وحدت نیوز(کراچی) پاکستان کو بچانے کے لیےطویل  سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، بلدیاتی انتخابات، گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے، گذشتہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی ووٹ چرائے گئے لیکن دھاندلی کرنے والے سن لیں کہ وہ ہمارے ووٹرز نہیں چرا سکتے، ملک میں امن وامان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے، طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی، اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا  اور پھر حکومت ان سے بھی مذکرات شروع کر دیگی۔ ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں۔ہم قوم کی خدمت کی غرض سے میدان میں اترے ہیں ، قیادت کی غرض سے نہیں ، نہ ہی قوم پر مسلط ہو نا ہماری خواہش ہے ، ہم نہ ایک طولانی جنگ کاآغاز کیا ہے ، تھکنے والے یہ جنگ نہیں جیت سکتے ، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نشتر پارک کراچی میں موالیان حیدر کرار(ع) کے  ٹھاٹے مارتے سمندر سے عظمت ولایت کانفرنس میں  خطاب کر تے ہو ئے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوسی کیا۔ انہیں اسطرح کے بیانات زیب نہیں دیتے۔ جوانوں کی قیادت کے علمبرداروں نے جوانوں کے جذبات و احساسات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے ، ملک کے آئین کے غداروں سے مذاکرات کسی طور قومی مفاد میں نہیں ، برسر اقتدار حکمران انتہائی کمزور ، بذدل اور ڈرے ہو ئے ہیں.

 

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ اگر عزاداری کو روکنے یا محدود کر نے  کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کےریئسائی کی حکومت گرائی اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے۔عزاداری سید الشہداء (ع) میں جان بھی زیادہ عزیز ہے ، ہم ہر چیز عزاداری پر قربان کر سکتے ہیں لیکن عزاداری کو کسی چیز پر قربان نہیں کر سکتے ، ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتووں کی سیاست کرنے والوں کا خاتمہ کریں اور ملک کو ترقی کی رہ پر گامزن کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی انتخابات اور آئندہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018ء کے الیکشن کی ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغا کیا ہے اس وقت سے  ہمیں ڈرایا گیا، دہمکایا گیاکھبی لبرل بننے کے مشورے دیئے گئے اورکبھی  سیاسی اتحاد کا چھانسا دیا گیا، لیکن ہم نے قومی غیرت اور وقار کا سودا نہیں کیا ، کبھی قوم  کو مایوس نہیں کیا۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین لیڈر شپ فراہم کریں گے ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ قومی داخلہ اور دفاعی پالیسی کے حوالے سے ہمارا ایک مضبوط اور ٹھوس موقف ہے ، ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جارہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، ہمشہ سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلی عہدوں پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔وزیر اعظم صاحب نے الیکشن سے قبل اربوں  روپے خرچ کر کے ٹی وی پر اشتہار چلوائے کہ ہم اقتدار میں آگر کشکول توڑ ڈالیں گے ، اتنی جلدی نواز شریف اپنے وعدے سے مکر گئے ، عوام امریکی خیرات نہیں حکمرانوں کی حب الوطنی کے متلاشی ہیں ۔

 

