مسئلہ کشمیر کا ایک حل میرے مطابق

29 July 2017

وحدت نیوز(آرٹیکل) سب سے پہلے ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ مذاکرات کسے کہتے ہیں، جب کسی ہدف کو جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کیا جا سکتا تو پھر مذاکرات   کا استعمال کیا جاتا ہے۔

جنگ میں جہاز، توپ،  ٹینک اور گولی جیسے ہتھیاروں کا ستعمال کیا جاتا ہے جبکہ مذاکرات میں اخلاق، قلم ، دلیل، سنجیدگی، شائستگی ، احترام اور محبت جیسے ہتھیار کام آتے ہیں۔

جس طرح جنگ کے لئے ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح مذاکرات بھی ہر کس و ناکس کا کام نہیں، مذاکرات کے لئے بھی  پڑھے لکھے،تجربہ کار ، منجھے ہوئے اور سلجھے ہوئے افراد چاہیے ہوتے ہیں۔

مسئلہ کشمیر اگر جنگوں سے حل ہونا ہوتا تو اس مسئلے پر اب تک تین بڑی جنگیں اور سینکڑوں مسلح جھڑپیں ہوچکی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مسئلے کو کشت و خون ، شدت پسندی اور دہشت گردی سے نکال کر عوامی و جمہوری بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے۔

میرے مطابق اس کا مجوزہ حل درج زیل نکات پر مشتمل ہے:

۱۔ جموں و کشمیر کے مقامی ہندووں اور مسلمانوں کے درمیان بھائی چارے اور محبت کی فضا قائم کرتے ہوئے سب کی عزت و ناموس کا احترام کیا جائے۔

جموں و کشمیر کے مقامی غیر مسلموں اور مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی اپنی دینی تعلیمات کے مطابق  ایک دوسرے کا احترام کریں، ایک دوسرے کی عزت و ناموس اور جان و مال کی حفاظت کریں،  اور ہندوستان کی قابض افواج اور ہر طرح کے دہشت گردوں سے عدم تعاون کریں۔ دینی بنیادوں پر قابض افواج یا دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہ کیا جائے اور مل کر عالمی اداروں تک یہ پیغام پہنچائیں کہ ہم لوگ اس خطے میں آزادانہ رائے شماری چاہتے ہیں۔

۲۔ جموں و کشمیر کے مقامی ہندووں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے تحفظ اور دفاع کے لئے کھل کر سامنے آنا چاہیے اور کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ مقامی ہندووں یا مسلمانوں کو ستائے اور رائے شماری کے موضوع پر مکالمے کا آغاز کرنا چاہیے۔

۳۔رائے شماری میں ووٹ دینے کا جتنا حق  مسلمانوں کو ہے اتنا ہی ہندووں کو بھی ہے لہذا رائے شماری دونوں ادیان کی ضرورت ہے، اس کے لئے  ہندووں اور مسلمانوں کو مل کر  رائے شماری کے لئے فضا سازگار بنانی چاہیے۔

۳۔ ہندوستان کی قابض افواج یا شدت پسند گروہوں کے عوام دشمن اقدامات کی مذمت اور مخالفت بلاتفریق ہندو و مسلم ہونی چاہیے۔

۴۔ جموں و کشمیر کے ہندووں تک اسلام کا یہ پیغام پہنچنا چاہیے کہ دینِ اسلام محبت، امن اور بھائی چارے کا دین ہے اور اسلام کسی مسلمان کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ کسی پر امن ہندو کو قتل کرکے اس کی جائیداد پر قبضہ کر لے۔ اس لئے رائے شماری کی صورت میں ہندووں پر مسلمانوں کی طرف سے کسی قسم کا کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا۔

۵۔ اس بات کو حل کیا جانا چاہیے کہ رائے شماری کے لئے  کشمیر  یوں کے  سامنےتین آپشن ہیں :۔

ایک ہندوستان کے ساتھ الحاق

دوسرا پاکستان کے ساتھ الحاق

 تیسرا خود مختار کشمیر

اس وقت موجودہ صورتحال یہ ہے کہ رائے شماری کی صورت میں  ہندوستان کے  ساتھ کشمیر کا الحاق تو ناممکن ہے۔لیکن پاکستان کے ساتھ الحاق میں پر امن انتقال اقتدار کا مسئلہ پیش آئے گا اور خود کشمیریوں کے درمیان حصول اقتدار کے لئے ماضی کے افغانستان جیسی  صورتحال پیدا ہو سکتی ہے اور یہی خطرہ  خود مختار کشمیر کی صورت میں بھی لاحق ہے۔

آیا ارباب حل و عقد اور ہمارے سیاست دانوں کے پاس اس مسئلے کا کوئی حل ہے اور اگر ہے تو اسے بیان کیوں نہیں کیا جاتا!؟

۶۔ جموں و کشمیر میں مکمل میڈیا ٹرائل ہونا چاہیے ، انسانی حقوق کے اداروں کو جانچ پڑتال کا حق دیا جانا چاہیے اور  اس وقت جتنے گروہ بھی جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کے قتل اور ہتک حرمت  میں ملوث ہیں ،  وہ خواہ ہندوستان کے قابض فوجی ہوں یا دیگر مسلح  غیرمسلم دہشت گرد گروپ اور جتھے ہوں  یہ سب انسانیت کے مجرم ہیں، ان کے خلاف عالمی انسانی قوانین کے تحت مقدمات قائم ہونے چاہیے۔

اسی طرح اگر کسی مسلمان نے  دینِ اسلام کی مخالفت کرتے ہوئے ، کشمیر کے غیر مسلموں پر شب خون مارا ہے، یا کسی کی عزت و ناموس پر ہاتھ اٹھا یا  ہے  تو اسے بھی  اسلامی قوانین کے مطابق سزا ملنی چاہیے تا کہ عوام کا مسلمانوں اور اسلام پر اعتماد بحال ہو اور جمہوری رائے شماری  اور ریفرنڈم کے لئے راستہ ہموار  ہو۔

 

 

تحریر۔۔۔نذر حافی



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree