وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن راولپنڈی ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ پاراچنار کے خلاف چاندنی چوک پر رات گئے تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور حکومتی بےحسی کی شدید مذمت کی گئی۔ مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اصغر عسکری سمیت دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملت تشیع کی نسل کشی کی جا رہی ہے، لیکن حکومت اور ریاستی اداروں نے اس قتل عام پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو قابل مذمت ہے۔ طالبان سے مذاکرات کرنے والے قوم کو بتائیں کہ آخر انہیں ان ظالمان کیخلاف آپریشن کرنے کیلئے کتنے مزید لاشے درکار ہیں۔ آئے روز کے واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ دہشتگرد کسی طور پر بھی معافی کے حق دار نہیں ہیں، ہم حکومت اور افواج پاکستان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ ڈریں اس وقت سے جب ردعمل آنا شروع ہوگیا اور نوجوان ہمارے ہاتھ سے نکل گئے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ نواز حکومت کو دوماہ مکمل ہونے کو ہیں لیکن سکیورٹی ایشوز پر تاحال خاموشی ہے، جو ثابت کرتی ہے کہ ملت جعفریہ کے قتل میں نواز حکومت ملوث ہے۔ مقررین نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور جماعت اسلامی کے سربراہ منور حسن پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ بتائیں کہ کن بنیادوں پر طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں۔ آخر میں حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آئندہ چند روز میں دہشتگردوں کیخلاف کوئی ٹھوس اقدامات دیکھنے کو نہ ملے تو حکومتی ایوانوں کا گھیراؤ کیا جائیگا۔