مرکزی سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھاکہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جارہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی؟،کیا طالبان سے مذاکرات کی حمایت لینے کے لئے بلائی گئی اے پی سی اس سیاسی جماعت نے آپ کے ملی موقف کو سپورٹ کیا ؟، وہ جواب دیں کہ گذشتہ 35 دنوں میں کراچی میں دہشتگردی کا شکار ہونے والے 21 شہداء کیلئے کسی سیاسی جماعت نے آواز اٹھائی؟۔ اگر ہمارا ایک بھی ایم این اے اسمبلی میں ہوتا تو ہمیں کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا تھا۔ قوم جان لے کہ یہ طویل سیاسی جدوجہد ہے جس میں تھکنا نہیں، یہ گذشتہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہے جس کا نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم جعلی الیکشن کرا کر گھر چلے گئے۔ دھاندلی کی گئی اور جعلی مینڈیٹ کے تحت حکومت قائم کرائی گی۔ آج نادرا نے ہمارے موقف کی تائید کردی ہے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ ضلع حیدرآباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے نشتر پارک میں 27 اکتوبر کو منعقدہ عظمت ولایت کانفرنس میں شرکت کے لئے جانے والے قافلوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما نہ ہوسکے۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ مولانا گل حسن مرتضوی، عاصم مرزا اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امریکا کی بڑھتی ہوئی مداخلت، دہشت گردوں کی پشت پناہی اور مظلوم عوام کو خاک و خون میں نہلانے کا سلسلہ جاری ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد ہر شخص کو اپنی مذہبی رسومات کی آزادی کے تحت رکھی گئی تھی لیکن اس کے برعکس مساجد، امام بارگاہوں، چرچ سمیت کوئی عبادت گاہ محفوظ نہیں اور دہشت گرد اپنا جرم مانتے ہوئے دندناتے پھر رہے ہیں۔ علامہ امداد علی نسیمی نے کہا کہ 27 اکتوبر کو کراچی کے نشتر پارک میں منعقد ہو نے والی عظمت ولایت کانفرنس پاکستان میں بسنے والے تمام مظلوموں کی آواز ہے، عظمت ولایت کانفرنس ماضی کے تمام اجتماعات کا ریکارڈ توڑ دے گی۔ انہوں نے ایس ایس پی حیدرآباد سے بھی مطالبہ کیا کہ حیدرآباد میں بھی سیکیورٹی کا بندوبست کیا جائے۔

وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے جعفر ایکسپریس اور پشاور میں پولیس والوں پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نااہل حکمرانوں نے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور خود کشکول لئے اس عالمی دہشت گرد کے در پر بیٹھے ہیں جو خود ان دہشت گردوں کے خالق ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے محرم الحرام کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے پے در پے واقعات اور حکمرانوں کی ان دہشت گردوں کے سامنے بے بسی ایک المیہ ہے پنجاب میں دہشت گردوں کو تحفظ اور محب وطن پر امن لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے علامہ اسدی نے متنبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے بھکر میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا تو پورے ملک کا ماہ محرم الحرام متاثر ہوگا محرم الحرام میں انتظامیہ کو دہشت گردوں کی بجائے عوام کا ساتھ دینا ہوگا، اگر قانون شکنوں کی حوصلہ افزائی کی گئی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں، جس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پنجابی طالبان بہت سرگرم ہیں اور کئی سانحات وقوع پذیر بھی ہوچکے ہیں لیکن صوبے میں سکیورٹی کے موثر انتظامات نظر نہیں آ رہے جو کہ عوام کے لئے تشویشناک امر ہے۔



علاامہ اسدی کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم مذہبی اور سیاسی جماعت ہے، اسے فرقہ وارانہ دہشت گرد گروہ کے ساتھ بیلنس کرنے کی سازش کسی طور کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں سرگودہا ڈویژن امن و امان کے حوالے سے مثالی رہا لیکن تاحال یہاں کی انتظامیہ نے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر عوام کے حقیقی نمائندوں کو اعتماد میں نہیں لیا اور نہ ہی ان کے ساتھ میٹنگ کرکے کوئی باقاعدہ پالیسی تیار کی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی مولانا صادق رضا تقوی ،حسن ہاشمی ،علامہ دیدار علی جلبانی نے امام بارگاہ شہدائے کربلا میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہاکہ  وطن عزیز پاکستان میں گذشتہ ہونے والے عام انتخابات کے بعد سے بحرانوں کی صورتحال تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے اور دہشت گردی کے خاتمے اور مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے بلند وبانگ دعوے کرنے والی حکومت نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے میں کامیاب ہوئی ہے بلکہ دہشت گردوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنے پر تلی ہوئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ مہنگائی کی حالت یہ ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ایک سو ستر فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اسی طرح پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے بھی پاکستان میں بسنے والے کروڑوں انسانوں کی کمر توڑ دی ہے۔پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں عالمی سامراجی طاقتیں امریکہ اور اسرائیل براہ راست ملوث ہیں اور ہماری حکومت عالمی سامراجی دہشت گرد قوتوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے جبکہ ملک کے عوام کی کوئی فکر اور داد رسی نہیں کی جا رہی ہے۔تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، دہشت گردی، ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ، شیعہ عمائدین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے خلاف اور اٹھارہ ذی الحجہ کو ’’یوم غدیر ‘‘ کو شایان شان سطح پر ،منانے کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان 27اکتوبر کو نشتر پارک میں ’’عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ منعقد کرنے کا اعلان کرتی ہے ،کیونکہ یوم غدیر پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد (ص) کے دئیے ہوئے اسلام اور شریعت اور قرآن کریم کی تعلیمات سے عہدِ وفا کرنے کا دن ہے اور یہی وہ دن ہے کہ جس نے آج تک حق و باطل کے درمیان حد فاصل کھینچا ہوا ہے۔اس عظیم الشان کانفرنس میں سندھ بھر سے لاکھوں عاشقان ولایت شریک ہوں گے اور حکومت کی ملک دشمن اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیں گے اور اگر حکومت نے پھر بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو ملک بھر میں اسمبلیوں کا گھراؤ شروع کر دیا جائے گا۔

