وحدت نیوز (آرٹیکل) شاید آپ کو تعجب ہوگا،یہ واقعتا تعجب کی بات ہے ،بعض ملکوں میں ایسا بھی ہے کہ والدین اپنے بچوں سے زیادہ اپنے ”کتے “ ”بلی“ سے پیار کرتے ہیں اور بعض اسلامی ملکوں میں بھی آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہاں پر کس قدر جانوروں سے پیار کیاجاتاہے،دینِ اسلام نے بھی جانوروں کے حقوق پر روشنی ڈالی ہے ،حتی کہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب بھی آپ گوشت کھائیں تو تھوڑا سا گوشت ہڈی کے ساتھ رہنے دیں کیونکہ یہ جانوروں کا حق ہے ۔لیکن دوسری طرف دنیا میں اسلام کے نام پر بے گناہ انسانوں کا قتلِ عام کیا جارہاہے۔
البتہ تعجب کی بات یہ ہے کہ ہم لوگ بالکل یہ نہیں سوچتے کہ کون یہ کررہا ہے اور کیوں ؟!
کون ہے جو پاکستانی حکمرانوں کو چند ڈالرز دے کر دہشت گردی کے مراکز کو تحفظ دلواتاہے؟
کون ہے جو ہمارے سیاستدانوں کوفرقہ واریت کی راہ پر چلنے پر مجبور کرتا ہے؟
کون ہے جو جس لسٹ میں چہتا ہے بغیر پوچھے ہمارے ملک کانام دے دیتا ہے؟
کون ہے جو دینی مدارس اور مجاہدین کے نام پر ہمارے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دے رہاہے؟
اور کون ہے جو شام،عراق،لبنان سمیت ساری دنیا کے اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو متحرک رکھے ہوئے ہے؟
آپ فقط اسی سال میں دیکھیں یمن میں انسانیت سوز جرائم انجام دیئے گئے، آل سعود نے اہلِ یمن پر مصائب کے پہاڑ تورے لیکن ملت اسلامیہ خاموش رہی!
عراق میں عرصہ دراز سے سعودی لابی کشت و خون کررہی ہے لیکن مسلمان خاموش ہیں! شام میں خون کے دریا بہادئیے گئے ہیں لیکن مسلمان خاموش ہیں!
دنیا میں وہ اقوام اور تنظیمیں جو جانوروں کے حقوق کے لئے بھی چیختی ہیں،آلِ سعود کے مظالم کی بھینٹ چڑھنے والے انسانوں کے قتلِ عام پر خاموش ہیں۔
یہ خاموشی بلا سبب نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ دشمنانِ اسلام مل جل کر آل سعود کے ذریعے بے گناہ لوگوں کو قتل کروا کر دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کے نزدیک انسانوں کی قیمت جانوروں سے بھی کم ہے۔ہمیں جانوروں کے حقوق کو دیکھ کر متعجب ہونے کے بجائے آل سعود کی درندگی کو دیکھ کر اپنے تعجب کا اظہار کرنا چاہیے۔
تحریر۔۔۔۔۔۔۔ابراہیم صابری