وحدت نیوز(ملتان) ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکر ٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کی زیر صدارت جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا پہلا اجلاس ہوا جس میں مرکزی نائب صدر مولانا حافظ اللہ وسایا، مرکزی ڈپٹی سیکر یٹری جنرل ثاقب اکبر سمیت 14جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے عہدیداران کا اتفاق رائے سے چناؤ ہوا۔ صدر میاں آصف محمود اخوانی(جماعت اسلامی)، سیکر ٹری جنرل ایوب مغل جے یو پی، نائب صدور مولانا ابو بکر عثمان جے یو آئی (س)،علامہ سید اقتدار حسین نقوی مجلس وحدت مسلمین، مولاناعبدالرزاق جمعیت اتحاد العلماء پاکستان، بشارت عباس قریشی اسلامی تحریک، ڈپٹی سیکرٹریز راؤ عارف رضوی، بلال انصاری تحریک نوجواناں پاکستان، محمد انس عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سہیل عابدی انصیرہ، سیکر ٹری اطلاعات کنور محمد صدیق، سیکر ٹری رابطہ حافظ محمد اسلم جمعیت اتحاد العلاماء، سیکر ٹری مالیات وچیئر مین علمی تحقیقاتی کمیشن مولانا مجاہد گردیزی ابصیرہ، چیئر مین خطبا ت جمعہ کمیشن ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی، جے یو آئی چیئر مین مصالحتی کمیشن مولانا ایاز قاسمی جے یو آئی نو منتخب۔
عہدیداران کا پہلا اجلاس19/جولائی کو ہوگا۔اس موقع پر لیاقت بلوچ نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل ہوا کا تازہ جھونکا ہے پاکستانی قوم کی امیدوں کا مرکزہے فرقہ واریت،لسانیت،قوم پرستی ملک میں ظالمانہ فرسودہ نظام کے خاتمہ اور اقامت دین اور ملک کو اسلام کا گہوارہ بنانے کیلئے تمام دینی جماعتیں ملکر جدوجہد کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے لہذا مقاصد اور اہداف واضح ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناموس رسالت ﷺ کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔حکومت عالمی استعماری قوتوں کی سازشوں کا حصہ بنی ہوئی ہے اور وقتا فوقتا تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے قانون پر حملہ کرتی رہتی ہے حکومتی سرپرستی کی وجہ سے قادیانیوں کی سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست مدینہ کا نام لیتی ہے مگر ملک میں بے حیائی،فحاشی عریانی،اور بد تہذیبی کو فروغ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں کی لوٹ مار اورشاہانہ طرز حکمرانی نے قوم کو مایوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر ملک میں بے حیائی،بد تہذیبی فروغ اور اسلامی قوانین کا مذاق اڑایا جا رہاہے حکومتی اقدامات سے ناموس رسالت کے قانون کے لئے خطرات پیدا ہورہے ہیں کیونکہ قرض دینے والوں کا ابتداء سے ہدف رہا ہے کہ پاکستان کو سیکولر اور مادر پدر آزاد ملک بنانا چاہتا ہے تمام دینی جماعتیں اور علماء کرام کو ملکر اس کا راستہ روکنا ہوگا۔
اجلاس میں،مجلس وحدت مسلمین، جماعت اسلامی، جمعیت اتحاد العلماء پاکستان، تنظیم اسلامی، پاکستان عزا داری کونسل، اسلامی تحریک، متحدہ جمعیت اہل حدیث، امامیہ آرگنائزین ملتان، جمعیت علماء اسلام، تحریک منہاج القرآن، جماعتہ الدعوۃ /تحریک حرمت رسول، انجمن خدام القر آن پنجاب، جمعیت علماء پا کستان، جماعت اہل حدیث، تحریک جواناں پاکستان، مجلس بصیرت کی نمائندہ جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