وحدت نیوز(قم)ملت پاکستان کو شروع سے ہی مختلف بحرانوں کا سامنا ہے۔ ہر زمانے میں مختلف شخصیات نے ملت پاکستان کی مدد کی ہے۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور سید ثاقب اکبر نے ملت پاکستان کی فلاح و بہبود، تعمیر و ترقی اور شعور و بیداری کیلئے کئی تعلیمی، فلاحی، رفاحی اور اصلاحی خدمات انجام دیں۔ ان کا راستہ واضح اور روشن ہے۔ انہوں نے اپنی ذمہ داریوں کی صحیح تشخیص دی، اپنے فرائض کو درست پہچانا اور اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے اس دارفانی سے دار بقاء کی طرف چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور سید ثاقب اکبر نقوی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایم ڈبلیو ایم قم نے موسسہ باقرالعلوم کے کانفرنس ہال میں ایک تحلیلی و تجزیاتی نشست منعقد کی۔
نشست کا آغاز محترم منظور حسین حیدری نے تلاوت قرآن مجید سے کیا۔ ان کے بعد ایم ڈبلیو ایم قم کے صدر علامہ سید شیدا حسین جعفری نے نشست کا افتتاحیہ بیان کیا۔ انہوں نے اپنے افتتاحیے میں شہداء کی خصوصیات بیان کیں اور کہا کہ شہداء نے ہمیں انا کو قربان کرکے خدا تک پہنچنا سکھایا ہے۔ اس موقع پر برادر رفیق انجم نے اپنی دلکش آواز میں ترانہ شہادت سے حاضرین کے دلوں کو گرمایا۔ ان کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ امور خارجہ کے مسئول حجۃالاسلام ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے شہید ڈاکٹر نقوی اور سید ثاقب اکبر مرحوم کی خدمات کا ایک جامع خلاصہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا یہ پاکستان کے عظیم فرزند ہیں اور یہ ہمیشہ وقت سے پہلے آنے والے حالات کیلئے منصوبہ بندی کیا کرتے تھے۔ ان کی نگاہیں صرف پاکستان کے حالات تک محدود نہیں تھیں بلکہ وہ عالمی تحریکوں اور بین الاقوامی حالات سے بھی مرتبط اور آگاہ رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑے بڑے بحران آئے اور ہر دور میں عظیم شخصیات نے ملت کو ان بحرانوں سے نکالا ہے۔ ان عظیم شخصیات میں ایک بڑا نام قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کا ہے۔ شہید ڈاکٹر نقوی اور سید ثاقب اکبر نے پاکستان میں بڑے بڑے طوفانوں کا مقابلہ کیا ہے۔ یہ دونوں پاکستان میں حضرت امام خمینی اور قائد حسینی کی بیداری اور شعور کی تحریک کے روح رواں تھے۔