 

آج حکومت وقت ایسے خطر ناک او ر مہلک دہشت گردوں کے ساتھ ہاتھ ملانے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی باتیں کر رہی ہے جن دہشت گردوں کے ہاتھ نہ صرف ہزاروں معصوم پاکستانی شہریوں کے خون سے رنگین ہیں بلکہ سیکورٹی اداروں میں کام کرنے والے اعلی افسران سے لے کر پولیس کانسٹیبل تک اور اسی طرح افواج پاکستان کے افسروں سمیت سپاہیوں کے قتل میں رنگے ہوئے ہیں، حکومت وقت کی جانب سے ہزاروں پاکستانی جانثاروں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں، معصوم پاکستانی شہریوں کی گردنوں کو تن سے جدا کرنے والوں اور مساجد ، اولیاء اللہ کے مزاروں اور درباروں ،امام بارگاہوں ،بازاروں ، محلوں اور علم کے مراکز سمیت غیر مسلم عبادت گاہوں کو بم دھماکوں سے اڑانے والوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرنا در اصل سر زمین پاکستان کے ساتھ عین غداری کے مترادف ہے کیونکہ طالبان دہشت گرد جوکہ مملکت خداداد پاکستان کے کھلے دشمن ہیں اور پاکستان کے شہریوں کو عید کے دنوں میں ، روزوں کے دوران قتل کرنے کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ حکومت وقت ایسے ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر کے ساتھ ہاتھ ملانے کی انتھک کوششیں کر رہی ہے اور کروڑوں پاکستانیوں کی عزت و حمیت کو مجرو ح کرنے پر تلی ہے۔ شرمناک بات یہ ہے کہ حکومت ان ملک دشمن دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کی تگ و دو میں ہے اور یہی ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گرد آئے روز پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص خیبر پختونخواہ میں بم دھماکے کر کے معصوم انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں اور پختونخواہ کے عوام کی ووٹ کی طاقت سے بننے والی تحریک انصاف کی حکومت اور اس کا سونامی ملک دشمن عناصر کو تباہ نہیں کر رہا بلکہ اپنے ہی وطن کے باسیوں کو تباہ و برباد کرنے میں ان طالبان دہشت گردوں کے ساتھ برابر کا شریک کار ہے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا ایک طرف حکومت اور دہشت گردوں کا مسئلہ ہے تو اسی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کروڑوں انسانوں پر حکومت کی طرف سے ایک اور بم دھماکہ کیا گیا ہے جو مہنگائی کا دھماکہ ہے یا پھر مہنگائی کی بجلی گرا دی گئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب محنت کشوں کی کمر کو توڑ دیا ہے تو دوسری طرف بجلی کی قیمتوں میں ایک سو ستر فیصد اضافے نے غریبوں پر بجلی کے پہاڑ گرادئیے ہیں ، حکومت کی طرف سے غریبوں پر پٹرول بموں اور بجلی گرائے جانے سے غریب پاکستانی کی مشکلات میں مزید اضا فہ ہو گیا ہے جس کے سبب ایک عام شہری کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔

 

مہنگائی کے ساتھ ساتھ ایک اور اہم ترین مسئلہ پاکستان میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت کا سلسلہ ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ، بالخصوص اگر قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے شہر کی بات کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ یہاں ایک طرف تو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے تو دوسری طرف اسی آپریشن کے با وجود دہشت گرد کھلے عام معصوم شیعہ شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں ، حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ آپریشن شروع ہونے کے باوجود ایک ماہ کے اندر انیس شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیا گیا ہے لیکن ان انیس شہدائے ملت جعفریہ کے کسی ایک قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا، واضح رہے کہ انیس شہدائے ملت جعفریہ میں خود پولیس آفیسر ایس ایچ او عرفان حیدر سمیت ان کا ایک اسسٹنٹ بھی شامل ہے۔

 

ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں منعقد ہونے والی ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ کے حوالے سے سندھ بھر میں علماء، ماتمی انجمنوں، ذاکرین ، خطباء، نوحہ خوانوں، منقبت خوانوں سمیت ملت جعفریہ کے تمام اہم اداروں اور عوام کے درمیان دعوت نامے تقسیم کر دئیے گئے ہیں جبکہ عظمت ولایت کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے تمام تر ذمہ داری وحدت یوتھ ونگ صوبہ سندھ کو سونپ دی گئی ہے۔اسی عنوان سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو جلسہ کے انتظامات میں اپنا کردار ادا کریں گی ، واضح رہے کہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ میں لاکھوں فرزندان اسلام کی آمد متوقع ہے جو ملت جعفریہ کی تاریخ کا عظیم الشان اور تاریخی اجتماع ہو گا۔

 

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے ارادے کو ترک کر دے اور ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل ان دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے، وفاقی حکومت  بجلی اور پٹرول سمیت دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں کیا جانے والا بے جا اضافہ فی الفور واپس لے کر وطن عزیز پاکستان کے غریب انسانوں کو ریلیف دیا جائے،  ملک بھر میں شیعہ عمائدین کے قتل عام کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور ملک بھر میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دفاتر کو فی الفور بند کیا جائے اور ان کے دہشت گردوں کو کھلی آزادی دئیے جانے کی بجائے گرفتار کر کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جائے تا کہ معاشرے میں امن قائم ہو سکے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تکفیری دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور گذشتہ ایک ماہ میں شہید کئے جانے والے انیس شیعہ عمائدین کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے منظر عام پر لایا جائے۔انہوں نے  کراچی میں جاری آپریشن کا دائرہ کار وسیع کر نے کا مطالبہ کیااورکہا کہ  کالعدم دہشت گرد گروہوں کے کھلے ہوئے دفاتر نیز انٹر نیٹ پر موجود کالعدم تنظیموں کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر موجود اشتعال انگیز اور ملک دشمنی پر مبنی صفحات کے خلاف کاروائی کی جائے کہ جو ملک بھر کی طرح شہر کراچی میں بھی اپنے آقاؤن امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں ،انہوں نے مذید کہاکہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ میں فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور اگر کسی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہو گی۔

