خفیہ ادارے اور ایجنسیاں ہی دراصل کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی

03 جولائی 2013

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ آج بڑے دکھ اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جہاں ایک طرف پوری پاکستانی ملت دہشت گردوں کے خلاف ایک زبان ہوکر صدائے احتجاج بلند کر رہی ہے وہاں دوسری طرف حکمرانوں کے کھوکھلے دعووں کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ سید الشہداء سولجر بازار کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علی حسین نقوی، آصف صفوی اور ناصر حسینی بھی موجود تھے۔ علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ہمارے خفیہ ادارے اور سیکورٹی ایجنسیاں یا تو بری طرح ناکام ہو چکے ہیں یا پھر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کرنا چاہتے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خفیہ ادارے اور ایجنسیاں ہی دراصل کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ موجودہ حکومت کو اگرچہ ابھی صرف ایک ماہ کا عرصہ گزرا ہے مگر جو وعدے کرکے یہ لوگ انتخابات میں جیت کر آئے ہیں ان وعدو ں پر عمل درآمد ہوتا دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا ہے جو کہ قابل تشویش بات ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک حلقے کی طرف سے باقاعدہ انسانیت کے قاتلوں دہشت گردوں کو جواز فراہم کرنے کے لئے منظم بیان بازی کی جا رہی ہے جس سے دہشت گردوں کو اور زیادہ شہ مل رہی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مغربی استعمار اپنے ناپاک عزائم اور مقاصد کی تکمیل کے لئے تمام اسلامی ممالک میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے، عراق، شام، یمن، لبنان سمیت متعدد ممالک کی صورتحال آپ کے سامنے ہے جہاں امریکہ اور اس کے اتحادی دہشت گرد ممالک کھلم کھلا معصوم انسانوں کے قتل عام کے لئے دہشت گردوں کے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں اور ان کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔ افسوس اور بدنصیبی کی بات تو یہ ہے کہ وہ اسلامی ممالک جنہوں نے کبھی بھی فلسطینی مظلوم عوام کے حق میں اور ان کی آزادی کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی بلکہ اسرائیل کے ہمنوا بن گئے ہیں اور اس گھناؤنے اور اسلام دشمن فعل میں امریکہ کے شریک کار بن چکے ہیں۔ جس کا نتیجہ صرف اور صرف اسرائیل کا استحکام اور فلسطینی جدوجہد کو سبوتاژ کرنا ہے۔ پاکستان میں بھی مغربی استعمار امریکہ، اسرائیل اور ان کے دہشت گرد اتحادی ممالک اور مقامی ایجنٹ یہی گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں، ہمارے وطن میں کہیں بھی شیعہ سنی فساد نہیں ہے مگر تسلسل کے ساتھ قتل و غارت گری کے ذریعے یہاں بھی امریکہ عراق، شام اور لبنان سمیت یمن جیسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے اور مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے درمیاں خلیج کو بڑھا کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کرنا چاہتا ہے۔ ہمارے حکمرانوں کو چاہئیے کہ ہوش کے ناخن لیں، ہماری ایجنسیاں اور سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے اس ملک کی سلامتی کے لئے امن و امان کو ترجیح دیں نہ کہ کالعدم ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کی سرپرستی کریں، جب تک امن و امان کی صورتحال بحال نہ ہو اور لوگ اپنی جان و مال کے تحفظ کی طرف سے بے فکر نہ ہوں ہمارے ملک کو خطرات لاحق رہیں گے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف صرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں لہذٰا نواز حکومت کو چاہئیے کہ پنجاب کی طرح ملک کے دوسرے صوبوں پر بھی توجہ دے اور امن و امان کے قیام کے لئے سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ سمیت گلگت بلتستان کو بھی پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ پنجاب بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تربیتی مراکز موجود ہیں جو ملک بھر میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے مفادات کی خاطر کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کام کرنے کی اجازت دے چکی ہیں تاکہ یہ کالعدم دہشت گرد گروہ حکومت اور حکومتی جماعتوں کے لئے افراد سازی کریں اور اس کی آڑ میں ملک دشمن سرگرمیوں میں بھی ملوث رہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اور حکومتی سرپرستی میں کبھی پشاور، کبھی کوئٹہ اور کبھی کراچی سمیت گلگت بلتستان میں معصوم انسانی جانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ آج شہر کراچی میں ایک طرف کالعدم دہشت گرد جہاں ٹارگٹ کلنگ کرکے معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں وہاں انہی دہشت گردوں کی سرپرست پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی بجائے معصوم شیعہ طلباء جو کہ این ای ڈی جیسی بڑی جامعات کے ہونہار طلباء ہیں ان کو گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ کراچی سے کمسن بچوں اور طالب علموں کو گھروں سے اغوا کیا جا رہا ہے اور ان پر من گھڑت اور جھوٹے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب شہر کراچی میں ہی ایسے دہشت گرد موجود ہیں جو لوگوں سے نہ صرف بھتہ وصولی کر رہے ہیں بلکہ اغوا برائے تاوان اور قتل و غارت گری میں ملوث ہیں وہ سب کے سب دندناتے پھر رہے ہیں کیونکہ ان دہشت گردوں کو پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرپرستی حاصل ہے۔

 

انہوں نے اعلان کیا کہ سانحہ ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ، سانحہ پشاور سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے شہداء سے اظہار یکجہتی اور لواحقین سے ہمدردی کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر جمعہ 5 جولائی کو ملک بھر میں ’’ یوم وفا و یوم یکجہتی شہدائے پاکستان ‘‘ منایا جائے گا اور اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور شمعیں روشن کرکے شہدائے ملت جعفریہ پاکستان سمیت تمام دہشت گردی کا شکار ہونے والے مظلوم شہداء سے اظہار یکجہتی اور تجدید عہد کیا جائے گا کہ پاکستان کے غیور عوام دہشت گردی کے خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور پاکستان کو غیر ملکی آقاؤں کی ایماء پر مقامی ایجنٹ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔ واضح رہے کہ جمعہ 5 جولائی کو مرکزی اجتماع مزار قائد پر منعقد ہوگا جس میں شہر بھر سے سول سوسائٹی اور شہداء کے لواحقین جمع ہوں گے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ سے تجدید عہد کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کریں گے۔ پریس کانفرنس کے آخر میں مرکزی ترجمان نے چند مطالبات پیش کئے جو بالترتیب درج ہیں۔

 

1۔ تمام کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنماؤں پر پابندی عائد کی جائے اور انہیں کسی بھی قسم کا کام کرنے نہ دیا جائے۔
2۔ سانحہ کوئٹہ میں ملوث دہشت گرد گروہوں کو بے نقاب کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
3۔ حکومت اور ریاستی ادارے 71 ہزار پاکستانیوں کے قاتل دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی بجائے ملک سے ان ملکی اور غیر ملکی درندوں کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں۔
4۔ سانحہ کوئٹہ میں ایف سی اور پولیس کی چیک پوسٹ ہونے کے باوجود خودکش حملہ آور سیکورٹی زون میں کس طرح داخل ہوا اس کی تحقیقات کی جائیں اور فی الفور منظر عام پر لائی جائیں۔
5۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائے اور ان کو تلاش کرکے ان کا خاتمہ کیا جائے تاکہ دہشت گردوں کا سدباب ممکن ہو سکے۔
6۔ سریاب روڈ کوئٹہ پر موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے مراکز موجود ہیں تاہم ان مراکز کے خلاف فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جا سکے۔
7۔ کراچی میں ضلع غربی میں کواری کالونی اور سلطان آباد میں موجود غیر ملکی اور ملکی دہشت گردوں کے مراکز کا قلع قمع کیا جائے اور ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تا کہ شہریوں کو دہشت گردی سے نجات ممکن ہو اور شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
8۔ سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین کو حکومت کی جانب سے فی الفور معاوضہ ادا کیا جائے اور زخمیوں کا علاج معالجہ حکومت کی جانب سے کیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree