وحدت نیوز(مظفرآباد) وہ مسلمان ممالک جو شام کے مسلمانوں کے قتل عام کیلئے ریال لیکر امریکہ کے پیچھے گھوم رہے تھے فلسطین کے مسلمانوں کا بذریعہ اسرائیل قتل عام انہی مسلمان ممالک کی ایما ء پر ہو رہا ہے۔امت مسلمہ کو کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں اپنے مسلمان ہی مسلمانوں کے قتل عام کیلئے قافی ہیں اور ملوث پائے گئے ہیں۔ مشرق وسطی شام فلسطین اور دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم و بربریت کرنے والے یا تو مسلمان خود ہیں یا پھر مسلمانوں کی ایماء پر مظلوم مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے۔یا پھر مسلمانوں کے قتل عام پر طاقت ور مسلمان حکمران خاموش رہ کر ظالم کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری سیاسیات سید تصورعباس موسوی نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہاکہ اوآئی سی کے رکن ممالک اور عرب دنیا سمیت پوری ملت اسلامیہ غزہ پراسرائیلی جارحیت اوربربریت پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی ممالک کویہ نہیں سوچناچاہیے کہ یہ ظلم صرف فلسطینی عوام پر ہورہاہے ۔ اگرملت اسلامیہ نے اپنے اس رویے کوتبدیل نہیں کیا توصرف فلسطین نہیں بلکہ اس کے بعددوسرا ملک اوردوسرے کے بعد تیسرے ملک کانمبرآئے گا۔اسلامی ممالک کی صورتحال پہلے ہی انتہائی ناگفتہ بہ اورافسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو غزہ کی صورتحال پرفوری نوٹس لینا چاہیے۔ لیکن اقوام متحدہ کی جانب سے بھی اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہے جوافسوسناک ہے ۔
سیدتصور موسوی نے مذید کہا کہ اسرائیل کوجن ممالک کی حمایت حاصل ہے وہ بہت طاقتورہیں جبکہ اسلامی ممالک کے حکمراں اور رہنما غزہ کی تباہ کن صورتحال سے بے نیازہوکراپنی عیاشیوں اورشوق ومستی میں لگے ہوئے ہیں انہیں اپنے اس طرزعمل کوبدلنا چاہیے ۔ انہوں نے سیاسی ومذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سب کے ایک دوسرے سے اختلافات ہیں جوصحت مند جمہوریت کاحصہ ہیں وہ ضروررکھیں لیکن وقت کاتقاضہ ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جوبربریت ہورہی ہے اس کے خلاف ساری سیاسی ومذہبی جماعتوں، انسانی حقوق کے رہنماؤں، سول سوسائٹی، وکلاء ،تاجربرادری سب کو اپنے اختلافا ت سے قطع نظراس ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہونا چاہیے کہ اسرائیل کوفلسطینیوں کے خلاف جارحیت سے روکاجائے ،اسلامی ممالک کوجھنجھوڑا جائے اور انہیں بے ضمیری اور غفلت کی نیند سے بیدار کیا جائے۔ اگر بر وقت اسلامی ممالک نے کردار ادا نہ کیا تو ہر مسلمان ملک دنیا میں تنہا رہ جائے گا۔ وزیراعظم پاکستان جرئت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کریں اور اسرائیلی جارحیت کی سپورٹ کرنے پرپاکستان امریکہ سے سفارتی تعلقات منقطع کریں اپنے حصے کا بہترین کردار ادا کرتے ہوئے اغیار پر ثابت کریں کے پاکستان تمام اسلامی ممالک کا قلع اور واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے۔