وحدت نیوز(کوئٹہ) پاکستان کی سیاسی تاریخ کے سرسری جائزے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ملک میں تمام خرابیوں کا بنیادی سبب مخلص اور دیانتدار قومی قیادت کا فقدان ہے سیاستدانوں اور حکمرانوں نے کبھی بھی اپنے ذات سے باہر نکل کر ملک و قوم کے مفادات کوفوقیت نہیں دی۔ ان کی تمام سرگرمیاں اقتدار کے حصول اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے گرد گھومتی ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل سید عباس نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض لوگ سیاست کو سماجی خدمت کا ذریعہ بنانے کی بجائے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے استعمال کیا اور عوامی مسائل سے لاتعلق رہے۔ یہی وجہ ہے کہ 70سال گزرنے کے باوجود عوامی مسائل جوں کے توں ہیں۔ سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ ہمارے حکمران ملک میں سیاسی نظام کے ساتھ ساتھ اخلاقی نظام قائم کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ ہمارے زیادہ تر مسائل کا تعلق اخلاقی اور سماجی نظام سے ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے باوجود ہم اخلاقی گراونڈ سے دو چار ہیں۔ سو ہمیں ایسی قیادت میسر آتی ہے جیسے ہم خود ہیں ۔ ہم نے لاکھوں انسانوں کی قربانی دے کر یہ خطہ زمین اس لیے حاصل کیا تھا کہ یہاں قرآن و سنت کے زریں اصولوں کے مطابق نظام قائم ہوگا۔ ہماری زندگیاں اسلام کے مطابق ہوں گی لیکن ہمارا کردار اور عمل اسلامی تعلیمات سے کوسوں دور ہے۔ ناپ تول میں کمی ، ناجائز منافع خوری، ملاوٹ، دھوکہ بازی ، جھوٹ اور فریب جیسے برائیوں میں گرفتار ہیں۔ گزشتہ برسوں میں ہم بحیثیت قوم قیام پاکستان کے اصل مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہی رہے ہیں لیکن اس ناکامی کا ملبہ دوسروں پر گرانے کی بجائے ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہماری زندگیاں کس حد تک اخلاقی نظام کے پابند ہیں۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام شہدائے سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس، سانحہ بابوسر کی برسی کی مناسبت اور شہدائے پاکستان و گلگت بلتستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک عظیم الشان عظمت شہداء کانفرنس کا انعقاد گمبہ اسکردو میں ہوا۔ جس میں علماء، عوام، زعماء اور جوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عظمت شہداء کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز حسین بہشتی، ایم ڈبلیو ایم شگر کے رہنماء شیخ کاظم ذاکر، ایم ڈبلیو ایم کھرمنگ کے سربراہ شیخ اکبر رجائی، ایم ڈبلیو ایم تحصیل گمبہ کے سربراہ شیخ کریمی، علامہ شیخ کرامتی، ابراہیم آزاد، سید نوری، شیخ ذیشان علی اور فدا حسین نے خطاب کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جی بی کے عوام سے بار بار جھوٹے وعدے کئے گئے لیکن ستر سالوں سے بنیادی آئینی حقوق سے جان بوجھ کر محروم رکھا گیا ہے۔ گلگت بلتستان کو منہا کیا جائے تو پاکستان چین کیساتھ اقتصادی راہداری منصوبے کا سوچ بھی نہیں سکتا، لیکن یہاں کے نااہل منتخب حکمرانوں کی وجہ سے یہاں کے عوام کیلئے ایک روپے کا منصوبہ بھی شامل نہیں کیا گیا۔
مقررین نے کہا کہ الیکشن سے قبل اور بھاری مینڈیٹ کے ساتھ حکمرانی ملنے کے بعد چار مرتبہ افتتاح کئے جانے کے باوجود اسکردو گلگت روڈ پر بھی اب تک کام شروع نہیں کیا گیا۔ اب کہ بار ایک دفعہ پھر سے افتتاح کی باتیں کرکے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جو کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین کے مترادف ہے۔ عظمت شہداء کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم کو اعلٰی عدلیہ کے دو منصفوں نے باقاعدہ مجرم اور بقیہ تین ججز نے ملزم قرار دے کر تحقیقاتی کمیٹی کے سپرد کیا ہے، لیکن المیہ یہ ہے کہ موصوف اب بھی کرسی وزارت عظمٰی پر فائز رہنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ضروری ہے کہ عوام بیداری کا ثبوت دیں اور ملک میں ہونے والی ظلم و ناانصافیوں کے خلاف ڈٹ جانے کیلئے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے میں داعش پہنچ چکی ہے اور ملک کے اندر بھی بہت سارے انسان سوز دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری داعش قبول کر چکا ہے۔ لیکن حکمرانوں کو اپنی کرپشن اور کرسی کی فکر ہے۔