وحدت نیوز(سرگودہا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے متنبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے بھکر میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا تو پورے ملک کا ماہ محرم الحرام متاثر ہوگا۔ میڈیا کلب سرگودہا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ محرم الحرام میں انتظامیہ کو دہشت گردوں کی بجائے عوام کا ساتھ دینا ہوگا، اگر قانون شکنوں کی حوصلہ افزائی کی گئی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں، جس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پنجابی طالبان بہت سرگرم ہیں اور کئی سانحات وقوع پذیر بھی ہوچکے ہیں لیکن صوبے میں سکیورٹی کے موثر انتظامات نظر نہیں آ رہے جو کہ عوام کے لئے تشویشناک امر ہے۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ سرگودہا ڈویژن کی انتظامیہ نے اگر بھکر میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ نہ روکا اور حلال پور میں جلوس عزاداری کو پرامن طریقے سے نہ گزرنے دیا تو پورے ملک کا ماہ محرم الحرام متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم مذہبی اور سیاسی جماعت ہے، اسے فرقہ وارانہ گروہ کے ساتھ بیلنس کرنے کی سازش کسی طور کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں سرگودہا ڈویژن امن و امان کے حوالے سے مثالی رہا لیکن تاحال یہاں کی انتظامیہ نے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر عوام کے حقیقی نمائندوں کو اعتماد میں نہیں لیا اور نہ ہی ان کے ساتھ میٹنگ کرکے کوئی باقاعدہ پالیسی تیار کی ہے۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے قم المقدسہ میں ادارہ امید طلاب پاکستان کی طرف سے دی گئی عید ملن پارٹی میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے دینی تعلیم کے حصول پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو دینی معلومات اور روحانی کردار کا حامل بنانا ہوگا۔ آج پوری دنیا میں عوام حقیقی عرفان اور معرفت کی تلاش میں ہے اور اسی وجہ سے بعض اوقات لوگ عرفان اور معرفت کے جھوٹے دعوے داروں کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں۔ انہوں نے دینی طلاب کو اصلاح نفس کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے تمام مسائل کا حل انسانوں کی اصلاح میں پوشیدہ ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا پاکستان میں بعض اداروں اور بکے ہوئے حکمرانوں نے جو کچھ کیا، اس کے باعث پہلے تو بنگلہ دیش ہمارے ملک سے الگ ہوا اور اب اس ملک کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آج اگر پاکستان کی فوج یا سلامتی کے دیگر اداروں پر کوئی حملہ کر رہا ہے تو نہ تو وہ شیعہ ہے اور نہ ہی بریلوی سنی بلکہ یہ وہ افراطی دیوبندی ہیں، جو انہی ایجنسیوں کے ہاتھوں کی پیداوار ہیں اور مینڈکوں کی مانند ان کی تربیت کی گئی ہے اور یہ جونک کی مانند ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں، لیکن قومی سلامتی کے ذمہ دار ادارے نہ تو ان کے پشت پناہ مدارس کے خلاف اقدام کرتے ہیں اور نہ ہی ان کے خاتمہ کیلئے کوئی مناسب اقدام اٹھا رہے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ خود ہمارا ہی کیا دہرا ہے کہ آج ہم یہ اعلان کرنے پر مجبور ہیں کہ قومی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ اب بیرونی سرحدوں سے گذر کر اندرونی سرحدوں میں داخل ہو چکا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے دینی طلاب کو حقیقی نظام رہبریت و ولایت فقیہ سے متمسک رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج ہم شام میں استکبار کی شکست کا مشاہدہ کر رہے ہیں تو یہ سب کچھ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ کی بابصیرت رہبریت کا ہی نتیجہ ہے۔ شام میں استکبار کو نہ صرف فوجی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ استکبار جہانی اپنے ترکی، سعودی عرب اور یورپی ممالک جیسے حامیوں سمیت رائے عامہ کی ہمواری اور میڈیا کے میدان میں بھی مقاومت، آزادی کی تحریکوں اور مرکز آزادی شام سے سخت شکست کا متحمل ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ آمریکہ نے ایسے وقت میں مسلط کرنے کی کوشش کی، جب خود ایران کے اندر بعض نام نہاد اور بہت سابقہ دار انقلابیوں کی جانب سے کچھ ایسی باتیں سامنے آ رہی تھیں، جس کی وجہ سے امریکہ اور اسکتبار کو کافی امید وابستہ ہوچکی تھی۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل اپنے چند روزہ دورہ قم کے اختتام پر ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کی جانب سے جمعرات کے روز دی جانے والی عید ملن پارٹی میں بھی خطاب کرینگے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree