وحدت نیوز (اصفہان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ اصفہان کے سیکریٹری جنرل سیدتقی شاہ زیدی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تکفیری اور یزیدی سوچ اج مکمل طورپر معامشرہ میں تنہاہی اور بکھلاہٹ کا شکار ہیں۔یہ ناتو کسی مذہب اور فرقے کے ہوسکے اور نا ہی پاکستان کے۔ان کے مدارس میں فرقہ واریت اور وطن دشمنی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ دور حاضر میں معصوم بچے محفوظ ہیں نہ جوان اور نہ ہی بوڑھے ۔اگرکہاجائے کہ کوئی بھی پاکستانی محفوظ نہیں تو بے جا نہیں ہوگا۔اور یہ گروہ ہر پاکستانی کی جان مال اور عزت وآبرو کو اپنے لیے حلال اور جائز سمجھتے ہیں اورسب کوکافرحربی سمجھتے ہیں۔یہ جب چاہیں جہاں چاہیں جس کو چاہیں گولی مار دیں یابم دھماکہ کردیں کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے۔اگربات یہاں تک ہوتی تواس کا حل نکالاجاسکتا تھا مگراس ظلم میں حکومتی عہدیداربھی ان کیساتھ برابر کے شریک ہیں اوران دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتے ہیں۔اس راز سے پردہ اس وقت اٹھا جب فوج نے چند یزیدیوں کو تختہ دار پہ لٹکایاتویہ لوگ بول پڑے۔تکفیریوں کی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد ہے۔شیعہ سنی پاکستان سے محبت کرنے والے ہیں۔ اور پاکستان کے نام پہ اپناسب کچھ لٹانیوالے ہیں۔تکفیریوں اوران کے ہم فکر سیاستدانوں کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ اس اتحاد کو توڑا جایاس بات کا ثبوت مولانا فضل الرحمان کی وہ کانفرنس ہے جس میں شیعہ کافر کے نعرہ لگائے گے۔شیعہ قوم وہ واحد قوم ہے کہ جس نے اپنے مدارس کے دروازے حکومت اور فوج کیلئے کھول دیے کہ حکومت جب چاہے شیعہ مدارس کی تلاشی کر سکتی ہے۔ہمارے مدارس میں امن اسلام اوروطن سے محبت کی تعلیم دی جاتی ہے۔تاریخ اٹھا کے دیکھ لیں شیعہ قوم نے پہلے بھی وطن کے نام پہ قربانیاں دی ہیں اور انشاء اللہ آیندہ بھی وطن عزیز کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جاے گا۔پاکستان میں اس وقت تک امن کا قیام ممکن نہیں جب تک طالبانی مائنڈ سیٹ سیاستدانوں کی فوج کی نگرانی میں تحقیقات نہیں کرائی جاتیں۔جن میں رانا ثناء اللہ مولانا سمیع الحق مولانا فضل الرحمان شہبازشریف مولوی عبدالعزیز اور ان کے ہم خیال تمام سیاستدانوں کو قانون کے کٹھرے میں لاکر ان سے معصوم لوگوں کے خون کا حساب لیا جاے۔