وحدت نیوز(مظفرآباد) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور ان کی اہلیہ پر ہونیوالے قاتلانہ حملے کو ڈیڑھ سال کا عرصہ مکمل ، قانون نافذ کرنے والے ادارے تا حال مجرمان کا سراغ لگانے میں ناکام، حکومتی عدم توجہی ، کیس تا حال منطقی انجام کا منتظر ، علامہ تصور نقوی او ان کی اہلیہ پر فروری 2017ء کو قاتلانہ حملے ہوا، جس میں وہ شدید زخمی ہوئے ، زندگی و موت کی کشمکش میں رہے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے طرح طرح کے حیلے بہانوں سے ٹرخاتے رہے، جبکہ حکومت کی جانب سے بھی بے حسی کا بے مثال مظاہرہ کیا گیا ، ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیا ۔
اجلاس میں ریاستی کابینہ کے تمام اراکین سمیت ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل سید غفران علی کاظمی ، ضلع نیلم کے سیکرٹری جنرل مولانا سید فضائل حسین نقوی اور ضلع جہلم ویلی سے سید عاطف حسین ہمدانی شریک ہوئے۔ مولانا طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ ملت جعفریہ میں مجرمان کی عدم گرفتاری اور حکومتی و انتظامی بے حسی پر شدید ترین غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ مجرمان کا پکڑے جانا ریاستی امن ، بقا ء، وحدت و بھائی چارے کے لیے ضروری ہے۔ یہ علامہ تصور نقوی کی ذات کا مسئلہ نہیں بلکہ ریاستی امن کا مسئلہ ہے۔ اس طرح تو کل کوئی بھی فرد محفوظ نہیں ،، اتنی بڑی دہشت گردی کرنے والوں کا آزاد رہنا ان کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ کیا ہم اپنے حق کے لیے پھر سڑکوں پر نکلیں ؟ کہیں یہ عمل ہمارے غم و غصے کو ہوا دینے کی سازش تو نہیں ۔اجلاس میں شریک جملہ عہدیداران نے مشترکہ مؤقف اپناتے ہوئے واضح کیا کہ ہمیں راست اقدام کے لیے مجبور نہ کیا جائے۔اس کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، بصورت دیگر ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں۔