وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پشاور میں تکفیری دہشتگرد طالبان کی جانب سے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکراتی کمیٹی اور طالبان کی نمائندہ کمیٹی گھناوُنے جرم کے ذمہ دار ہیں اور طالبان کے نمائندہ حکومت تحریک انصاف خیبر پختونخوا دھماکے میں معصوم محب وطن شہریوں کیساتھ طالبان کی ایما پر ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں زخمیوں کا کوئی پرسان حال نہیں، لوگ اپنے پیاروں کے علاج کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں، حکومتی بے حسی پر ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو محب وطن پاکستانیوں نے طالبان نوازی پر اپنے ردعمل کی ایک جھلک مال روڈ دھرنے میں دکھا دی تھی، اگر خیبر پختونخوا کی حکومت نے پشاور دھماکے کے زخمیوں کیساتھ یہی سلوک روا رکھا تو چاروں صوبوں اور تمام اضلاع میں پی ٹی آئی کے دفاتر کا گھیراو کریں گے۔ علامہ اسدی کا مزید کہنا تھا کہ یہاں طالبان طالبان سے مذاکرات کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں معصوم شہریوں کا خون آئے دن بہایا جا رہا ہے اور اس خونین کھیل کے ذمہ دار بزدل حکمران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ ہونیوالے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، یہ وقت کا ضیاع ہے اور طالبان کی چال ہے، جس کے ذریعے وہ وزیرستان سے کہیں اور محفوظ ٹھکانوں پر منتقل ہوجائیں گے اور اس کے بعد ہونے والے آپریشن میں فوج کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔
علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان کے سرپرستوں کی چالوں میں نہ آئے اور اس حوالے سے ڈو ٹوک فیصلہ کیا جائے۔ دہشتگرد ایک جانب مذاکرات کر رہے ہیں تو دوسری جانب دہشتگردی کے واقعات بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ مخلص نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین ہر مذہب کو آزادی دیتا ہے، آئین کے رو سے پاکستان میں ایسا کوئی قانون نہیں چلے گا جو شریعت سے متصادم ہو تو پھر طالبان کس شریعت کے نفاذ کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اگر طالبان کے مطالبات تسلیم کر لئے تو ان درندوں کا پہلا شکار خود حکمران ہی ہوں گے اور تب حکمرانوں کے ہاتھ سوائے پچھتاوے کے کچھ نہیں آئے گا، اس لئے حکمران بیداری کا مظاہرہ کریں اور طالبان کے خلاف آپریشن کیا جائے۔