The Latest
یمنی صدر علی عبداللہ صالح آخر کار اس بات پر آمادہ ہوئے ہیں کہ وہ اقتدار کی کرسی چھوڑینگے ۔جبکہ صنعا کی سڑکوں پر پچھلے کئی ماہ سے موجود عوام کا کہنا ہے کہ صالح ایک جھوٹا انسان ہے جبتک وہ اقتدار سے الگ نہیں ہوتے یقین کرنا مشکل ہے جبکہ عوامی بیداری تحریک کے قائدین کا کہنا ہے کہ صالح ایسے جان چھڑا کر بھاگ نہیں سکتے اسے عدالتوں کا بھی سامنا کرنا ہوگا ۔ادھر اردن میں تقریبا تین ماہ قبل شروع ہونے والے مظاہروں میں اب کچھ شدد آگئی ہے عرب ممالک میں سابقہ مصر کے بعد اردن وہ ملک ہے
ایران نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران پر اسرائیل اور سعودی عرب کے سفارت خانوں پر حملہ کی سازش کے الزمات میں کوئی حقیقت نہیں اور وہ امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف کی جانے والی سازش کا حصہ ہیں ، ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ ایران پر وقتا فوقتا اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگاتا رہتا ہے جو در حقیقت نفسیاتی جنگ اور پروپگنڈہ مہم کا حصہ ہواکرتے ہیں کیونکہ امریکہ ایران کے ایٹمی پروگرام سمیت خطے میں ایران کوتنہاکرنے کی تمام تر کوشش میں مکمل طور ناکام ہوچکا ہے
چین کہا ہے کہ وال سٹریٹ میں گزشتہ کئی روز سے جاری مظاہروں اور احتجاج کے سلسلے نے امریکہ کی معاشی بدحالی کو بے نقاب کر دیا ہے.چین کے اخبار کے مطابق 17 ستمبر سے نیو یارک کی وال سٹریٹ میں جاری احتجاج اور مظاہروں نے اب امریکہ کی دیگر ریاستوں اور شہروں کا رخ کر لیا ہے.چینی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں معاشی بدحالی کے باعث مظاہرے اس کیلئے واضع پیغام ہیں.اخبار لکھتا ہے کہ اس قسم کے عوامی مظاہرے اگر کسی اور ملک میں درپیش ہوں تو امریکہ کی جانب سے اس ملک کی حکومت کو تبدیل کرنے کے
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں گزشتہ روز شدت پسند عیسائیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم چوبیس افراد کی ہلاکت کے بعد ملک کے وزیرِ اعظم نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پرامن رہیں نا اتفاقی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔لوگ پرامن رہیں اور فرقہ واریت کا حصہ نہ بنیں۔ یہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان جھڑپیں نہیں ہیں بلکہ ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک کوشش ہے۔متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ایک ٹیلی وڑن خطاب میں وزیر اعظم اعصام شرف کا کہنا تھا ملک کی سکیورٹی کے لیے
افغانستان میں جاری جنگ روکنے کیلئے ہزاروں افراد نے برطانیہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ لندن کے مشہور ٹرافل گار اسکوائر سے ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ تک ہونے والے مارچ کی قیادت جمائمہ خان اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے کی۔احتجاج میں پانچ ہزار افراد شریک تھے۔ مظاہرین سے خطاب میں جمائمہ خان نے کہاکہ ایک وقت آتا ہے جب یہ سوچا جاتا ہے دہشتگردی اور انسداد دہشت گردی میں سے زیادہ خطرناک کون ہے۔ افغانستان ابھی تک خواتین کیلئے دنیا کی بھیانک ترین جگہ ہے۔ جولین اسانج نے کہا کہ افغان جنگ جھوٹ کے نتیجے میں لڑی گئی
عراق کے صوبہ بابل میں آیت اللہ سیستانی کے نمائندے دہشت گرد حملہ کے نتیجہ میں شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔آیت اللہ سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام شیخ شاکر سعدی کو دہشت گردوں نے ان کے گھر کے سامنے گولیوں کا نشانہ بنایا۔اطلاعات کے مطابق چارگولیاں ان کے پیٹ و سینہ میں پیوسط ہو ئی ہیں انہیں شدید زخمی حالت میں ان کے محافظین کے ذریعہ ان کو حلہ کے سینٹر اسپتال میں منتقل کیا ۔بابل صوبہ کی پو لیس اور سیکورٹی فورسز نے پورے علاقہ کی ناکہ بندی کر رکھی اور ملزمان کی تلاش جاری ہے
کوئٹہ میں ایک تسلسل کے ساتھ ہونے والی ٹارگت کلنگ اور دہشت گردی کی واردتوں کے خلاف افغانستان میں بھی احتجاجی مظاہری کیا گیا ، سینکڑوں افغانیوں نے احتجاجی جلوس نکالا ، مظاہرین بینرس اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے ، انہوں نے ٹاگٹ کلنگ کی بھر پور مذمت کرتے ہوے انسانی حقوق کی بین الاقونی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان بالخصوص دارلحکومت کوئٹہ اور اس کے گردو نواح میں ہونے والی ٹارگت کلنگ اور دہشت گردی کا نوٹس لیا جائے
مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمی محمد علی علوی گرگانی نے کوئٹہ کے نواح میں دہشت گردوں کے ہاتھوں اہل تشیع کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔ان شہداء کا ان شہدا کا واحد جرم "مذہب تشیع کی پیروی" تھا،کوئٹہ میں ہونے والی شیعہ نسل کشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک بے منطق اور نامعقول ٹولہ محض تشدد کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے، انہوں صاحب الامر امام زمانہ علیہ السلام اور پھر تمام علما، مراجع عظام اور انقلاب اسلامی کے رہبر معظم نیز شہدا کے پسماندگان اور پاکستان کے مسلمان عوام کو تسلیت و تعزیت پیش کی ہے
امریکی شہر نیو یارک کی وال اسٹریٹ پر بیروزگاری کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ زور پکڑ گیا ، عوام کی جانب سے کیے جانے والیزبردست احتجاجی مطاہروں کے سبب ان نیو یارک کی وال اسٹریٹ نے بحرین کے ، تحریراسکوائرکی شکل اختیار کر لی ہے ۔ روزگاری اور معاشی وسماجی ناانصافی کیخلاف ہونے والا احتجاج کاسلسلہ اب سترہویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ اگرچہ امریکی میڈیا پر احتجاج مظہروں کی خبروں کی کوریج بہتر انداز میں نہ ہونے سے بظاہرمظاہرین مایوس نظر آتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ پر عزم نظر آ رہے ہیں
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے خلاف پیش کی گئی مذمتی قرارداد مسترد کر دی گئی، یہ قرار داد یورپی یونین کی جانب سے ہیش کی گئی تھی چین اورروس نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ قرارداد میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ شام کی حکومت ،مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے ، اقوام متحدہ کی سلاتی کونسل میں قرارداد پر رائے شماری کی گئی ۔قرارداد کے حق میں نو جبکہ مخالفت میں دو ووٹ آئے دونوں ووٹ روس اور چین کے تھے اس طرح قرارداد مسترد ہو گئی۔یورپی ممالک کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد میں