پنجاب حکومت کسی آزمائش میں پڑنے سے پہلے ناصرشیرازی کو بازیاب کروالے، ڈاکٹر افتخار نقوی

15 نومبر 2017

وحدت نیوز(فیصل آباد) ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کے اغواءکے خلاف مجلس وحدت مسلمین ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی مشترکہ پریس کانفرنس، ناصرشیرازی کی فوری بازیابی کا مطالبہ ، پریس کانفرنس میں ڈاکٹر افتخار حسین نقوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب،سیدصفدررضا رضوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع فیصل آباد،سید زین علی ڈویژنل صدر امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان فیصل آباد،صاحبزادہ حسن رضاسنی اتحاد کونسل،میاں کاشف محمودضلعی رہنما پاکستان عوامی تحریک،رانا عظیم خان ضلعی صدر پاکستان مسلم لیگ(ق)،سید حسنین شیرازی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین فیصل آباد اور رانا جاوید اشرف خان ترجمان پاکستان تحریک انصاف  ویسٹ پنجاب شامل تھے۔

ایم ڈبلیوایم کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر افتخار حسین نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہماری مادر وطن ہے اور ہم اس کے وفاداربیٹے ہیں اس مادر وطن کو بنانے سے لے کر آج تک جب بھی کسی نے میلی آنکھ ڈالنے کی کوشش کی ملتِ جعفریہ سینہ سَپر ہو کر میدان میں نکل آئی۔25 ہزار سے زائد شہداء دے کر ہم نے اس کی بنیادوں کو مضبوط کیا ہے۔جس کی دلیل یہ ہے کہ آج تک میرے مکتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے کسی شخص نے اپنے وطن کے خلاف کبھی کوئی سازش نہیں کی بلکہ اپنی عزت،توقیر،اورعظمت کامحورجانا،پچھلے کچھ عرصہ سے ملت جعفریہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے جس میں بہت سے مسائل ہیں لیکن آج میں ایک اہم موضوع برادر ناصر عباس شیرازی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اغوا کا ہے جن کو یکم نومبر2017 کو واپڈاٹاؤن لاہور سے تقریبا رات نو بجے اُن کے بچوں اور بیوی کے سامنے اغواکرلیا گیا اورتاحال اُن کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں ؟اور کس حال میں؟۔

انہوں نے کہا کہ کیا ایسے واقعات میں ریاست کا معذرت خواہانہ رویہ قابلِ قبول ہونا چاہئے؟کیا یہ کہہ دینے سے کہ آپ کا شخص ہمارے پاس نہیں ہے ریاست کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے ،لاہور جو کہ پنجاب کا دارالخلافہ ہے جس میں کروڑوں روپے مالیت سے Safe City بنایا گیا کیا اس قسم کے واقعات میں اس نظام سے استفادہ نہیں کیا جاسکتا،افسوس کی بات یہ ہے کہ کسی حکومتی شخصیت یاادارے نے اس پر کوئی وضاحت بیان نہیں کی اور اس اغوا کے معاملے کو کوئی اہمیت نہیں دی جس بنا پر ہم یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ آخر معاملہ کیا ہے؟ ۔ایک مذہبی سیاسی جماعت کے فعال رہنما کے ساتھ یہ زیادتی ہوتی ہے اور داد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہے یعنی دوسرے لفظوں میں ملت جعفریہ کی تکلیف کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ہمارے نوجوانوں کو ناجائز فورتھ شیڈیول میں ڈالا گیا ہم نے اس دھرتی کی خاطر برداشت کیا۔لیکن اب یہ چیزیں ناقابل برداشت ہیں اور ہم جلد ایک لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان مذہبی سیاسی جماعت ہے اور آئین پاکستان ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنے مسائل سیاسی جدوجہد سے حل کروائیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک پُرامن اور آئین پاکستان کی پاسدار جماعت ہے لہذا اس قسم کے غیر قانونی ہتھکنڈوں سے اس کو دبایا نہیں جا سکتا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا شاندار ماضی آپ کے سامنے ہے ہم حکومت اور تمام حکومتی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ سید ناصر عباس شیرازی اور دیگر گم شدہ شیعہ افراد کو بازیاب کروایا جائے اگر وہ کسی قسم کی منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو ان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اُن پر مقدمات چلا کر قرار واقعی سزا دی جائے۔

ان کا کہنا تھاکہ ہمیں شک ہے کہ سید ناصر عباس شیرازی کو صوبائی وزیر رانا ثنااللہ صاحب کے ایماء پر اغوا کیا گیا ہے ؟لیکن اگر ایسا فرض کر بھی لیا جائے کہ ایسا نہیں ہے تو بالاخر اس کی ذمہ دارحکومت ہے ۔کیا قانون کی پاسداری صرف عوام کے لئے ہے ؟حکومتوں کے لئے نہیں ہے اگر کوئی شہری قانون کی خلاف ورزی کرتاہے تو اس سزادی جاتی ہے ۔اگرحکومت ماورائے آئین اقدامات کرے توکیا کرنا چاہئے؟یقیناًیہ ناانصافی اور ظلم ہے اور ظالموں کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے ۔ میں اس پریس کانفرنس کے زریعے حکومت پنجاب اوروفاقی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہماری قیادت ناصر عباس شیرازی اور کارکنان کوجلدازجلد بازیاب کرایا جائے۔ہم حکومت سے عدلیہ سے اورآرمی چیف سے سوال کرتے ہیں کہ فی الفور ہمارے لیڈر جس کا جرم یہ ہے کہ وہ وحدت کی بات کرتا ہے۔ شیعہ سنی ہم آہنگی کی بات کرتا ہے ۔جو قانون کی بالادستی کی بات کرتا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم  پاکستان کو ایک مضبوط پاکستان بنانے کی جدوجہد میں سرگرم ہے ، ناصر شیرازی کو فوری بازیاب کرایا جائے،ورنہ احتجاج ہمارا حق ہے اورایم ڈبلیوایم  کا احتجاج ہمیشہ نتیجہ خیز رہا ہے ،ہم اس حق کو استعمال کریں گے اور ایک نئے انداز کا احتجاج کریں گے ابھی فی الحال لاہور میں مظاہروں سے ہم اس کی ابتدا کررہے ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ حکومت نہ خود آزمائش میں پڑے گی اور نہ ہی ہماری آزمائش کرے گی،یہاں میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو اس ظلم پر خاموش رہنے پر ان سے سوال کرتا ہوں کہ اس پرخاموش کیوں ہیں کیا ان کا مطمع نظر انسان اور انسانی حقوق کے علاوہ کچھ اور ہے،آخر میں تمام مذہبی سیاسی شخصیات اور جماعتوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی اور میڈیا کے اینکر پرسنز کے بھی مشکور ہیں جو اس زیادتی پر آواز بلند کررہے ہیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree