وحدت نیوز(سکردو) آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے اراکین خطے کے مسائل کے حل اور حقوق کے تحفظ کیلئے مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر متفق ہوگئے۔ ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس امامیہ ہال اسکردو میں منعقد ہوا، جس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل سید علی رضوی، انجمن امامیہ کے صدر شیخ محمد علی مظفری، نائب صدر سید باقر الحسینی اہلسنت والجماعت کے نامور عالم دین حافظ بلال زبیری، انجمن صوفیہ نور بخشیہ کے عالم دین محمد صادق صدیقی، انجمن نور بخشیہ امامیہ کے عالم دین مولانا اسحاق ثاقب، اسلامی تحریک کے رہنماء غلام شہزاد آغا، پیپلز پارٹی کے رہنماء محمد بشیر، تحریک انصاف کے رہنماء محمد علی دلشاد، بلتستان یوتھ الائنس کے صدر ساجد شاکری اور دیگر سیاسی، مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت، سی پیک، گلگت اسکردو روڈ، ٹیکسیز، اسکردو کرگل روڈ سمیت دیگر مسائل زیر بحث لائے گئے اور ان مسائل کے حل کے لئے مشترکہ طور پر لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر غلام شہزاد آغا کو کوارڈینیٹر مقرر کر دیا۔ اجلاس میں آئینی حیثیت کے تعین، گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر اور سی پیک میں گلگت بلتستان کو حصہ نہ دینے پر شدید احتجاج کیا گیا۔
ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سیکرٹری جنرل و آل پارٹیز ایکشن کمیٹی بلتستان کے سربراہ سید علی رضوی نے کہا کہ حکومت ہمیں دیوار سے لگا رہی ہے اور حکومت ہمارے مسائل کے حل میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ وہ آئینی حقوق کی فراہمی اور اسکردو روڈ کی تعمیر میں ہرگز سنجیدہ نہیں ہے۔ سی پیک میں گلگت بلتستان کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن حکومت کے اہلکار دعویٰ کر رہے ہیں کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو اربوں روپے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی اور سیاحتی مقاصد کے لئے جب دیگر سرحدیں کھولی جاسکتی ہیں تو کرگل اسکردو روڈ کیوں نہیں کھولا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آئینی حقوق نہیں دیئے جائیں گے تب تک کوئی ٹیکس نہیں دیں گے۔ ہماری کسی جماعت سے کوئی دشمنی نہیں ہے، ہم حقوق غصب کرنے پر حکومت کے خلاف ہیں۔انجمن امامیہ کے صدر شیخ محمد علی مظفری نے کہا کہ مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کو متحد ہو کر کوششیں کرنا ہوں گی۔
حافظ بلال زبیری نے کہا کہ ہم حقوق کی جنگ سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے، جب تک حقوق نہیں ملیں گے گھروں میں واپس نہیں جائیں گے۔ حکومت ہمارے مسائل حل کرنے کی بجائے ان میں اضافہ کر رہی ہے۔ غلام شہزاد آغا نے کہا کہ بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنے کے لئے بڑی سطح پر کوششیں ہو رہی ہیں۔ ایک لابی بلتستان دشمنی پر مبنی کام کر رہی ہے اور ہمارے حقوق غصب کر رہی ہے، ہم اس لابی کو ہرگز معاف نہیں کریں گے۔ ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کسی بھی سطح پر جانے کے لئے تیار ہیں۔ مولانا صادق، مولانا اسحاق ثاقب، محمد بشیر، محمد علی دلشاد اور دیگر نے کہا کہ حکومت ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے، ہم زیادتیاں اور ناانصافیاں برداشت نہیں کریں گے۔ مسائل کے حل کی حکومت سے کوئی توقع نہیں ہے، ہم بالکل ناامید ہو کر رہ گئے ہیں۔