وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین ضلع سکردو کی تنظیم سازی کیلئے شوریٰ کا اجلاس صوبائی سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں اراکین شوریٰ نے کثرت رائے سے
مولانا فدا ذیشان کو ایم ڈبلیوایم ضلع سکردو کا آئندہ تین سال کیلئے سیکریٹری جنرل منتخب کیا جبکہ  مولانا زوالفقار عزیزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل  نامزد کیئے گئے، نومنتخب ضلعی عہدیداران سے صوبائی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغاسید علی رضوی نے حلف لیا۔

وحدت نیوز (فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین کا وفد سید صفدر حسین رضوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین فیصل آباد اور سید حسنین شیرازی چیرمین عزاداری کونسل فیصل آباد ڈپٹی سیکرٹری جنرل فیصل آباد کی قیادت میں پریس باٹیرن چرچ ریلوے روڈ  میں کرسمس کے موقع پرمسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کیک کاٹنے کی تقریب میں شریک ہوا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم رہنما  سید حسنین شیرازی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی پر زور دیا اور انتہاپسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفری کی زیر قیادت ایم ڈبلیوایم کے وفدنے ضلع غربی کے مختلف چرچوں کا دورہ کیا،کرسمس کے پرمسرت موقع پر قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی جانب سے کیتھولک چرچ ہائوس میں فادر عطاء سلطان کوپھولوں اور کیک کا تحفہ پیش کیا،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم رہنما سبط اصغر،امتیاز علی اور دیگر بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (ہالا) گذشتہ ضمنی الیکشن برائے قومی اسمبلی ہالا میں حکمران جماعت کے مدمقابل شاندار مقابلے پر ایم ڈبلیوایم کی مقبولیت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھی ہے جس کی دلیل ابھی تک مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کی مسلسل مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت ہے، گذشتہ دنوں سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے دورہ مٹیاری کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ فنگشنل کے سابق رہنما سید فدا حسین شاہ نے باقائدہ مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کا اعلان کردیا ، اس موقع پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے انہیں سندھ کی روائتی اجراک پہنا کر ایم ڈبلیوایم میں خوش آمدید کہا، فدا حسین شاہ نے کہا کہ مظلوموں کے حقوق کیلئے ایم ڈبلیوایم کی جدوجہد اور علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی انتھک قیادت نے مجھے ایم ڈبلیوایم میں شمولیت پر مجبور کیا ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیرت کانفرنس میں سندھ بھر سے ہزاروں افراد کی شرکت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ عوام ملک سے تکفیریت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ملک کے دیگر مذاہب اور مسالک کا جب تک احترام نہیں کیا جاتا تب ملک میں امن قائم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں شیعہ مختلف مذاہب اور مسالک کی بھرپور شرکت اس عزم کا اعادہ ہے کہ پاکستان میں تکفیریت کے خلاف تمام معتدل جماعتیں باہم ہیں۔ہم آہنگی بین المذاہب اس دور کی اہم ضرورت ہے۔اس طرح کی کانفرنسز کاانعقاد ہر سطح پر کیا جانا چاہیے تاکہ باہمی اخوت کو پارہ پارہ کرنے والے عناصر کی سازشیں ناکام بنائی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس عظیم الشان کانفرنس کو حیدر آباد کی تاریخ میں سنہری لفظوں سے لکھا جائے گا۔ وطن عزیز کی سالمیت و استحکام کے خلاف برسرپیکار طاقتیں دہشت گردی، انتہا پسندی، تفرقہ بازی اور عالم اسلام کے مختلف مسالک کے مابین اختلافات کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔ ان خطرات کا مقابلہ ہمیں انتہائی دانشمندی اور بصیرت سے کرنا ہو گا۔ارض پاک پر شیعہ سنی جھگڑے کا کوئی وجود نہیں۔مخصوص تکفیری گروہوں اسلام دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ملک میں تفرقہ بازی پھیلانے کی بے سود کوششوں میں مصروف ہیں۔شیعہ سنی اسلام کے دو مضبوط بازؤں ہیں جنہیں اوچھے ہتھکنڈوں سے کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں قائد اعظم کے اس پاکستان کی تکمیل کرنا ہو گی جس میں تمام مذاہب کو مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل ہو۔جہاں تکفیری فکر کو پروان چڑھنے کی قطعاََ اجازت نہ مل سکے۔جو قوتیں وطن عزیز کے اندر تکفیری گروہوں کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں وہ ہمارے امن و سلامتی کی دشمن ہیں۔سرعام تکفیریت کے فتوی جاری کر کے ملک میں انتشار اور نفرت کو فروغ دینے والے عناصر کو سیاسی دھارے میں شامل کرکے اس تاثر کو تقویت دینے کی کوشش کی جا رہی کہ پاکستان کی اکثریت انتہا پسندی کی حامی ہے۔جو عالمی سطح پر وطن عزیز کی ساکھ کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیاکہ سانحہ شکار پور سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث کو گرفتار کر کے عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔

