وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ شکار پور کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ کا انعقاد یادگار شہدا اسکردو پر ہوا جس میں تنظیمی کارکنان کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے سندھ حکومت اور نواز حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔ اسکردو کی فضا لبیک یاحسین کی صداوں سے گونجتی رہی ۔اس موقع پر احتجاجی جلسے سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغا علی رضوی ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ زاہد حسین زاہدی، شیخ شبیر رجائی، فدا حسین ، میثم کاظم ،زاکر حسین اور دیگر نے خطاب کیا۔مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ شکار پور سانحہ کا اصل ذمہ دار سندھ حکومت ہے کیونکہ شکار پور میں یہ پہلا نہیں بلکہ پانچواں افسوسناک اور بڑا سانحہ ہے تسلسل کیساتھ اس طرح کے واقعات پیش آنا سیکیورٹی اداروں کی ناکامی اور غفلت کا نتیجہ ہے۔ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور دہشتگردوں کے خلاف اب بھی کاروائی نہیں ہو رہی ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ سندھ حکومت اور وفاقی حکومت دہشتگردوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے میں نہ صرف ناکام اور نامراد ہے بلکہ نہایت غیر سنجیدہ ہے۔دوسری طرف ان دونوں حکومتوں کا کلعدم تنظیموں کے ساتھ پس پردہ رابط ہیں۔ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ یہ افسوسناک سانحہ دراصل دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔ اگر دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جاتا تو یہ دن دیکھنا نہ ہوتا کہ خانہ خدا نمازیوں کے خون سے رنگین ہوں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر کی قلع قمع کے لیے ضروری ہے کہ ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف فوری اور فوجی آپریشن کیا جائے۔ وفاقی حکومت دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے میں سنجیدہ ہی نہیں بلکہ پس پردہ انکے روابط بھی ہیں، نواز حکومت کی موجودگی میں دہشگردوں کے خلاف سخت کاروائی بعید ہے لہذا پاکستان آرمی جو کہ اس وطن پاک کی حفاظتی کے ضامن ہے ملک گیر آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جو کہ غدار اور ناکام حکومت ہے ان شہیدوں کے لیے معاوضے کا اعلان کرکے بری الذمہ ہونے کی ناکام کوشش کر رہی ہے کہ ان شہدا کے وارثین کو تمہارے صدقات اور خیرات کی ضرورت نہیں یہ خیرات پوری قوم سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے منہ پر مارتے ہیں ہمیں دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن اور ان قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکاکے دیکھنا چاہتے ہیں۔