وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی نے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رہنماء حاجی رمضان علی ہزارہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے تین ماہ مکمل ہونے کے باوجود حملہ آوروں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمارے قبائلی رہنماء کے کیس کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔
اپنے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے نائب صدر حاجی رمضان علی ہزارہ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے حاجی رمضان ہزارہ کے کیس میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ تین ماہ سے ہمارے ادارے کوئٹہ کے قبائلی رہنماء کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے۔
علامہ علی حسنین نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے حاجی رمضان ہزارہ کی فاتحہ خوانی میں اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رہنماء کے قاتلوں کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، تاہم آج تک انکے قاتلوں کا کوئی اتا پتا نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کیس میں سست روی اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کا نوٹس لیں۔ ہم صوبائی حکومت اور ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حاجی رمضان ہزارہ کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