حقیقت تو یہ ہے

وحدت نیوز (آرٹیکل) جب سے شام کے شہر حلب میں دہشتگردوں کو شکست ہوئی ہے سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا پر ایسا ہل چل مچ گیا ہے اور سچ کو کچھ اس طرح چھپایا جا رها ہے کہ ہالی ووڈ کی فلمی کلیپز اور دوسرے ممالک میں ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کو کربلائے حلب کے نام سے چلایا جا رہاہے ایک تو ہم بھی کچھ ایسے ہوگئے ہیں کہ حقیقت سے بے خبر کسی خبر یا ویڈیوز کی تحقیق کئے بغیر اُسے لائک کرتے ہیں اور بلا ججک شئیر  کرنےکے ساتھ ساتھ کمینٹس بھی کر دیتے ہیں۔اس سے بھی عجیب بات یہ ہے کہ ہمارے کچھ سئینر صحافی حضرات کھلے عام لوگوں کو گمراہ کرنے اور فرقہ واریت کی فضاء پیدا کرنے میں دن رات محنت کر رہے ہیں ، تاریخ کے مختلف واقعات اور فلمی مناظر کو حلب کے ساتھ جوڑ کر آل یہود کی ہدایت پر عمل پیرا ہیں، آخر کیا وجہ ہے کہ پاکستان میں ہونے والے مظالم تو ان کو نظر نہیں آتے اور ہزاروں کلومیٹر کے فاصلے پر ہونے والے واقعات کو یہ لوگ چشم دید گواہ بن کے پیش کرتے ہیں، ہمسائیہ میں کوئی غریب بھوک سے مر جائے یا دن دھاڑے امن وامان اور محبت بھائی چارگی کا پیغام پھیلانے والوں کا ٹارگٹ کلنگ ہو، علماء ،ڈاکٹرز،انجیئنر اور مزدوروں کا قتل ہو یا معروف قوال امجد صابری کا قتل، حلب پر اس وقت ماتم کرنے والوں نے کبھی وطن عزیز میں ہونے والے مظالم پر آواز بلند نہیں کی، کیونکہ سقوط حلب کے نام پر واویلا کرنے والوں اور شام ،عراق،افغانستان اور پاکستان میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کرنے والوں کی سوچ یکساں ہے یہ ایک خاص تکفیری سوچ کے حامل افراد ہے جو آرمی پبلک اسکول پشاور کے بچوں پر فاتحہ بھی پڑھنے کو بدعت اور وزیریستان میں پاک فوج کے خلاف لڑنے والوں کو شہید کہتے ہیں اور ان کی مغفرت کے لئے دعا کرتے ہیں ۔

شام ، عراق میں داعش،القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے کئی سالوں سے بے گناہ انسانوں کا قتل عام جاری ہے، جن کا ثبوت خود دہشت گردوں کی جانب سے جاری کردہ تصاویر اور ویڈیوز ہیں جس میں انھوں نے اسلام کے نام پر جس درندگی کا مظاہرہ کیا ہے اس سے خود جنگل کے درندے بھی شرمندہ ہے، میں ان دہشت گردوں کے حمایت کرنے والوں سے سوال کرتا ہوں کیا ان دہشت گردوں کا طرزعمل اسلام کے مطابق ہے؟ کیا ان کے مظالم کسی سے پوشیدہ ہے؟ کیا یہ لوگ مسلمان کہلانے کے قابل ہے؟کیا ان کی وجہ سے ساری دنیا میں اسلام کا نام اور مسلمان بدنام نہیں ہوئے؟ شام میں چھ سالوں سے جاری جنگ میں کبھی کسی نے دہشت گردوں کی حقیقت کو آشکار کرنے کی کوشش کی؟، کبھی ان کے مظالم پر قلم اُٹھا یا؟، آج حلب کی آزادی پر محمد بن قاسم کو یاد کرنے والو پہلے  محمد بن قاسم کے اصل کہانی کو تو منظر عام پر لاؤ اس شخص کے ساتھ کیا ہوا یہ بھی تو بتاؤ، فتح حلب کے بعد وہاں پر آہوں سسکیوں کی آوازیں سنے والو جب تکفیری دہشت گرد کھلے عام حوا کی بیٹیوں کو بازاروں میں فروخت کر رہے تھے تو اُس وقت تم کہاں تھے؟ داعش کے چنگل سے آزادی پا کر آنے والی لڑکیوں کی سسکیاں اور داستانیں تمہیں سنائی نہیں دیتی؟ ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ساری دنیا جانتی ہے کہ ان دہشت گردوں کے حق میں فتویٰ کون جاری کرتا ہے ، پیسے کون دیتا ہے اسلحہ کہاں سے آتا ہے ۔۔۔ سعودی عرب جو کہ دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ خریدنے والا ملک ہے ان کے اسلحہ کہاں جاتا ہے؟مغربی دنیا کیوں ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا ہے؟ امریکہ برطانیہ اسلحہ ڈیلر ہے عرب ممالک سب سے بڑا خریدار، یہ اسلحہ زیادہ تر مشرق وسطی میں ہی استعمال ہو رہے ہیں ، بنانے والا یہود و نصاری خریدنے والا نام نہاد مسلمان لیکن استعمال عام انسانوں پر ،افریقہ سے لیکر افغان پاکستان تک یہی اسلحہ مسلمانوں کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں ۔ آج دہشت گردوں کی حمایت میں بولنے والوں نے کبھی فلسطین کی حمایت میں بھی کچھ بولا ہے ؟ کیا قبلہ اول بیت المقدس پر مسلمان آزادی سے عبادت کرسکتے ہیں؟ کیا فلسطین میں مسلمان خواتین کو اسرائیلی قتل نہیں کر رہے ہیں؟ کیا فلسطین میں قتل ہونے والوں کی فریاد تم تک نہیں پہنچتی؟ آزادی فلسطین کے لئے جدو جہد کرنا ہم سب کا فرض نہیں ہے ؟ ان دہشت گردوں نے کبھی آزادی القدس کا نعرہ بلند کیا ہے؟ اگر یہ حقیقی مجاہد ہوتے تو سب سے پہلے فلسطین کو غاصب صہونیوں سے آزاد کرا تے۔ ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے اسلام سے مخلص ہیں تو فلسطین میں مقاومتی تحریکوں کو کامیاب بناتے ان کی مدد کرتے ، یہ تکفری دہشت گرد اور ان جیسے ممالک کی حقیقت مسلۂ فلسطین پر آکر کھل جاتا ہے ، یہ کیسے آزادی فلسطین کی بات کر سکتے ہیں اگر یہ فلسطین کی بات کریں تو مغربی دنیا اور اسرائیل ان کی مخالف ہو جائیں گے اور ان کے تخت و تاج کو خطرہ ہوگا اسی لئے یہ لوگ کبھی مسئلہ فلسطین پر بات نہیں کرتے نہ ہی برما کے مسلمانوں کو یاد کرتے ہیں بلکہ جہاں جہاں مغربی مفادات ہوں یہ وہاں پرچم لے کر نکلتے ہیں ان کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہوتا کہ بے گناہ مرد، خواتین اور بچے ان کے مفادات کی نظر ہو رہے ہیں ان کو صرف اپنے مفادات کا تحفظ چاہیے۔ ان تمام حقیقتوں کے باوجود پڑھے لکھے افراد کا دہشت گردوں کی حمایت کرنا اور عوام کو بے وقوف بنا نا نے کی کوشش کرناحقیقت میں جہالت و نادانی کے سوا کچھ نہیں۔اب تو سقوط حلب یا کربلائے حلب کی بھی حقیقت سامنے آگئی ہے مسلمانوں کو گمراہ کرنے والے گروہ مصر میں گرفتار ہوگئے جنہوں نے حلب کے نام پر جھوٹی ویڈیوز اور تصاویر بنائی اور فیک آئی ڈیز سے ان کو نشر کیا لیکن کچھ عناصر اب بھی دہشت گردوں کی بولی بولنے میں مصروف ہے۔

ایک طرف سال دوہزار سولہ ختم ہونے کو ہے اور شامی عوام نئے سال کی آمد کے لئے نئے امیدوں اور نیک تمناوں کے ساتھ انتظار کر رہے ہیں، ان کی خوشیاں قابل دیدنی ہے اور یہ لوگ پر جوش ہے کہ چھ سال سے جاری جنگ انشااللہ 2017 میں داخل نہیں ہوگا دوسری طرف حلب پر گریہ کرنے والوں کا چہرہ آہستہ آہستہ آشکار ہو رہے ہیں۔ حقیقت میں دیکھا جائے تو دہشت گردوں کی شکست تمام مسلمانوں کی فتح ہے جنہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ دہشت گردوں سے اسلام کا کوئی تعلق نہیں ہے اور تکفیری سوچ کے حامل افراد خود مغرب کی پیدا کردہ ہے اور تکفیریت کے خلاف جنگ میں تمام باشعور انسان ایک پرچم تلے جمع ہے، شام تقریبا دہشت گردوں  کے ناپاک وجود سے پاک ہو چکا ہے عراق میں بھی جنگ آخری مرحلہ میں ہے ۔ دنیا میں اور کہی پر بھی تکفیریت موجود ہے تو وہاں پر بھی اتحاد و آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ ہم حقیقت سے باخبر رہیں اور اسلام دشمنوں کی سازشوں کو بے نقاب کر تے رہیں۔

 تحریر۔۔۔ ناصر رینگچن

Page 91 of 210

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree