وحدت نیوز(اوکاڑہ) صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ سید علی اکبر کاظمی کا اپنے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ ضلع اوکاڑہ ،بصیر پور موضع گل شاہ کا خصوصی دورہ ۔
پہلے مرحلہ میں اپنے وفد کے ہمراہ ڈی پی او ضلع اوکاڑہ جناب طارق سندھو سے ملاقات کی جس میں ضلع اوکاڑہ کی انتظامیہ ، سیکیورٹی اور اداروں کے افسران بھی شریک تھے ۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے وفد میں جناب سید حسن رضا کاظمی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پنجاب ،جناب سید افتخار حسین نقوی صوبائی صدر عزاداری ونگ مجلس وحدت مسلمین پنجاب ، جناب سید انوار زیدی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پنجاب ، جناب مولانا ظہیر کربلائی صوبائی آفس سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پنجاب ۔ جناب علامہ سید فخر عباس شاہ صاحب صوبائی رہنما شیعہ علماء کونسل پنجاب، جناب فرزند علی چہچھر صوبائی رہنما شیعہ علماء کونسل پنجاب ،جناب ناصر عباس ایڈووکیٹ ضلعی صدر مجلس وحدت ضلع اوکاڑہ ،جناب ابوذر ایڈووکیٹ ضلعی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین ضلع اوکاڑہ ، جناب ڈاکٹر اسرار ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع ساہیوال اپنی تین رکنی ضلعی کابینہ کے ہمراہ اور جناب برادر رضا صاحب میڈیا پرسن مجلس وحدت مسلمین ضلع اوکاڑہ، علی حسنین سیاسی رہنما پی ٹی آئی ضلع اوکاڑہ ، اس کے علاؤہ دیگر مقامی اہم شخصیات بھی شامل تھیں ۔
صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے موضع گل شاہ میں عوامی اجتماع خطاب کیا اور لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناب حجت الاسلام و المسلمین سنیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری چیئرمیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا گل شاہ کے مومنین وسادات کے لئے سلام پہنچانے کی غرض سے حاضر ہوئے ۔ قبلہ راجہ صاحب نے آپ جراتوں اور آپ کے جذبوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت آپ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ان شاءاللہ
صوبائی صدر نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا :
ہر دور میں اہلبیت علیہم السلام سے محبت قیمت مانگتی جو بھی اہلبیت سے علیہم السلام سے محبت کرے گا وہ یہ نہ سمجھے کہ یہ اس محبت کی قیمت اور قربانی نہیں ۔ اس کے لئے قربانی دینی پڑتی ہے ایثار کرنا پڑتا ہے ۔علامہ صاحب کے خطاب کے دوران لوگوں نے لبیک یاحسین ع کے پرشکوہ نعروں سے استقبال کیا ۔ عوام نے قبلہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حق میں بھی نعرے لگائے ۔اور عوام نے راجہ صاحب کاپیغام سن اور قبلہ راجہ کی طرف سے اعلی سطحی وفد بھجنے پر بہت زیادہ شکریہ ادا کیا۔ آخر میں علامہ سید علی اکبر کاظمی صاحب نے لوگوں کے سوالوں کے جوابات دیئے جس وہ کا مطمئن نظر آئے اورپنڈال کافی دیرتک مختلف نعروں سے گونجتا رہا ۔