وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے پارا چنار میں ہونے واے بم دھماکوں کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے، جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہری شریک ہیں۔ اس دھرنے میں اہل تشیع کیساتھ ساتھ اہل سنت حضرات کی کثیر تعداد نے بھی اظہار یک جہتی کرتے ہوئے شمولیت اختایار کی جبکہ سنی تحریک کے رہنما مولانا محمد علی نقشبندی نے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔ دھرنے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ ابوذر مہدوی اور ایم ڈبلیو ایم لاہور کے سیکرٹری جنرل سید امتیاز کاظمی کر رہے ہیں۔ دھرنے کے شرکا دہشت گردی اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سنی تحریک کے رہنما مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا کہ ہم سانحہ پارا چنار کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس دل سوز سانحہ میں اپنے اہل تشیع بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کو لگام دے لے، اگر حکومت نے دہشت گردوں کو ان گھناؤنے جرائم کے ارتکاب سے نہ روکا تو پھر شیعہ اور سنی مل کر ان کا پاکستان سے صفایا کر دیں گے اور پھر پاکستان میں کوئی دہشت گرد دکھائی نہیں دے گا، اس طوفان میں حکومتی صفوں میں موجود دہشت گردوں کے سرپرستوں کا بھی صفایا کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ شیعہ اور سنی مل کر اس کا کوئی علاج کریں، حکومت دہشت گردی کے خاتمہ میں سنجیدہ کردار ادا کرے۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں کی سرپرست حکومت کے اپنے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ہیں، ہم ایک عرصے سے دہشت گردی کا شکار چلے آ رہے ہیں، لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، ہمارے ساتھ ہمارے سنی بھائیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، مزاروں اور درباروں پر حملے کئے گئے اور ہمارے اہل سنت بھائی بھی دہشت گردی کا شکار ہو کر آج ہماری صف میں شامل ہوچکے ہیں، شیعہ سنی کا یہ اتحاد واضح کرتا ہے کہ پاکستان میں شیعہ سنی کے درمیان کوئی جھگڑا نہیں، بلکہ یہ دہشت گرد امریکی و استعماری ایجنٹ ہیں، جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
علامہ ابوذر مہدوی نے کہا کہ ہم اپنے قائد علامہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر آج پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے ہیں اور سانحہ پارا چنار کے ملزموں کی گرفتاری تک ہم پریس کلب کے سامنے سے نہیں اٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے میں شہریوں کی تعداد وقت گزرنے کیساتھ بڑھتی جا رہی ہے اور ہماری قوم اپنی قیادت کے حکم پر ہمیشہ لبیک کہتی آئی ہے، آج کا یہ دھرنا حکومت کے لئے پیغام ہے کہ وہ دہشت گردوں کے سرپرستوں کو اپنے ایوانوں سے نکال باہر کرے اور پاراچنار بم دھماکوں سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث تمام دہشت گردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
دھرنے میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی بھی کثیر تعداد شریک ہے اور دھرنا رات گئے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ جب ’’اسلام ٹائمز‘‘ کے نمائندے نے ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان مظاہر شگری سے دریافت کیا کہ یہ دھرنا کب تک جاری رہے گا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ دھرنا اپنی اعلٰی قیادت کی ہدایت پر دیا ہے اور جب تک وہ اسے ختم کرنے کا نہیں کہیں گے، ہم شملہ پہاڑی چوک کو نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع بیدار ہے اور ہمارے ساتھ ہمارے اہلسنت بھائیوں کا ساتھ بھی ہے، کیونکہ دہشت گردی صرف شیعوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور ہر محب وطن پاکستانی ہمارے کاز کی حمایت کر رہا ہے۔ آخری اطلاعات تک دھرنا جاری تھا اور اس میں شرکاء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