وحدت نیوز(لاہور) حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصر اللہ ؒکی یاد میں ایک تقریب پاکستان کے شہر لاہور میں منعقد ہوئی ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور خواجگان ایسوسی ایشن پاکستان کے باہمی اشتراک سے لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل جناب آیت اللہ شہید سید حسن نصر اللہ ؒکی یاد میں ایک تقریب پاکستان کے شہر لاہور پاکستان کے علماء، حکام اور عوام کے مختلف طبقات کی موجودگی میں میں منعقد ہوئی۔
وحدت نیوز کے رپورٹر کے مطابق یہ تقریب جمعرات کی شام پاکستان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی دعوت پر پاکستان امامیہ اسٹوڈنٹس اور پاکستان خواجگان ایسوسی ایشن کے باہمی اشتراک سے منعقد ہوئی جس میں ممتاز شخصیات، تاجر انجمن کے سرکردہ اراکین نے شرکت کی۔ جس میں سیاسی، مذہبی اور ثقافتی جماعتوں کے اراکین اور نمائندگان، علماء کرام، یونیورسٹی کے پروفیسرز اور شہر لاہور کے خواجگان قومی مرکزکے سرکردہ شیخوں اور عہدیداران نے شرکت کی۔اس تقریب میں ایران کے اسلامی جمہوری ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران جناب آغائے ڈاکٹر اصغر مسعودی نے ایک مختصر خطاب میں اعلیٰ مقام کے شہید سید حسن نصر اللہ کی یادوں کا اظہار کیا اور مزاحمتی محاذ کے اس شہید کے فضائل کا اظہار کیا۔
حجت الاسلام والمسلمین پاکستان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین جناب علامہ سید احمد اقبال رضوی نے حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصر اللہ کی یاد میں اپنے خطاب میں ان کی قیادت کے اہم اخلاقی اور روحانی پہلوؤں کی طرف اشارہ کیا۔ علامہ سید احمد اقبال رضوی نے آیت قرآنی حوالہ دیتے ہوئے (وَ مَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْلٌۚ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ اَفَاۡىٕنْ مَّاتَ اَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ)احادیث اور روایات کی روشنی میں جامع اور مدلل خطاب کیا جسے شرکاء نے بہت سراہا انہوں نے صبر کو مومن کی صفات میں سے ایک صفت قرار دیا اور اس سلسلے میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دینے میں تاخیر کو مومنین کے صبر کی مثال قرار دیا اور انتظار میں رہبر معظم کی حکمت عملی ، سخت جواب دینے کا صحیح موقع پر مناسب جواب دینے کی طرف اشارہ کیا اوررہبر کی بصیرت اور دوراندیشی کی تعریف کی۔
حجۃ الاسلام علامہ سید احمد اقبال رضوی نے سید حسن نصر اللہ اور اسماعیل ھنیہ کے خصوصی مقام کو لبنان اور فلسطین میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی دو آنکھوں والی نظر سے تعبیر کرتے ہوئے ان کے قتل کو ایک عظیم سانحہ قرار دیا جس کی ضرورت ہےکہ اس سے صحیح طریقے سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطح کی بصیرت سے کام لیاجائے ۔
انہوں نے اس مجلس میں سید حسن نصر اللہ کی شخصیت اور ان کی قیادت کےباراظہارخیال بھی کیا گیا ۔وحدت یوتھ پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے نوجوانوںکی شرکت قابل دید تھی ۔شرکاءنے مجلس کر دوران ، لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لبیک یا حسینؑ، لبیک یا مہدیؑ ، دست خدا برسر ماست خامنہ ای رہبر ماست ۔ مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل، مردہ باد منافقین کے خوب نعرے بھی لگائے ۔