افواج پاکستان کو وزیرستان میں دھکیل کر ملک کے بڑے شہروں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے ، غلام عباس

20 جنوری 2016

وحدت نیوز(گلگت) باچا خان یونیورسٹی پر طالبان کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل تلافی نقصان اور قومی سانحہ ہے۔دشمن ہمارے تعلیمی اداروں کو نشانہ بناکر ہمارے عزم و حوصلے کو شکست نہیں دے سکتا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا کہ دارالخلافہ اسلام آبادسمیت پورا ملک دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔افواج پاکستان کو وزیرستان میں دھکیل کر ملک کے بڑے شہروں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے۔حساس اداروں کی جانب سے نشاندہی کے باوجود دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی نہ کرنا دہشت گردوں سے ملی بھگت کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی ہمارے حکمرانوں کے اعمال کا نتیجہ ہے کہ ماضی میں وطن عزیز میں امریکی ڈالر اور سعودی ریال کی خاطر لشکریوں کو منظم کیا اور ان لشکریوں کو مخصوص علاقوں میں بھیجتے رہے آج وہی لشکر جسے حکمرانوں نے دوسروں کو سبق سکھانے کیلئے ترتیب دیا تھا ہمارے گلے پڑ گئے ہیں۔ہمارا دشمن ملک سے باہر نہیں بلکہ ہمارے درمیان بیٹھا ہوا ہے جس کے خلاف کاروائی کرنے سے حکومت گھبرارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت کے دو انجینئرز کے اغوا میں ملوث دہشت گردوں کو حکومتی سرپرستی میں محفوظ راستہ دینے کا کیا مطلب ہوسکتا ہے؟گلگت شہر میں داعش کی حمایت میں وال چاکنگ اور ایک مسجد کا نام ابوبکر بغدادی کے نام منسوب کرنا کوئی بچوں کا کھیل ہے۔

انہوں نے کہا لیگی وزیر اعلیٰ نے اپنے دامن میں چھپائے دہشت گردوں سے توجہ ہٹانے کیلئے داریل کے جنگلات میں طالبان اور دہشت گردوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک حساس علاقہ ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کرے قبل اس کے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے۔شاہراہ قراقرم پر کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جن کے زخم ابھی تک باقی ہیں حکومت مسافروں کے تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے نیز گلگت بلتستان کے نجی و سرکاری تمام تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کیلئے مناسب اقدامات اٹھائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree