وحدت نیوز(گلگت) سیاح پریشان اور محکمہ سیاحت کا کہیں وجود نہیں،اندرون و بیرون ملک سے آئے ہوئے ہزاروں سیاح دربد ر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبورجبکہ ایڈمنسٹریشن اور محکمہ سیاحت ٹس سے مس نہیں۔ہوٹل مالکان اور ٹرانسپورٹر حضرات سیر و سیاحت کی غرض سے آنیوالے مہمانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ملک بھر سے آئے ہوئے سیاح رہائش کا انتظام نہ ہونے اور پٹرول کی عدم دستیابی سے انتہائی پریشان ہیں۔سکوار چونگی اور باب گلگت میں میونسپل اڈہ ٹیک کے نام پر سیاحوں اور پرائیویٹ گاڑی مالکان سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت کی جانب سے ملک بھر سے آئے ہوئے مہمانوں کو رہنمائی اور پرفضا مقامات کی معلومات فراہم کرنے کا کوئی انتظام نہیں جبکہ سیاحت کے نام پر سالانہ سرکاری خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان سیاحوں کو رہائش کا متبادل بندوبست کرے اور اوپن مقامات پر سیاحوں کو ٹینٹ سروس اورواش رومز کا مناسب بندوبست کرے تاکہ مہمانوں کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ چونگی اور میونسپل ٹیکس کے نام پر جگہ جگہ لیا جانیوالے بھتہ خوری کی شکایات درج کرانے کے باوجود متعلقہ اداروں کا کوئی ایکشن نہ لینا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بلاتفریق تمام مہمان سیاحوں کی قدر دانی میں کسی قسم کی کمی کا احساس نہ ہونے دیں۔ہوٹل مالکان اور ٹرانسپورٹر حضرات سے بھی اپیل ہے کہ وہ کم سے کم اجرت میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں تاکہ جب یہ مہمان یہاں سے واپس جائیں تو ایک اچھا تاثر لیکر جائیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شہید شاہد شیرازی کے جنازے میں پیش آنیوالا واقعہ افسوس ناک، عبرت ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے، لیکن اس واقعہ کی آڑ میں جس طرح سوشل میڈیا پر ملت کی تذلیل، تہمت اور الزام تراشی کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا، اس کی بھی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس اقدام سے علماء کی بےاحترامی اور بڑھی ہے اور مکتب تشیع میں اختلافات پیدا کرنے کی سازش کی گئی ہے، جو کہ افسوسناک عمل ہے۔ اپنے ایک بیان میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان کے ایک بزرگ عالم دین نے اپنی تحقیقات کے نیتجے میں کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شہید شاہد شیرازی کے جنازے میں پیش آنے والے واقعے میں کسی تنظیم کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، اس بزرگ عالم دین کے مطابق اس واقعہ کے ذمہ دار عام لوگ تھے، جنہوں نے قابل مذمت اقدام کیا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تمام عاشقان اہلبیت (ع) سب سے اپیل کی ہے کہ آپس میں الجھاو پیدا نہ کریں اور سوشل میڈیا پر جاری منفی پروپیگنڈا مہم کو سب مل کر فی الفور روکیں اور ناکام بنائیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)عید سعید الفطرکے روز جب دنیا بھر میں مسلمان اپنے اہل وعیال اور عزیز واقارب کے ہمراہ خوشیاں منانے میں مصروف ہیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنی عید کی خوشیاں قوم کے شہداءاور ان کے اہل خانہ کے نام کردی ،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ریاستی جبر وتشدد، شیعہ نسل کشی پرحکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی اور انصاف کے حصول کے لئےگذشتہ پونے دوماہ سے جاری بھوک ہڑتالی کیمپ میں عید الفطر کا مصروف دن گذارا، نماز عیدکی ادائیگی بھوک ہڑتالی کیمپ میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماعلامہ اعجاز بہشتی کی زیر اقتداءادا کی گئی جس میں ایم ڈبلیوایم کے سربراہ راجہ ناصرعباس جعفری ،علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ علی شیر انصاری سمیت دیگر علمائے کرام ، تنظیمی ذمہ داران سمیت راولپنڈی اسلام آباد کے شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی، جنہوں نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی مظلوموں کے حقوق کے لئے جاری پر امن جدوجہد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھیں ، نماز عید کی ادائیگی کے بعد علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے نمازیوں سے عید ملی اور انہیں مبارک باد دی، مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے عید کےپرمسرت موقع پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو پھولوں کے گلدستے اور تحائف بھی پیش کیئے، واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین ضلع سکھر کا ایک اعلیٰ سطحی وفد سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن کی زیرقیادت خصوصی طور پرعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے ہمراہ عید منانے بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچا تھا۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) اخلاق سے افکار واقدار کو تبدیل کرنے کا نام اسلام ہے۔اسلامی اخلاق کا منبع انسان کا ضمیر ہے۔اگر انسان کا ضمیر زندہ ہوتو وہ کبھی بھی اخلاقیات کو پامال نہیں کرتا۔کوئی بھی شخص جتنا بے ضمیر ہوتاہے اتناہی بداخلاق اور منہ پھٹ بھی ۔

زمانہ جاہلیت میں لوگ بد اخلاقی پر اتراتے تھے،ظلم کرنے پر فخر کرتے تھے،لڑائی جھگڑے کو بہادری سمجھتے تھے اور اخلاقی معائب کو انسانی کمالات کا نام دیتے تھے۔

انبیائے کرام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے زبردستی لوگوں کی عادات نہیں بدلیں بلکہ اپنی سیرت و اخلاق کو لوگوں کے سامنے پیش کرکے ان کے مردہ ضمیروں کو زندہ کیا۔

چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ الٰہی نمائندے پتھرکھاتے ہوئے تو نظر آتے ہیں لیکن مارتے ہوئے نہیں،اسی طرح گالیاں سہتے ہوئے تو دکھائی ہیں لیکن دیتے ہوئے نہیں۔

الٰہی نمائندوں نے اپنے روشن  کردار کےذریعے  اہلِ دنیا کی تاریک سوچ کوروشن افکار میں تبدیل کیا ہے۔

مقامِ فکر ہے کہ اگر الٰہی نمائندے بھی ظالموں سے مقابلے کے لئے ظلم کا راستہ ہی اختیار کرتے ،وحشت و بربریت کے خاتمے کے لئے وحشت و بربریت کو ہی استعمال کرتے تو آج دنیا کا حال کیا ہوتا!!!؟

الٰہی نمائندوں کی زحمات اور نظریات کا خلاصہ یہ ہے کہ مقدس ہدف تک پہنچنے کے لئے وسیلہ بھی مقدس ہونا چاہیے۔

پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنا ایک مقدس ہدف ہے ،لیکن اس ہدف کو کسی غیر مقدس وسیلے سے حاصل کرنے کی کوشش کرنا اتنا ہی قبیح ہے جتنا کہ خود دہشت گردی۔

حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کے چبائے ہوئے جگر سے لے کرسبطِ رسولؐ کے تابوت پر لگے ہوئے تیروں  نیز  میدان کربلا میں  مرجھائے ہوئے لبوں کی تاریخ شاہد ہے کہ مظلوموں نے کبھی بھی ظالموں کے نقشِ قدم پر قدم نہیں رکھا۔

اہلِ حق نے کبھی بھی اخلاقی اقدار کو پامال نہیں کیا اور انسانی کرامت کی دھجیاں نہیں اڑائیں۔

پوری تاریخ بشریت میں الٰہی نمائندوں کی یہی اخلاقی فتح ہی ظالموں کی شکست کا سبب بنتی رہی ہے۔یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ دنیائے ظلم ہمیشہ اعدادو شمار اور لاولشکر کے اعتبار سے برتر ہونے کے باوجود اہل حق کی اخلاقی جرات کے ہاتھوں مغلوب ہوتی رہی۔

اس وقت پاکستان کی کربلا میں بھی ظالموں کے خلاف  ایک احتجاج جاری ہے۔ اگر  ہم نے اس احتجاج کو موثر بنانا ہے تو پھراپنی مظلومیت بھری تاریخ سے سبق لینا ہوگا۔ہر سال دس محرم الحرام کو نواسہ رسول ؐ سے اظہار یکجہتی کے لئے  اورجمعۃ الوداع کو  یوم القدس  کے سلسلے میں پوری دنیامیں  ظلم کے خلاف احتجاج کیا جاتاہے۔یہ احتجاج بظاہر خالی ہاتھ کیا جاتاہے۔۔۔

کیا کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ  دس محرم الحرام  اور یوم القدس کو ہونے والے اس احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں!؟

حق بات تو یہ ہے کہ اس احتجاج کے فوائد و ثمرات کومکمل طور پر  ابھی تک عقل بشر درک نہیں کرسکی۔

دس محرم الحرام  اور یوم القدس کا عالمی احتجاج ہمیں یہ پیغام دے رہاہے کہ اگر احتجاج کو اس کی زمانی و مکانی شرائط اور زینبی[ع]حوصلے کے ہمراہ انجام دیا جائے تو خالی ہاتھوں اور لبیک یا حسین[ع] کے نعروں سے  بھی قصر شاہی کی بنیادوں کو ہلایاجاسکتاہے۔

اگر سیدِ سجادؑ کے اخلاق  کے مطابق بے ضمیروں کو جگایاجائے تو بہتے ہوئے اشکوں سے بھی ظلم کی آگ بجھائی جاسکتی ہے۔

اگر ہم تخریب،تنقید اور اخلاقی پستی سے جان چھڑواکر اپنی زندہ ضمیری،خوش اخلاقی،سیاسی تقویٰ اور بصیرت  کا ثبوت دیں تو آج بھی   پاکستان میں یہ خالی ہاتھ احتجاج  اور لانگ مارچ کوفہ و شام کے بازاروں کا منظر پیش کرسکتاہے ۔

اگر ہمارے اپنے ضمیر جاگ جائیں،ہمارے اپنے تنظیمی و اجتماعی اخلاق کی اصلاح ہوجائے   تو پھر۔۔۔

بلا شبہ۔۔۔

یہ فقط عظمت کردار کے ڈھب ہوتے ہیں

فیصلے جنگ کے تلوار سے کب ہوتے ہیں

جھوٹ تعداد میں کتنا ہی زیادہ ہو سلیم

اہلِ حق ہوں تو بہتر بھی غضب ہوتے ہیں

 


نذرحافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور آئی ایس او کے زیراہتمام یوم القدس کی مرکزی ریلی کا آغاز امام بارگاہ اثناء عشری جی سکس ٹو سے ہوا، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔ ریلی میں علامہ اعجاز بہشتی، علامہ اصغر عسکری، علامہ عبد الخالق اسدی، علامہ علی شیر انصاری، علامہ ثمر عباس نقوی، علامہ عقیل خان بلوچ، علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ ضیغم عباس اور ملک اقرار سمیت دیگر مرکزی و صوبائی رہنما بھی موجود تھے۔ ریلی میں بڑی تعداد میں کارکنوں کی بڑی تعداد کے علاوہ خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ یوم القدس کے مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جو اسرائیل دجلہ و فرات تک اپنی سرحدیں پھیلانے کے خواب دیکھ رہا تھا، اسے کربلائی فکر نے شکست سے دوچار کر دیا۔ ہماری جدوجہد مظلوموں کی حمایت میں قرآنی حکم کی تائید ہے۔ ہم فلسطین، بحرین، شام، افغانستان سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ یوم القدس فداکاری، حریت اور بصیرت کا دن ہے۔ فلسطین پر اسرائیل بربریت اور قبل اول کی آزادی کے لئے عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا۔ یہود و نصاریٰ اپنے منافقانہ طرز عمل سے عالم اسلام کو دنیا بھر میں ذلت کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کے خلاف اتحاد بنانے کی بجائے مسلم حکمرانوں کو صیہونی مظالم کے خلاف اور قبلہ اول کی آزادی کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا استعماری قوتیں زندگی کے ہر میدان میں عالم اسلام کو پسپا کرنے پر تُلی ہوئی ہیں۔ فلسطین کے مسلم مکینوں کو ان کی املاک سے بےدخل کرکے مہاجر بنایا جا رہا ہے جب کہ باہر سے آکر آباد ہونے والے یہودی اس مسلم ریاست پر قابض ہوگئے ہیں۔ اس مسلم ریاست کو یہودی تسلط سے چھڑانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے۔ انہوں نے صیہونی مظالم پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیت المقدس کی آزادی کے لئے امت مسلمہ کی مشترکہ جدوجہد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قبلہ اول پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ امت مسلمہ کی قوت ایمانی پر کاری ضرب ہے۔ عالم اسلام کو اپنے مقدسات کی حفاظت کو مقدم رکھنا چاہیے۔ اس وقت عالم اسلام استعماری قوتوں کے نشانے پر ہے۔ یہود و نصاریٰ کے مفادات اور اہداف مشترک ہیں۔ تاریخ کے اس نازک دور میں مسلمان حکمرانوں کو اعلٰی بصیرت اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطین کے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے، لیکن مسلمان ممالک اسرائیل کے اس جارحانہ طرز عمل کے خلاف کسی غیر معمولی ردعمل کا اظہار کرنے کی بجائے اس کے ساتھ کاروباری رابطے استوار کرنے میں مصروف ہیں جو نہ صرف اخلاقی تنزلی ہے بلکہ حکم ربانی سے بھی صریحاََ انحراف ہے۔ اسرائیل کی بجائے مسلمان ممالک کے خلاف عرب ممالک کا اتحاد ان کی ترحیجات اور اہداف کو سمجھنے کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی کے حکم کے مطابق یوم القدس مظلوموں کی حمایت کا عالمی دن ہے۔ دنیا کا ہر ذی شعور جو ظلم کو انسانی تقاضوں کی توہین سمجھتا ہے، وہ اس دن کی حمایت میں آواز بلند کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں اور بیت المقدس پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آج ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما افراسیاب خٹک نے کہا کہ دنیا کی جتنی بھی مزاحتمی تحریک استکبارکے خلاف اور مظلومیت کی حمایت میں ہیں ہم ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ہمیں دنیا کو تسخیر کرنے کے لیے علوم کے میدان آگے نکلنا ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام "آزادی قدس منتظر وحدت امت مسلمہ" کے عنوان سے کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ افرا سیاب خٹک کا کہنا تھا کہ صیہونی مظالم و بربریت کی ہر باشعور مذمت کرتا ہے۔ کانفرنس سے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے صدر صابر ابور مرین اور آئی ایس او کے رہنما علی مہدی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

Page 18 of 106

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree