وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) مصدق ملک نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ایران پر عالمی پابندیوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے، ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے بعد منصوبے کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی، اس بات کا کوئی خطرہ نہیں کہ ریاستی ملکیتی اداروں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے۔پاکستان نے ایران کو اربوں ڈالر کے ایران - پاکستان (آئی پی) گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل سے متعلق معاہدے کے تحت طے شدہ ذمہ داری کو معطل کرنے کیلئے ’فورس میجر اینڈ ایکسکیوزنگ ایونٹ‘ نوٹس جاری کیا ہے، جس میں پاکستان کے قابو سے باہر بیرونی عوامل کا حوالہ دیا گیا ہے۔
پاکستان کے معروف انگریزی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق سادے الفاظ میں پاکستان نے اس وقت تک منصوبہ آگے بڑھانے سے اپنی معذوری ظاہر کی ہے، جب تک کہ ایران پر امریکی پابندیاں برقرار ہیں یا امریکا کی جانب سے اسلام آباد کو منصوبے پر آگے بڑھنے کیلئے کوئی مثبت اشارہ دیا جائے۔ یہ منصوبہ 24 کروڑ عوام کے جنوبی ایشیائی ملک میں توانائی کی شدید قلت کے باوجود تقریباً ایک دہائی سے سرد خانے میں پڑا ہے۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب کے مطابق پاکستان نے گیس سیلز اینڈ پرچیز اگریمنٹ (جی ایس پی اے) کے تحت ایران کو ایک فورس میجر اینڈ ایکسکیوزنگ نوٹس جاری کیا ہے، جس کے نتیجے میں جی ایس پی اے کے تحت پاکستان کی ذمہ داریاں معطل ہوجاتی ہیں۔ قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے پالیسی بیان میں وزیر مملکت نے یہ بھی ریکارڈ پر رکھا کہ ایران نے فورس میجر اینڈ ایکسکیوزنگ ایونٹ کے نوٹس پر اعتراض کیا۔
مصدق ملک کی جانب سے یہ بیان ایم این اے جمال الدین کے سوالوں کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا حکومت پاکستان سرحد پار توانائی منصوبے کی تکمیل کیلئے کوئی متعین تاریخ ہے؟ کیا تاخیر کی صورت میں پاکستان پر جرمانہ واجب الادا ہے اور کیا دیگر علاقائی ممالک اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود تجارتی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں؟ مصدق ملک نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ایران پر عالمی پابندیوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے، ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے بعد منصوبے کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی، اس بات کا کوئی خطرہ نہیں کہ ریاستی ملکیتی اداروں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کیلئے کوئی متعین تاریخ نہیں دی جا سکتی۔