ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام برطانیہ کے شہر لندن میں شہید ڈاکٹر محمد علی کی 29 ویں برسی کا انعقاد

05 مارچ 2024

وحدت نیوز(لندن) مجلس وحدت مسلمین برطانیہ کے زیر اہتمام ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کی برسی کے موقع پر ادارہ جعفریہ ٹوٹنگ لندن میں ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں ڈاکٹر شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے برطانیہ بھر سے علماء،  زعماء، یوتھ اور ایم ڈبلیو ایم برطانیہ عہدے داران و کارکنان نے بھر پور شرکت فرمائی۔

‎کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ جعفریہ ٹوٹنگ کے ریزیڈنٹ عالم حجت الاسلام علامہ سید محمد عباس رضوی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآن کریم کی آیات کی رو سے شہید زندہ ھوتا ہے-ان کی زندگی سے مراد ان کے افکار و آثار کی زندگی ہے اور ڈاکٹر شہید محمد علی نقویافکار اور ان کا کردار آج بھی زندہ  ھے۔

 انہوں نے فرمایا کہ ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کی ذات صرف گفتار کی غازی نہیں تھے بلکہ ان کی شخصیت ایک عملی کردار ادا کرنے والی شخصیت تھی۔ اور آج کی یہ کانفرنس اس کی گواہ کہ ۲۹ سال گذرنے کے بعد بھی ان کی فکر زندہ ہے-اس کانفرنس سے جناب حجت الاسلام مولانا سید رضا حیدر رضوی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ ڈاکٹر سید محمد علی نقوی شہید کی شخصیت تھی جنہوں نے شیعہ جوانوں کی ایک تنظیم آئی ایس او کی بنیاد رکھی-

ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کی شخصیت ایک مقناطیسی شخصیت تھی کہ وہ ہر قسم کے افراد کو طبقات کو اپنے اندر جذب کر لیتے تھے کہ ہر شخص یہ کہتا تھا کہ میں ڈاکٹر صاحب کا قریبی ساتھی ھوں اور انہی کی دعوت پہ انہوں نے 1980 میں اس تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور  اسی تنظیم کی بدولت وہ علوم آل محمد علیھم السلام کے حصول کے لئے  قم مقدسہ تشریف لے گئےاور علم کی نعمت سے فیضیاب ہوئے ۔

 انہوں نے فرمایا کہ اسلام دین فطرت ھے اور اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو سیاسی اور سماجی نظام کو بھی شامل ہے لہذا ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی نے اپنی فعالیات کو مذہنی میدان میں محدود نہیں رکھا بلکہ آج جو مجلس وحدت مسلمین کی قیادت پاکستان میں سیاسی میدان میں ایک موثر کردار ادا کر رہی ھے یہ ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی اور قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی رح کا خواب تھا جسےآج ناصر ملت قائد وحدت جناب حجت الاسلام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کی قیادت میں ایم ڈبلیو ایم نے عملی جامہ پہنایا ۔

انہوں نے فرمایا کہ حالیہ انتخابات میں جو کامیابی ایم ڈبلیو ایم نے حاصل کی کہ کوئی تکفیری بھی جیت کر اسمبلیوں میں نہیں پہنچ سکا اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار قومی اسمبلی میں کسی بھی شیعہ مذہبی سیاسی جماعت کی طرف قومی اسمبلی اور پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں نمائندگان الیکشن جیت کر آئیں ھیں جو کہ اسمبلیوں میں مکتب اہلبیت کی ان شاء اللہ موثر نمائندگی کریں گے- انہوں نے فرمایا کہ آج ملت تشیع کو خصوصی طور پر اتفاق و اتحاد کی ضرورت ھے نہ کھلے عام کوئی کسی مدرسےیا مسجد میں بیٹھ کر کسی کو ناجائز تنقید کا نشانہ بنائے ۔

‎کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام جناب علامہ غلام حر شبیری صاحب نے فرمایا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ایک ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ  طبیب القلوب بھی تھے اور ان کی شخصیت آئی ایس او کے بانی ہونے تک محدود نہیں تھی  بلکہ وہ پوری ملت تشیع پاکستان بلکہ پورے عالم اسلام کے لئے ایک عظیم  سرمایہ تھے ۔ چاہے وہ پاکستان ھو ، ایران ھو ، لبنان ھو ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی نے ہر جگہ  ملت اسلامیہ کی ترقی و فلاح و بہبود میں اپنا  موثر انقلابی کردار ادا کیا ۔  آج  قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی رح اور ان کے دست و بازو ڈاکٹر شہید محمد علی نقویکے افکار و کردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین قائد وحدت ،ناصر ملت، جناب حجت الاسلام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں سیاسی اور اجتماعی میدان میں موثر کردار ادا کر رہی ہے۔  قائد وحدت نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسی شخصیات کی انقلابی فکر کو زندہ رکھتے ہوئے ملک کے قریہ قریہ ، کوچہ کوچہ ، شہر بشہر جاکر ملت کو بیدار کرنے اور انہیں اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی دعوت دی -

