وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے دفتر سے جاری ایک بیان میں صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ آغا رعلی رضوی نے کہا ہے کہ حالیہ گلگت بلتستان کونسل کے انتخابات میں پارٹی ڈسپلین کی مبینہ خلاف ورزی پر رکن اسمبلی کاچو امتیاز حیدر خان سے تحریری وضاحت طلب کی ہے اور اس وضاحت کی روشنی میں مرکزی قائدین اور صوبائی قائدین فیصلہ کریں گے۔ اس سلسلے میں کمیٹی بھی قائم کی جارہی ہے جو معاملے کو باریک بینی سے دیکھے گی اور عوامی امنگوں کے مطابق اقدامات اٹھائے گی۔ گلگت بلتستان کونسل کے انتخابات میں ایک ووٹ کی کمی بیشی کے مسئلے کو قوم کا سب سے بڑا مسئلہ بنا کر پیش کیا جارہا ہے اور اس کی آڑ میں عوامی حقوق کے لیے اٹھنے والی آواز کو دبانے کی کوشش ہورہی ہے۔ جی بی کونسل کے انتخابات کو ہی ان دنوں میں کرایا گیا جب عوام کی نظریں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور اکنامک کوریڈور میں گلگت بلتستان کے حصہ پر لگی ہوئی تھیں۔ حالیہ سیلاب اور بارشوں کے دوران کی جانے والی مصنوعی قلت بھی عوامی توجہ عوامی حقوق سے ہٹانے کی کوشش تھی جس میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کامیاب ہوگئی ہے۔
بلتستان میں یا موت یا حقوق کا نعرہ بلند ہوتے ہی اس خطے کو 67 سالوں سے محروم رکھ کر اپنی تیجوریاں بھرنے والے حکمران کی نیندیں اڑ گئی تھی اب وہی طبقہ چاہتا ہے کہ جی بی کونسل کے انتخابات کی آڑ میں حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبایا جاسکے جو کہ ممکن نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دلانے، اکنامک کوریڈور میں حصہ دلانے، خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قبضہ کے خلاف، گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کے لیے، گلگت بلتستان میں ٹیکس کے نفاذ کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی۔ گلگت بلتستان کونسل الیکشن ہو یا عام انتخابات فتح و شکست سیاسی جدوجہد کا حصہ ہے اس طرح کے معاملات سے نہ عوام کے حوصلے پست ہونگے اور نہ ہم اپنے اہداف سے پیچھے ہٹیں گے۔ اسی کو موضوع بناکر عوامی عزم و حوصلے کو کمزور کرنے والے اپنے عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونگے۔