وحدت نیوز (گلگت) سوست بارڈر پر کسٹم کلکٹریٹ کا عملہ غیر قانونی طور پر تاجروں سے ٹیکس وصولی کررہا ہے۔گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کے تناظر میں حکومت اس خطے کے تاجروں سے غیر قانونی طور پر ٹیکس وصول کررہی ہے۔کسٹم کلکٹریٹ گلگت بلتستان کے حدود سے باہر منتقل کیا جائے۔حکومت تاجر برادری کے مسائل فوری حل کرے بصورت دیگر گلگت بلتستان کے عوام کسٹم عملے کو گلگت بلتستان کے حدود سے باہر پھینک دینگے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے وفد نے شیخ نیئر عباس مصطفوی کی قیادت میں تاجر برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے کے سوست میں جاری احتجاجی دھرنے میں شرکت کی۔اس موقع پر شیخ نیئر عباس مصطفوی، محمد الیاس صدیقی اور سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے تاجر برادری کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔شیخ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وی بوک سسٹم سے ہزاروں تاجر متاثر ہیں حکومت تاجروں کے معاشی قتل سے باز رہے ۔
انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کی گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ دشمنی ظاہر ہوچکی ہے اور آرڈر 2018 کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے لیکن حکومت یاد رکھے آرڈر 2018 کسی طور پر قابل قبول نہیں،اب گلگت بلتستان کو آرڈر کے ذریعے مزید نہیں چلایا جاسکتا۔گلگت بلتستان کے عوام کو آرڈر نہیں آئین چاہئے اور جو حکومت گلگت بلتستان کو آئین نہیں دے سکتی بہتر ہے کہ وہ اپنا بوری بستر لپیٹ لے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے ستر سالوں سے ہمارے ساتھ مذاق کیا ہے اب مزید مذاق برداشت نہیں کرینگے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجاز اتھارٹیز فوری طور پر تاجر برادری کے مسائل حل کرے وگرنہ پورے گلگت بلتستان کے عوام تاجر برادری کے ساتھ کھڑے ہونگے۔