 مولانا حر شبیری نے مزید فرمایا قوموں کی قیادت اچھی عباوقبا یا جبہ پہننے ، بڑے عمامے رکھنے، بڑی عمارتیں بنانے اور ہاتھوں میں عصا تھام کر چلنے اور رہبری کا روپ دھارنے ، بڑا مدرسہ بنانے اور پھر دوسروں پہ کیچڑ اچھالنے اور علماء و شخصیات کی کردار کشی سے نہیں ملتی  ، بلکہ شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی رح اور ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کی طرح دن رات ایک کر کےملکی اور بین الاقوامی سطح پہ  قوم و  ملت کے شانہ بشانہ قومی کردار ادا  کرنے سے قوموں کی سیادت و قیادت ملتی ہے۔

‎کانفرنس سے دو نوجوان علماء جناب مولانا ہاشم الحسینی اور جناب مولانا سید زوہیر رضوی نے بھی  انگریزی میں خطاب کیا اور فرمایا کہ چونکہ برطانیہ میں بھی شیعہ یوتھ ماشاء اللہ کافی تعداد میں موجود ھے تو انہیں موجودہ زمانے میں امام خمینی رح،رہبر معظم سید علی خامنہ ای  حفظہ اللہ اور قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی رح، ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کے افکار کی روشنی میں ایک موثر کردار ادا کرنا چاہیے اور ملت تشیع کے لئے اور عالم اسلام کے کے کام کرنا چاہیے-

‎کانفرنس کےاختتام پہ  ایک پینل ڈسکشن  تشکیل دیا گیاجسمیں حجت الاسلام جناب مولانا سید تقی جعفر رضوی،  ایم ڈبلیو ایم برطانیہ کے صدر حجت الاسلام جناب مولانا ابرار حسین الحسینی ، ایم ڈبلیو ایم برطانیہ کے سینئر نائب صدر جناب محمد جواد ہزارہ، اور ایم ڈبلیو ایم برطانیہ کے نائب صدر سید عامر عباس شاہ نقوی نے ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور یورپ میں موجود جوانوں اور ملت تشیع کے لئے نمونہ عمل قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تمام شہداء ملت اسلامیہ اور خصوصی طور پر ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کے افکار کو زندہ رکھنے کے لئے  اس طرح کی کانفرنسوں کا انعقاد ہمارا فریضہ ہے-ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی صرف ایک طبیب ہونےکے ساتھ ساتھ ایک مدرس ، معلم ، سکالر ، فلاحی، اور تعمیری کام کرنے والی انقلابی شخصیت تھے ۔ ڈاکٹر شہید نے سب سے پہلے پاکستان میں امام خمینی رح کے حکم پر عمل کرتے ھوئے بیت المقدس کی آزادی کے لئے اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والی  استعماری طاقتوں کے خلاف مظاہرے منعقد کروائے ۔ ڈاکٹر شہید تقوی الہی کے پیکر اور ملت اسلامیہ اور خصوصی طور پر ملت تشیع کے اتفاق و اتحاد کے داعی تھے ۔ وہسیاسی میدان میں ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی نے پاکستان بھر میں جتنی بھی بڑی کانفرنسیں یا اجتماعات منعقد ھوئے  ان میں مین کردار ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کا تھا ۔ ۔
‎کانفرنس کا اختتام دعائے امام زمانہ عج سے ھوا ۔

‎کانفرنس کے اختتام کے بعد پاکستان میں اہل تشیع کے مسنگ افراد کے لئے ایک احتجاجی مظاہرہ بھی اہم ڈبلیو ایم برطانیہ کے زیر اہتمام منعقد ھوا جسمیں حالیہ راولپنڈی سے ایک اھم سماجی شخصیت جناب سید کاظمی صاحب کے بازیابی کے لئے حکومت پاکستان سے تمام مسنگ پرسن کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ کانفرنس کے اختتام پہ مومنین کو نیاز پیش کی گئی بعد میں مولانا رضا حیدر کی امامت میں نماز مغربین ادا کی گئی-



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree