وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خود کش دھماکے میں 31 شیعہ مسلمان شہید جبکہ 160 زخمی ہو گئے،جبکہ شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق شیعہ ہزارہ کی جانب سے کیے جانے والے احتجاجی مظاہرے میں خود کش حملہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں دھماکے میں 50 افراد کے شہید ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں تاہم اب افغان وزارت صحت نے 31 شہادتوں کی تصدیق کی ہے.
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کابل میں شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد اربوں ڈالر کے پاور پروجیکٹ کے مجوزہ روٹ کے خلاف مظاہرے کیلئے اکھٹے ہوئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی۔
افغان خبر رساں ادارے خامہ پریس کے مطابق گزشتہ روز ہی افغان نیشنل آرمی کے کمانڈوز نے داعش کے گڑھ سمجھے جانے والے مشرقی صوبہ ننگر ہار میں آپریشن شروع کیا تھا۔
طلوع نیوز کے مطابق افغان طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا سید حسن ظفر نقوی بھوک ھڑتال کیمپ کے ۷۱ ویں روز اچانک طبعیت بگڑ جانے کے سبب ہسپتال منتقل ۔ ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد فوری آرام کا مشورہ دے دیا اور مولانا حسن ظفر کو اسلام آباد کے مقامی ہسپتال میں ایڈمٹ کرلیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ شیعہ قتل عام ، قاتلوں کی عدم گرفتاری ، نیشنل ایکشن پلان کی عدم فعالیت ، اور عزاداری امام حسین (ع) پہ لگائی جانے والی پابندیوں کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ھڑتال میں معروف عالم دین و خطیب اھلبیت (ع) مولانا حسن ظفر نقوی انکے شانہ بشانہ ھیں ۔ لیکن شیدید کمزوری کے سبب آج ہسپتال میں انتہائ نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیئے گئے ۔ تمام عاشقان اھلبیت (ع) سے علامہ حسن ظفر نقوی اور مرد قلندر علامہ راجہ ناصر عباس کی صحت و سلامتی کیلے دعا کی درخواست ہے ۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی کا لاہور پریس کلب کے سامنے جاری احتجاجی کیمپ میں علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب ،پریس کانفرنس میں علامہ حسن ہمدانی،علامہ وقارالحسنین نقوی،علامہ ناصر مہدی ،علامہ غلام عباس اور علامہ مظہر حسین بھی شریک تھے ، علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کر سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر ملک کے 70سے زائد شاہراہوں پرگلگت بلتستان سے لے کر بلوچستان کوئٹہ تک کامیاب علامتی دھرنے دیے جو رات گئے پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئے ملک بھر میں کہیں بھی کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم مکمل طور پر پرامن رہے،ہمارے اس پرامن جدو جہد کو متاثر کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار پنجاب حکومت کے متعصب وزیر کا بھانجا ڈی پی او اوکاڑہ فیصل رانا نے ہمارے پرامن اور نہتے کارکنوں کیخلاف بلا جواز ایف آئی آر پولیس کی مدعی میں درج کر کے ہمارے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور اکثریت اب بھی لاپتہ ہے اوکاڑہ پولیس نے قصور میں ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا خواتین کے ساتھ دست دارزی کی اور گھروں سے موٹرسائیکلوں سمیت قیمتی سامان ساتھ لے گئی،ہم اس بربریت کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے،وہ ڈی پی او اکاڑہ جس نے دہشت گردوں کو پناہ دے کر اوکاڑہ میں روپوش رکھا جو حساس اداروں کی نشاندہی پر پکڑے اور مارے گئے آج یہ پرامن لوگوں کو حراساں کرنے میں مصروف ہے،ہم ڈی پی او اوکاڑہ کیخلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اور اس کے اس گٹھیا عمل کیخلاف ملک بھر میں احتجاج بھی جاری رکھیں گے،ڈی پی اوکاڑہ نے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی ، ڈی پی او رانا فیصل رانا ثنااللہ کا بھانجا بھی ہے ،اس کے اس انتقامی کاروائی کے پیچھے چھپے کرداروں سے بھی ہم بخوبی واقف ہیں،ہم وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس قبیح عمل کا نوٹس لیں اور اس پولیس گردی میں ملوث ڈی پی او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو برطرف کرکے تحقیقات شروع کرے ،ہمارا مطالبہ ہے اگر یہ ایف آئی آر حکومت خارج نہیں کراتی تو بروز پیر 25 جولائی کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے کارکنوں کی رہائی تک کے لئے دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات پر عملدرآمد تک جاری رہیگا ہم انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں،کہ اوکاڑہ ڈی پی او کی اس بربریت کیخلاف آواز اُٹھائے۔
وحدت نیوز(فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین کے قائد علامہ راجہ ناصر عباس کے اسلام دھر نے کی حمایت اور مطالبات کی منظور ی کے سلسلہ میں پورے پنجاب کی طرح شہر فیصل آبادمیں بھی مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کی جانب سے دی گئی کال پر جی ٹی ایس چوک میں مر د اور خواتین کی کثیر تعداد نے دھرنے میں شرکت کی اور علامہ راجہ ناصر عباس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فل پروف سیکورٹی فراہم کی گئی ۔ سی پی او افضال احمد کوثر نے چاروں اطراف خار دار تاریں لگوا کر خود سیکورٹی کی مارنیٹرنگ کی اور مظاہرین کو سیکورٹی فراہم کی ۔ دھرنے سے ضلعی جنرل سیکرٹری علامہ احسان جعفری، ڈاکٹر افتخار حسین نقوی، خواہر فرحانہ گلزیب علی،علامہ فضل عباس، حسنین شیرازی ودیگرعمائدین نے بھی خطاب کیا۔ اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ کارکنوں کو فوری سیکورٹی فراہم کریں اور علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات پاکستان میں (۱)شیعہ نسل کشی میں ملو ث تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے
(2)ریاستی اور عسکری ادارے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کریں اور مجرمانہ خاموشی ختم کریں۔
(3)نام بدل کر کام کرنیوالی کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کاروائی کا آغاز کیاجائے
(4)ملک میں شیعہ مسلمانوں پر ہونیوالے دہشت گردانہ حملوں بالخصوص سانحہ شکار پور، سانحہ جیکب آباد، سانحہ چلاس، سانحہ بابو سر ، سانحہ حیات آباد، سانحہ عاشورہ کراچی، سانحہ عباس ٹائون، سانحہ عاشورہ راولپنڈی ودیگر سانحات سمیت تمام مقدمات ملٹری کوررٹس میں بھیجے جائیں ۔
(5)پنجاب حکومت اپنی شیعہ دشمن پالیسی فور ا ختم کرے عزاداری، بانیان مجالس اور شیعہ عمائدین پر غیر اعلانیہ پانبدیاں اور جھوٹی ایف آئی آروں کو فل فور ختم کیا جائے۔
(6)مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیے جائے ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ملک میں جاری شیعہ نسل کشی اور معصوم پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف گذشتہ ستر دنوں سے سراپا احتجاج ہے۔ ظلم اور بربریت کے خلاف احتجاج کو ملک گیر احتجاج میں تبدیل کیا جا رہا ہے، پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور دیگر علاقوں کی طرح کوئٹہ میں بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بھوک ہڑتالی کیمپ اور مطالبات کی منظوری کیلئے مغربی بائی پاس میں احتجاجی دھرنا دیاگیا۔احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اوررکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا ، علامہ ہاشم موسوی، عباس علی اور علامہ ولایت جعفری کا کہنا تھا کہ 13 مئی سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھوک ہڑتال پر ہے، جسے انہوں نے مطالبات کی منظوری اور عمل درآمد تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات بلکل واضح اور آئینی ہیں، ہمیں ملک میں امن چاہئے، دہشتگردوں اور تکفیری سوچ کا خاتمہ چاہئے ، قاتلوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو انکے انجام تک پہنچایا جائے اور مظلوموں کو انکے حقوق دیئے جائے۔ ترجمان نے کہا کہ ملک بھر کے اہم سیاسی اور مذہبی قیادتوں نے ہمارے مطالبات کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارے مطالبات بلکل درست اور قابل تسلیم ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خود کو عوامی نمائندہ کہنے والے وزراء کو عوام کے جان و مال اور مسائل و ضروریات کی کوئی فکر ہی نہیں۔ ہمارے پر امن تحریک کی حمایت پاکستان کے تمام تر طبقات، بشمول کرسچین کمیونٹی، ہندو اور سکھ برادری ،کر چکے ہیں اور ہمارے پیش کردہ دس نکاتی مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ان پر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں ، جو اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے مطالبات پاکستان کے حق میں ہیں ۔ حکومت مزید وقت برباد کرنے کے بجائے مطالبات تسلیم کرے اور ملک کو پر امن بنائے ۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں اور مقتدر حلقوں کی مسلسل بے حسی اور جابندارانہ رویوں کو دیکھتے ہوئے ،ہم احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ہم اپنی اس آئینی و قانونی جنگ کو جمہوری انداز میں لڑیں گے اور انصاف کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دہشتگردوں کے کاروائیوں پر خاموشی اور ان کو مکمل آزادی فراہم کرنا حکومت کی ناقص پالیسیوں کی عکاسی کر رہی ہے،آئے روز ملک کے کسی نہ کسی کونے میں ہمارے پروفیشنلز کو موت کے گھاٹ اتر دیا جاتا ہے،لیکن آج تک کسی شہید کے قاتل کو سزا نہیں دی گئی۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام شیعہ ٹارگٹ کلنگ، بے بنیاد مقدمات، عزاداری پر عائد پابندیاں، پُرامن شہریوں کی گرفتاری کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح جنوبی پنجاب میں احتجاجی دھرنے دیے گئے۔ ملتان میں سہو چوک کے مقام پر خانیوال روڈ پر دھرنا دیا گیا، دھرنے میں خواتین، بچوں، نواجوانوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی دھرنا شام پانچ بجے شروع ہوا جو کہ رات گئے اختتام پذیر ہوا، دھرنے کے شرکاء نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک بلاک کیا، دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ سید سلطان احمد نقوی، علامہ ہادی حسین ہادی، مولانا مظہر عباس صادقی، مولانا اعجاز حسین خان، یافث نوید ہاشمی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے خطاب کیا۔ رہنمائوں نے دھرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ 70دنوں سے نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر ہیں لیکن بے حس حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہم سراپا احتجاج رہیں گے۔ پنجاب میں ہمارے عزاداروں اور بانیان مجالس کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، پُرامن شہریوں کو شیڈول فورتھ میں ڈالا جا رہا ہے، عزاداری پر پابندیاں عائد کی جارہی ہے، ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، گلگت بلتستان میں زمینوں پر ناجائز قبضے کیے جارہے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے پُرامن شہری ہیں ہمیں حکومت احتجاج اور دھرنوں پر مجبور کرچکی ہے ہم حکومت کومتنبہ کرتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو 7 اگست کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کریں گے۔ دھرنے کے شرکاء نے حکومت مخالف نعرے بازی اور اپنے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر نماز باجماعت کا اہتمام کیا گیا، دھرنے کے شرکاء نے ایمبولینسزکو خصوصی طور پر راستہ دیا گیا۔