وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی کا اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے یمن مخالف ووٹ دینے پر گفتگو کرتے ہوئےکہنا تھا کہ ایم ڈبلیوا یم نے انتخابات میں اور اس سے قبل مختلف تحریکوں میں تحریک انصاف سے بیلنس خارجہ پالیسی اپنانے پر اتفاق کیا تھا ۔ جبکہ پاکستان نے یمن ایشیو پر فریق بن کر ظلم کا ساتھ دیا ہے، جس سے دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کاز کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان اقوام متحدہ میں دنیا کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ دکھاتا ہے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے اور دوسری جانب یمن میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی تحقیقات کے مخالف ووٹنگ میں حصہ لیتا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی دوغلے پن کا شکار ہے جس پر شاہ محمود قریشی صاحب کو وضاحت دینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم نے ہر فورم پر دنیا کے ہر مظلوم کے حق میں آواز اٹھائی اور اسی طرح ان ایشوز کو اٹھاتے رہیں گے، اور یہی کربلا کا درس ہے۔ علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ مظلوم چاہے کشمیرکے ہوں ، فلسطین یا یمن کے ہوںہمیں نیوٹرل رہتے ہوئے دنیا کے تمام مظوموں کا ساتھ دینا ہو گا۔