا نشانہ بننے والے کسی مسلک کے شہید نہیں بلکہ پاکستانی شہدا ء ہیں۔یہ وطن کے بیٹے ہیں۔ملک دشمن عناصر وطن کے بیٹوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ہمارے ریاستی ادارے بالخصوص سیاسی حکومتیں ناکام ہو چکی ہیں۔پورے ملک میں احتجاج گزشتہ نو دنوں سے جاری ہے لیکن سیاسی حکومت نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پارا چنار نہ گئی ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر خود پارا چنار کا دورہ کیا اور الحمد اللہ حفاظتی حوالے سے تمام امور طے ہو گئے ۔پاراچنار کے لوگ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ان کو دیکھتے ہوئے ہم نے بھی ملک بھر میں دھرنے ختم کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں شیعہ سنی اتحاد مثالی ہے۔شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما ء و مشائخ قومی سلامتی کے امور میں ہم خیال اور یکجا ہیں ۔وحدت و اخوت کے اس عملی مظاہرے سے دشمن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان میں شیعہ سنی مسالک میں مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔پاکستان کی سرزمین پر پیدا ہونے والا ہر فرد بلاتخصیص مذہب و مسلک ہمارا پاکستانی بھائی ہے۔پاکستان کی سرزمین پر امریکہ اور اسرائیل اپنے آلہ کاروں پر بھرپور سرمایہ کاری کر کے بھی نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔پاکستان کو مسلکی ریاست بنانے کی مذموم کوششیں شیعہ سنی اتحاد کی بدولت اپنی موت آپ مر رہی ہیں۔اب امریکہ اور ملک دشمن قوتیں پاکستان میں داعش کو منتقل کر کے ملک کو انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں ۔ہم ملک دشمن عناصر کو کسی بھی ناپاک مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 41ممالک کے اتحاد کو سنی الائنس کا نام دیا جا رہا ہے حالانکہ متعدد سنی ممالک اس میں شامل نہیں ۔دراصل ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں بننے والا یہ اتحاد اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔حکومت کو اس الائنس کا حصہ نہیں بننے دیا جائے۔جنرل راحیل کے جانے سے پاکستان کے قومی مفاد کو نقصان پہنچا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے مجلس وحدت مسلمین کے پُرعزم اور ذمہ دارانہ کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے اتنے ظلم و ستم کے باوجود ہمیشہ پرتشدد اور انتشار کی سیاست کی حوصلہ شکنی کی ہے۔اس جماعت نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے آئینی راہ اختیار کی۔پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت اہل تشیع ہیں ۔ جب کسی ملک کی اکثریت کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے تو معاملات بگڑتے ہیں۔

علامہ ناصر عباس نے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا کی طرف سے دباؤ ہونے کے باوجود میڈیا نے پارا چنار کے حوالے سے شاندار صحافتی کردار ادا کیا ہے اس کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں پارا چنار کے حق میں مظاہرے کرنے والوں ،این جی اوز، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں تحسین کا مستحق قرار دیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree