وحدت نیوز (کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی سنده کے اعلی سطحی وفدنے صوبائی سیکریٹری جنرل سینیٹرتاج حیدرکی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم صوبائی سیکریٹریٹ وحدت ہائوس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید علی حسین نقوی اور مبشرحسن سے ملاقات کی ، پی پی پی کے وفدنے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کومردم شماری کے موضوع پر منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی،جسے ایم ڈبلیوایم نے قبول کرلیا، دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیاں دوطرفہ دلچسپی کے امور سمیت قومی وبین الاقوامی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وفد میں مشیروزیراعلی سنده سید وقارمہدی ،راشدربانی اور صدر پی پی پی کراچی ڈویژن نجمی عالم شامل تهے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد)* کانفرنس کی صدارت ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور میزبانی ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے کی۔
* کانفرنس میں تحریک انصاف آزاد کشمیرکے ڈاکٹر لطف الرحمٰن، سنی اتحاد کونسل آزاد کشمیرکے قاضی محمد فہد چشتی ایڈووکیٹ، پاکستان عوامی تحریک آزاد کشمیرکے مولانا ضیاء احمد چغتائی ، مسلم لیگ ن آزاد کشمیرکے ڈاکٹر مصطفےٰ بشیر ، پیپلز نیشنل پارٹی آزاد کشمیرکے سید فدا حسین نقوی اور سول سوسائٹی کی نمائندگی سید ذیشان حیدر نے کی۔
* حرمین شریفین کو یمنیوں اور حوثیوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے بلکہ اصل خطرہ آل سعود سے ہے جو اس سے قبل ہزاروں شہداء، صحابہ کرام، امہات المؤمنین اور اہلبیت کے مزارات اور قبور کو منہدم کر چکے ہیں ، جنت البقیع اور جنت المعلیٰ اسکی مثالیں ہیں،سعودی عرب کے اندرشہنشاہیت کا نظام ہے ، وہاں کسی کو اظہار رائے کی آزادی میسر ہے اور نہ ہی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت لیکن اب وہ یمن میں جمہوریت کی بحالی کی باتیں کر رہے ہیں،یہ بات عقل و منطق سے جدا ہے کہ یمن پر حملہ سعودیہ نے کیا، جارحیت وہاں اتحادی فوج کر رہی ہے اور خطرہ سعودیہ کو کیوں لاحق ہو گیا ہے؟ سعودی حکمرانوں کے احسانات کا لازمی نتیجہ ہے کہ اس وقت ملک کے اندر فرقہ واریت اور دہشتگردی کا عفریت ہے جو ہر ایک کوڈ سے جارہا ہے۔علامہ تصور حسین نقوی الجوادی۔
* کشمیر سمیت دنیا بھر میں جہاں بھی مسلمانوں پر مظالم ڈھائے گئے عرب ممالک نے خاموشی اختیار کی،سعودی عرب اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کو استعمال کرنا چاہتا ہے ،حریمین شریفین کو یمنیوں سے کوئی خطرہ نہیں،ڈاکٹر مصطفےٰ بشیر۔
* او آئی سی واقعی اسلامی دنیا کا نام نہاد اتحاد ہے ۔ہمارے قائدین کی باتوں کا اثر اس لیے نہیں ہو رہا کہ ان کے قول و فعل میں تضاد ہے ،یمن کے معاملہ پر پاکستان کو ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ڈاکٹر لطف الرحمٰن۔
* مسئلہ کشمیر مسئلہ ہی بن کر رہ گیا ،بحیثیت کشمیری ہمیں تقسیم نہیں ہونا چاہیے،آزادی کے لیے کوئی راہ متعین کرنا چاہیے، حرمین شریفین کسی کی جاگیر نہیں،پاکستان کو استعمال کیا جا رہا ہے ۔ شوکت گنائی ایڈووکیٹ۔
* کشمیریوں کا موقف آج تک کھل کر سامنے نہیں آیا کہ کرنا کیا چاہتے ہیں،یمن میں سرکار دو عالمؐ سے لے کر آج تک محبت اور امن والے لوگ بستے ہیں ،کعبہ کی حفاظت خدا خود کر رہا ہے ،پاکستان کو سعودی عرب کے حکمرانوں کی غلط بات نہیں ماننی چاہیے،ضیاء احمد چغتائی۔
* علی گیلانی نے کوئی جرم نہیں کیا ،آزادی اظہار کشمیریوں کا حق ہے ،سعودی عرب پہلے دن سے یمن کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے ،جو کھلی جارحیت ہے ، سید فدا حسین نقوی۔
* مسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہم خود ہیں ،یمن کے معاملے پر پاکستان نے پہلے مشکوک کردار ادا کیا ہمیں ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے،ذیشان حیدر ۔
* آزادکشمیر تو ہم سے سنبھالا نہیں جاتا مقبوضہ کشمیر کی کیا حفاظت کریں گے،مسئلہ کشمیرمحض بیانات اور فوٹو سیشن تک محدود ہو کر رہ گیا ہے ،مسئلہ یمن کو مذہبی رنگ دے دیا گیا ہے ،حرم کو اس وقت آل سعود سے خطرہ ہے ،پرائی لڑائی میں پاکستان کو نہین پڑنا چاہیے،قاضی فہد ایڈووکیٹ۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے شعبہ سیاسیات کے زیراہتمام کشمیر اور یمن کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ،سیاسی ،سماجی اور مذہبی جماعتوں کے زعماء کی شرکت۔تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر کے شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام کشمیر اور یمن کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ، کانفرنس کی صدارت ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور میزبانی ریاستی سیکرٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے کی ۔ کانفرنس میں تحریک انصاف آزاد کشمیرکے ڈاکٹر لطف الرحمٰن،، مسلم لیگ ن آزاد کشمیرکے ڈاکٹر مصطفےٰ بشیر ، پیپلز نیشنل پارٹی آزاد کشمیرکے سید فدا حسین نقوی سنی اتحاد کونسل آزاد کشمیرکے قاضی محمد فہد چشتی ایڈووکیٹ، پاکستان عوامی تحریک آزاد کشمیرکے مولانا ضیاء احمد چغتائی اور سول سوسائٹی کی نمائندگی سید ذیشان حیدر نے کی ۔مسئلہ کشمیر اور یمن کی صورتحال پر شرکاء نے سیر حاصل گفتگو کی اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

 

سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے خصوصی خطاب کیا۔کانفرنس کے اختتام پر ایک متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ یمن کی موجودہ صورتحال مذہبی یا فرقہ ورانہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ سیاسی مسئلہ ہے اور اس کا حل سیاسی حوالے سے تلاش کیئے جانے کی ضرورت ہے، حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں ہے لہذا مہذب دنیا کو یمن میں سعودی جارحیت کا نوٹس لیتے ہوئے یمن پر فی الفور حملے رکوانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، حوثی قبائل اپنے ملک کے اندر سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں جنھیں تمام یمنی قبائل اور یمنی افواج کی بھی حمایت حاصل ہے لہذا انہیں باغی کہا جانا درست نہیں ہے ، او آئی سی فوری طور پر یمن میں جنگ بندی بارے اپنا کردار ادا کرے، یمن جنگ کی آڑ میں دوسروں کے مفادات کے تحفظ کے لیئے مسلح افواج پاکستان کو ہر گز جنگ کی آگ میں نہ جھونکا جائے ۔ اس طرح کے اقدامات سے ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف جنگ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پارلمنٹ کے فیصلہ کے بعد جو جماعتیں سعودیہ فوج بھیجنے کی بات کرتی ہیں کو سمجھنا چاہے کہ پاکستان میں پارلیمنٹ بالا دست ہے اور پارلیمنٹ کے فیصلہ کے متوازی خارجہ پالیسی نہیں دی جا سکتی ، پالیسی مرتب کرنا جہادی و عسکری اور دیگر جماعتوں کاکام نہیں بلکہ پارلیمنٹ کا کام ہے ۔آل پارٹز کانفرنس کے اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنے کے لیئے اوچھے ہتھکنڈوں پر تر آیا ہے۔ سید علی گیلانی پر غداری کا مقدمہ حریت رہنماؤں کی گرفتاری ، نظر بندی باعث تشویش ہے ۔ ہریانہ یونیورسٹی اور مختلف ریاستوں سے کشمیری طلباء کو نکالا جانا قابل مذمت ہے۔ شرکاء تقریب نے مجلس وحدت مسلمین کے اس اقدام کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس قسم کی سرگرمیاں ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے ہوتی رہیں گی ۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) سرینگر سے نکالی جانے والی پاکستان زندہ باد ریلی نے مودی سرکار کی نیندیں حرام کردی ہیں ،عوامی مظاہرے نے ثابت کردیا کہ کشمیری عوام کے دلوں سے شعلہ چنار ابھی سرد نہیں ہوا ہے ان کی منزل آزادی اور بس آزادی ہے،کشمیری عوام کے دلوں میں بھارت کے لئے شدید نفرت اور پاکستان سے والہانہ محبت ہے سرینگر سے نکالی جانے والی ریلی اور پاکستانی پرچم لہرانا اس بات کا مظہر ہے، عوامی تحریک کو طاقت کے بل بوتے پر دبانے والی بھارت سرکار اس بات کو کبھی فراموش نہ کرے کہ آواز خلق نقارہ خدا ہوتی ہے بھارت کو اب نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے مظلوم اور نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کردینے چاہئیں اوراس بات کو باور کر لینا چاہیے کہ دنیا میں کہیں بھی آزادی اورحریت کی تحریکوں کوطاقت سے نہیں کچلا جا سکتا بالآخر آزادی اور فتح حریت تحریکوں کی منزل ہوتی ہے پوری دنیا میں بیداری کی تازہ لہر کے کشمیر پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں کشمیری عوام حریت قائدین پر اپنے اعتماد میں اضافہ کر رہے ہیں جس کو دبانے کے لئے بھارت سرکار اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماوں کی بلا جواز گرفتاریوں اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے کاسلسلہ شروع کر رکھا ہے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی نظربندی اور ان کے خلاف کالے قانون کے تحت غداری کا مقدمہ حکومت ہند کی بدنیتی پر مبنی ہیجولوگ اپنے حقوق کی جنگ لڑتے ہیں وہ باغی نہیں ہوتے بلکہ باغی وہ ہوتا ہے جو اپنے ملک کا قانون توڑے سید علی گیالانی سمیت کسی بھی کشمیری نے نہ بھارت کو اپنا ملک تسلیم کیا ہے اور نہ ہی اس کے ہی کبھی اس کے آئین کا حلف لیا نہ ہی کشمیر پر بھاتے کے غاصبانہ قبضہ کو کبھی تسلیم کیاان خیلات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزدکشمیرعلامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی حکومت نے جب تحریک آزادی کو پھر سے منظم ہوتے ہوئے دیکھا تو حریت رہنماوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور مقدمات قائم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا کالے قانون کے تحت رہنماوں کی نظر بندی پکردھکڑ اور نہتے شہریوں پر تشدد کا سلسلہ شروع کر دیا ہے انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس سلسلہ میں فوری اور موثر آوازاٹھانی چاہیے ،انہوں نے کہا کشمیریوں سے انتقام کی ایک اور مثال کشمیری طلباء کی یونیورسٹی سے بے دخلی ہے جو بھارت کی جمہوریت کے منہ پر تمانچہ ہے ہریانہ کی انجینئرنگ یونیورسٹی سے مودی سکالرشپ پر زیر تعلم ہونہار طلباء کو صرف پاکستان سے محبت کے جرم میں یونیورسٹی سے بے دخل کیا گیا جو قابل مذمت اور شرمناک ترین حرکت ہے انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان کشمیری طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لئے پاکستان یابیرون پاکستان یونیوسٹیوں میں اہتمام کرے۔

وحدت نیوز (کراچی) جمعیت علماء پاکستان سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ عقیل انجم قادری اور کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر سعودی عربیہ سمیت دیگر اتحادی عرب ممالک کی جانب سے کیا جانے والا فضائی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی جبکہ سنگین جارحیت ہے، یمن پر سعودی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء پاکستان کے رہنماؤں میں مفتی محمد رفیع الرحمان نورانی، علامہ محمد بشیر القادری، علامہ عبد الغفار، مولانا شوکت مغل ، علامہ خلیل احمد نورانی، سید زاہد قادری، علامہ غلام گولڑوی، مولانا عبد القدیر قادری، عبدالوحید یونس، مفتی نواز نعیمی اور دیگر بھی موجود تھے۔

 

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماؤں علامہ عقیل انجم اور علامہ قاضی احمد نورانی نے یمن پر سعودی یلغار کو امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو چاہئیے کہ مسلم امہ کے جذبات کا خیال رکھے اور اسلام دشمن قوتوں امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر مسلم امہ کے اتحاد کو تاراج کرنے سے گریز کرے، انہوں نے کہا کہ عرب حکمران اپنی بادشاہتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے حرمین شریفین کو داؤ پر لگا رہے ہیں اور مسلم دنیا میں فرقہ واریت کو ہوا دے کر امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل کرنے پر تلے ہوئے ہیں، انہوں نے سعودی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان پوری دنیا میں متحد ہیں اور یمن میں بھی کسی قسم کا کوئی فرقہ وارانہ مسئلہ موجود نہیں ہے۔

 

عرب لیگ کے کردار پر بات چیت کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستا ن کے رہنماؤں نے کہا کہ عرب لیگ اس وقت کہاں ہوتی ہے جب غاصب اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہاتا ہے اور گذشتہ سال رمضان المبارک میں ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام پر نہ تو سعودی حکومت نے کوئی کردار ادا کیا اور نہ ہی عرب لیگ اس مسئلہ پر متحد ہوئی لیکن افسوس کی بات ہے کہ جب بھی مسلمان ممالک میں دہشت گردانہ اقدمات انجام پاتے ہیں تو یہی عرب لیگ سعودی قیادت میں سر گرم عمل ہو جاتی ہے۔انہوں نے نے واضح طور پر کہا کہ یمن پر سعودی اور عرب ممالک کے حملوں سے کسی کو فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ مسلم امہ کا نقصان ہو گا جو کہ واضح طور پر امریکی او ر اسرائیلی ایجنڈا ہے۔

 

یمن پر سعودی حملے اور اس حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کی مدد کے لئے ممکنہ طور پر پاک افواج کو بھیجے جانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماؤں نے حکومت پاکستان کے ہر ایسے اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو یمن پر سعودی جارحیت کا حصہ دار نہیں بننا چاہئیے اگر حکومت کچھ کرنا ہی چاہتی ہے تو یمن پر سعودی جارحیت کو رکوانے اور امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کو دوسرے ممالک کی جنگ میں جھونکنے سے گریز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے یمن پر سعودی حملوں کی مدد کے لئے پاک افواج کو سعودی عرب روانہ کیا تو ملک بھر میں سراپا احتجاج بن جائیں گے۔

وحدت نیوز (سکھر) وارثان شہدائے شکارپور کمیٹی کی جانب سے ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف آل پارٹیز امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، سکھر کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کی  صدارت چیئر مین  شہداء کمیٹی علامہ مقصودعلی  ڈومکی و ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کی، جبکہ کانفرنس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعت کے نمائندوں اور ہندو، مسیحی اور سکھ برادری کے نمائندگان نے بھی خصوصی   شرکت،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ پاکستان کو ایک منظم سازش کے تحت دہشت گردی کے ذریعے غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ملک بھر میں جاری دہشت گردی کو فرقہ واریت کا شاخسانہ قرار دینے کی مذموم کوششیں کی جاتی ہیں ، جبکہ پاکستان کے کسی حصے میں شیعہ سنی اختلاف یا جھگڑا نہیں بلکہ یک طرفہ دہشت گردی ہے جس میں شیعہ سنی ہی نہیں بلکہ ہندو ، سکھ اور مسیحی بھی نشانہ بن رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سانحہ شکارپور کے بعد لانگ مارچ کے نتیجے میں سندھ حکومت کو شہداءکمیٹی کی جانب سے پیش کیئے جانے والے مطالبات پر عمل درآمد میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے،بعض مطالبات پر اب تک توجہ ہی نہیں دی گئی، اگر غیر سنجیدگی کی یہی صورتحال رہی تو سندھ کی تمام امن پسند قوتوں کے ساتھ ملکر نہ فقط دہشت گرد گروہوں بلکہ ان کی پشت پناہی کرنے والی حکومت کے خلاف پرروز احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا جائے گا۔علامہ مقصودڈومکی نے کانفرنس کے اختتام پر تمام معزز مہمانان گرامی کا شکریہ اداکیا۔

Page 7 of 8

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree