وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیر اہتمام پاکستان میں خلیجی ممالک خصوصاً سعودی عرب اور بحرین کے آمروں کی اپنی بادشاہت بچانے کیلئے پاکستان کو استعمال کرنے کی سازش کیخلاف لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے عالمی سازش میں پاکستان کو دکھیلنے کے موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں کے خلاف بینرز اور کتبے اُٹھا رکھے تھے اس احتجاج کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی ،علامہ ابوذر مہدوی،اور علامہ امتیاز کاظمی کر رہے تھے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ پاک آرمی کو نواز حکومت کے ایجنڈا پر شام اور بحرین بھیجنے کی اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان دشمنوں کی سازش پر پاک فوج کو دنیا میں بدنام کرنے کے ایجنڈا پر عمل پیرا ہے۔ بحرین کے ہزاروں جمہوریت پسند مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے آمر کی حمایت اور شام کی منتخب حکومت کیخلاف یوٹرن سعودی اور بحرینی ڈکٹیٹروں کی نمک حلالی کا ہی شاخسانہ ہے۔ موجودہ حکومت چند ڈالروں کے عوض قومی غیرت و حمیت کا سودا کرکے پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کررہی ہے۔ پاکستانی قوم اپنی بہادر فوج کو عرب آمروں اور ڈکٹیٹروں کے ایجنڈا کی تکمیل کیلئے استعمال نہیں ہونے دیگی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال پر سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی جانب سے حکومت کے شرمناک اقدامات کیخلاف بیانات آنا غیر فطری عمل نہیں۔ ہر محب وطن پاکستانی اپنے ملک اور قومی عزت کیلئے کٹ مرنے کو تیار ہیں۔
اُن کا کہناتھا کہ عرب ڈکٹیٹروں کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کے لئے صرف پاکستان ہی ان کو نظر آیا ؟دنیا بھر کے جمہوری قوتوں جس میں ان عرب بادشاہوں کی اولادیں بھی شامل ہیں نے ان آمروں کے خلاف علم بغاوت بلند کیے ہوئے ہیں ایسے میں جمہوریت کے پاکستانی نام نہاد جمہوریت کے چمپئینزموجودہ حکمرانوں کا ان ظالم ڈکتیٹروں کی کھل کر حمایت کرنا پاکستانی قوم اور جمہوری قوتوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔
مظاہرین سے علامہ ابوذر مہدوی نے بھی خطاب کیا ان کاکہنا تھا کہ پاکستان اس وقت جس نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اس کی بنیادی وجہ بیرونی مداخلت ہے۔ یہ مسلمان نما صیہونی ایجنٹ ذاتی مفاد کی تکمیل کے لیے امت مسلمہ کے مفادات کے منافی سرگرمیوں میں مشغول ہیں اور ہر مسلم ملک کی خودمختاری کے لیے خطرے کی علامت ہیں۔ پاکستان کی سالمیت و بقا روز ازل سے ان کی آنکھ کا کانٹا بنی ہوئی ہے۔ حکومت پاکستان کو خارجہ پالیسی طے کرتے وقت داخلی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندانہ فیصلے کرنا ہوں گے۔ چند ڈالروں کے عوض ملکی سلامتی کو گروی رکھ دینا سراسر ناانصافی اور ارض پاک کے ساتھ غداری ہے۔ پاکستانی قوم کسی بھی ایسے فیصلے کو قطعی تسلیم نہیں کرے گی جس سے ہماری خودمختاری پر آنچ آتی ہو یا دہشت گردی کو فروغ ملتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں نے ملک و قوم کا سکون تباہ کر رکھا ہے۔ انہیں مراعات دینا کہاں کی منصفی ہے۔ انصاف کا تقاضا تو یہ ہے کہ انہیں سخت اور عبرتناک سزائیں دی جائیں لیکن حکومت سعودیہ کی ایما پر ان سے مذاکرات چاہتی ہے۔ ہم کسی صورت سعودیہ اور بحرین کی مداخلت برداشت نہیں کرینگے۔