وحدت نیوز(کراچی) شہر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں بشمول مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، پاکستان عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ، پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم کے جعفر الحسن،سنی اتحاد کونسل کے مفتی محمد اقبال نقشبندی، پروفیسر ایاز قادری سمیت آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما مظہر جعفری نے کراچی میں جاری معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کو عالمی صیہونزم کی سازشوں کا جال قرار دیتے ہوئے ملک میں بد امنی اور دہشت گردی کے واقعات میں امریکی اور اسرائیلی مقامی ایجنٹوں کی کاروائی قرار دیا اور کہا کہ امریکی اور اسرائیلی مقامی ایجنٹ پاکستا ں کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں تا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں تک غاصب اسرائیل کی رسائی ممکن ہو سکے۔
سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین کاکہنا تھا کہ کراچی میں معصوم انسانوں کا مسلسل قتل عام سندھ حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ریاستی ادارے کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے کی بجائے ان کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔رہنماؤن نے اعلان کیا کہ شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اتوار کو کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کراچی کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے مشترکہ جد وجہد جاری رہے گی، حکمرا ن عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں گذشتہ کئی برس سے شہر میں بے گناہ انسانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ان کاکہنا تھا کہ کسی بھی ملک کو کمزور کرنے اور جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے اس ملک کے عظیم سرمایے پروفیسر، اساتذہ، ڈاکٹرز، انجیئنرز، وکلاء، شعراء اور علمائے کرام سمات خطباء کو ختم کر دیا جاتا ہے اور یہ سب کچھ بد قسمتی سے پاکستان کی سر زمین پر ہو رہا ہے اور شہر کراچی میں اس قسم کے واقعات زیادہ رونما ہو رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے عظیم سرمایہ پروفیسر، اساتذہ، ڈاکٹرز، انجیئنرز، وکلاء، شعراء اور علمائے کرام سمات خطباء کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا، پاکستان کو عالمی صیہونزم کی سازشوں کا گڑھ بنا دیا گیا ، امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ دن دیہاڑے معصوم انسانوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔
سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے سندھ حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے اور شہر میں کھلے عام کالعدم تنظیموں کے لگائے گئے بینرز اور جھنڈوں سمیت ان کے دفاتر کو بند کروا کر خطر ناک دہشت گردوں کے قانون کے شکنجے میں لیا جائے۔ان کاکہنا تھا کہ شہر کراچی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے اور آپریشن کے باوجود بھی کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہو رہے ہیں، ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے تا کہ وہ پورے شہر پر قابض ہو جائیں اور سیاسی و مذہبی قوتوں کو تہس نہس کر دیں ، ان کاکہنا تھا کہ ایک طرف حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا ڈرامہ رچا رکھا ہے جبکہ اس کے نتیجے میں ملک کے عوام کو بم دھماکوں کے تحفے دئیے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں پولیس افسران سمیت عام شہری نشانہ بن رہے ہیں، انہوں نے گذشتہ دنوں پولیس آفیسر پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس آفیسر کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیااور معروف صحافی اور اینکر پرسن حامد میر پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی وفاقی حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کی گلگت بلتستان حکومت نے گندم سبسڈی ختم کر کے گلگت بلتستان کو تھر بنانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، گلگت اور بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو معاف نہیں کریں گے، گلگت بلتستان میں گندم سبسڈی کا خاتمہ وفاقی اور گلگت بلتستان انتظامیہ کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے ، فی الفور گندم سبسڈی کو بحال کیا جائے اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی فراہمی میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے، گلگت اور بلتستان میں جاری عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاجی دھرنوں اور لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، ضرورت پڑی تو ملک بھر میں پہیہ جام کر دیں گے۔
رہنماؤں نے کہا کہ گلگت اور بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو معاف نہیں کریں گے، اور وفاقی حکومت سمیت گلگت انتظامیہ یہ بات جان لے کہ گلگت اور بلتستان میں گندم سبسڈی کو بحال نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع ہو کر اسلام آباد میں ایوانوں تک جا پہنچے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہو گی، انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فی الفور گندم سبسڈی کو بحال کیا جائے اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی فراہمی میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے، گلگت اور بلتستان میں جاری عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاجی دھرنوں اور لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، ضروت پڑی تو ملک بھر میں پہیہ جام کر دیں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت کے ایک وفد کے ساتھ عوامی ایکشن کمیٹی اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کے مابین ہونے والے مذاکرات میں گندم سبسڈی کی بحالی کی یقین دہانی کروائی گئی تھی تاہم گندم سبسڈی کی بحالی کا نوٹیفکیشن موصول ہونے تک گلگت اور بلتستان سمیت ملک بھر میں جاری احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