عظمت شہداء کانفرنس سے خطاب میں مقررین نے مزید کہا کہ جی بی جغرافیائی اور سیاسی طور پر انتہائی اہمیت کا حامل خطہ ہے، لیکن حکمرانوں نے اس خطے کو یکسر نظر انداز کر رکھا ہے۔ یہاں معیاری تعلیمی ادارے قائم کرنے کی بجائے وعدے وعید پر ٹرخایا جاتا رہا ہے، جو کہ خطے کے مستقبل کو جان بوجھ کر برباد کرنے کی سازش کے مترادف ہے۔ یہاں کے پرامن اور محب وطن عوام دہشتگردی کے واقعات کی نذر ہو جاتے ہیں، لیکن کوئی نیشنل ایکشن پلان حرکت میں نہیں آتا۔ اس کے برعکس پرامن علماء اور شہریوں کو شیڈول فور میں ڈالا جاتا ہے اور یہاں کی زمینوں کو خالصہ سرکار قرار دیکر قبضہ کیا جاتا ہے، جو کہ یہاں کے عوام کیلئے کسی صورت قابل قبول نہیں۔ کانفرنس میں شہدائے گلگت بلتستان، شہدائے بابوسر، کوہستان اور شہدائے چلاس کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور سابقہ و موجودہ حکومت کی نااہلیوں کو طشت از بام کرتے ہوئے انہیں دہشت گردوں کا پشت پناہ قرار دیا گیا۔ سانحہ چلاس کے دہشتگردوں کے خلاف حکومت وقت سے فی الفور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی کرکے انکو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ گلگت بلتستان عوام کی ملکیتی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے سے باز رہے۔ انہوں نے مزید سوال اٹھایا کہ وطن عزیز پاکستان کب تک دوسروں کی جنگ لڑتا رہے گا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان میں تفرقہ بازی کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے تمام معتدل سیاسی و مذہبی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مذہب کی آڑ میں انتشار پیدا کرنے والی قوتیں نہ صرف وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے لئے خطرہ ہیں بلکہ عالم اسلام کو بھی سنگین مشکلات کی طرف لے کر جا رہی ہیں۔ ایسی قوتیں جو عالم اسلام کو دست و گریبان دیکھنا چاہتی ہیں، ان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا ان کے مذموم مقاصد کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ پاکستان کو عالم اسلام میں ایک قابل قدر حیثیت حاصل ہے، اسے بحال رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ امت مسلمہ کو درپیش متنازعہ امور میں فریق بننے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کیا جائے۔ بین الاقوامی ایشوز پر پاکستان کی مثبت مصالحانہ کوششیں ہماری نیک نامی میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسلامی میں بھڑکی ہوئی آگ کو ٹھنڈا کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش پاکستان میں بھی اپنے پر پھیلانے کی کوششون میں مصروف ہے۔ حکومت عوام کی آنکھوں پر پردہ ڈالنے کی بجائے دہشت گردوں کے تدارک کے لئے عملی اقدامات کرے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا ہے کہ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاونین کو جب تک عبرتناک سزائیں نہیں دی جاتیں، تب تک دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو کامیاب قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی استعماری کوششیں صرف اور صرف مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کے لئے ہیں۔ امت مسلمہ کو مل کر اس عفریت سے چھٹکارے کا حقیقی حل تلاش کرنا ہوگا۔ یہود و نصاریٰ دوست کے روپ میں چھپے ہوئے وہ دشمن ہیں، جو مسلمانوں کے مابین مسلکی اختلافات کو اچھال کر ہمیں ایک دوسرے کا دشمن بنانا چاہتے ہیں۔ تمام مسلمان ممالک کے حکمرانوں کو اس حقیقت کا بخوبی درک ہے، لیکن ملت اسلام کے مفادات کو ذاتی مفاد کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے اتحاد و وحدت کے لئے جو بھی حکمران عملی کوششوں کا آغاز کرے گا، تاریخ میں اس کا نام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔
وحدت نیوز(لاہور) دہشتگردی کیخلاف جنگ سے توجہ ہٹانے کے لئے مشرق وسطیٰ کی پروکسی وار کو پاکستان درآمد کرنے کی سازش ہورہی ہے،افغان جہاد کے قیمت پاکستان چکانے میں مصروف ہے ایسے میں مشرقی وسطیٰ میں جاری پراکسی وار کے نام پر ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے والے کس ایجنڈے پر عمل پیرا ہے؟یمن ،بحرین،اور فلسطین میں عالمی استعمارکے مظالم پر لب کشائی نہ کرنے والے آج اسرائیل اور امریکہ کی شکست کو اسلام سے جوڑ کر اُمت کو گمراہ کر رہے ہیں،پاکستان کی افتصادی ترقی کو روکنے کے لئے دشمن ہمیں باہم دست و گریبان کرنے کی کوشش میں ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے ضلع لاہور کے کارکنان سے صوبائی سیکرٹریٹ میں کرخطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا شدت پسندی کو ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت فروغ دیا جا رہا ہے،تمام مکاتب فکر کے علماء و دنشوروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے عناصر کی مذمت کرے جو معاشرے میںت شدت پسندی کے ذریعے معصوم عوام کو گمراہ کرتے ہیں،اسلام امن و رواداری کا دین ہے،نفرت اور شدت پسندی کے ذریعے اسلامی اقدار کو مسخ کرنے والے استعمار کے آلہ کار ہے،اور ملک میں بدامنی کے ذمہ دار بھی ہیں۔
وحدت نیوز (راولپنڈی) تحریک منہاج القران کے زیراہتمام منہاج ماڈل کالج کرور ضلع راولپنڈی میں جشن میلادالنبی کے سلسلہ میں پروگرام منعقد ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین اور آئ ایس او پاکستان شعبہ طالبات راولپنڈی کو مدعو کیا ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری تربیت خانم سیدہ نرگس سجاد جعفری کو بحیثیت مہمان خصوصی دعوت دی گئ۔
سیدہ نرگس سجاد جعفری نے خطاب کرتےہوئے رہبر کبیر امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی طرف سے امت کے اتحاد و یکجہتی کےلئے کئےگئے اقدامات خصوصا میلاد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نسبت سے 12تا17 ربیع الاول کو ہفتہ وحدت قرار دینا اور دیگر اقدامات کو خراج عقیدت پیش کیا انھوں کہا کہ اگر اس وقت امام امت اور علماء حق کی صداء اتحدو پر لبیک کہا جاتا تو حالات مختلف ہوتے امام خمینی نے آج سے تیس سال پہلے فرمایا تھا تم ہاتھ کھولنے اور باندھنے کے جھگڑوں میں پڑے ہو اور دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہے نائب امام رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے ایک قدم اور آگے بڑھا کر تمام مسالک کے جید علماء کو مدعو کر کے اتحاد امت اور اسلام ناب محمدی کی نشاط ثانیہ کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں عراق و شام پاکستان اور دیگر ممالک میں شیعہ سنی مسلمانوں نے باہمی اتحاد سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا پاکستان میں شیعہ سنی علماء حق نے اپنی فہم فراست سے فرقہ واریت کے جن کو بحر عرب میں غرق کر دیا اور تکفیری غیرملکی فنڈڈ دہشت گرد قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں کے جیسے شیعہ اور سنی مسلمانوں نے 47ء میں باہمی اتحاد سے ہندو انگریزوں اور ان کے ایجنٹوں کی سازشوں کو ناکام بنا کر اللہ تعالی کی مدد سے یہ ملک بنایا تھا انشاءاللہ اس کی تعمیر بھی ہم ہی کریں گے گذشتہ 70 سالہ دور آپ نے دیکھ لیا کہ کرپٹ سیاست دانوں غیرملکی ایجنٹ فرقہ پرست جاہل ملاوں اور کرپشن مافیا نے اس مملکت خداد کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب انشاءاللہ صاحب ذادہ حامد رضا، شیخ الاسلام پروفیسر علامہ طاہر القادری اور قائد وحدت مرد میدان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جیسے علماء کی قیادت میں ہم اس مملکت خداداد سے فرقہ پرستی کرپشن اور اقربا پروری کو ختم کر کے دم لیں گے علماء کی قیادت میں اقبال اور جناح کے پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی مملکت بنا کر عوام کے حقوق ان کی دہلیز تک پہنچائیں گے آخر میں انھوں نے منہاج ماڈل کالج کے پرنسپل اور دیگر میزبانوں کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ بھی عوام کی سطح پر ایسے مشترکہ پروگرام منعقد کرنے پر زور دیا اور 25 ربیع الاول کو جامعہ آمنہ بنت الھدی کے زیراہتمام ہونےوالے سمینار میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) چھ محرم یوم علی اصغر علیہ السلام) شیر خوار کربلا کی یاد میں عالمی یوم علی اصغر علیہ السلام جمعہ کو دنیا کے اکتالیس ملکوں میں بیک وقت منایاگیا اس سال دنیا کے جن اکتالیس ملکوں میں عالمی یوم علی اصغر علیہ السلام منایا گیا ان میں برطانیہ، روس، جرمنی اور سوئیڈن بھی شامل ہیں سعودی عرب، یمن، عراق، ترکی، پاکستان، ہندوستان، سنگاپور اورتھائی لینڈ سمیت دنیا کے اکتالیس ملکوں میں عالمی یوم علی اصغر کی مجالس بیک وقت شروع ہوئیں، حضرت علی اصغر علی علیہ السلام کی شہادت واقعہ کربلا کی جانب دنیا بھر کے انسانوں کی توجہ مبذول کرا سکتی ہے اور اس میں تسخیر قلوب کی بے پناہ طاقت موجود ہے رواں سال ہمارے ہمسایہ برادر اسلامی ملک ایران میں ساڑھے تین ہزار مقامات پر عالمی یوم علی اصغرعلیہ السلام کی مجالس منعقد کی گئیں جن میں ایک کڑور کے قریب خواتین نے اپنے شیر خوار بچوں کے ساتھ شرکت کیں،قابل ذکر ہے کہ عالمی یوم علی اصغر علیہ السلام ہرسال محرم الحرام کے پہلے جمعہ کو منایا جاتا ہے اور دنیا بھر کے کروڑوں مرد و خواتین اپنے شیر خوار بچوں کے ساتھ اس پروگرام میں شرکت کر کے، شیر خوار کربلا کی یاد مناتے ہیں۔