وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ امین شہیدی نے پنجاب میں علما و ذاکرین کے دیگر صوبوں سے آنے پر پابندی اور بانیاں و ماتمیوں کو پولیس اہلکاروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے عزاداری کو محدود کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی صفوں میں موجود متعصب اشخاص حالات خراب کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔عزاداری سید الشہدا ہماری میراث اور مذہبی فریضہ ہے۔ہمیں اس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹایا جا سکتا۔پنجاب حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ ملت تشیع کو ریاستی اداروں کے ذریعے دبایا جا سکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔ہم نے مذاکرات سمیت تمام راستے اختیار کر کے معاملات سلجھانے کی پوری کوشش کی ہے لیکن حکومت پنجاب شاید حالات بگاڑنے پر بضد ہے۔ہماری نرمی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پنجاب میں بانیان مجالس و جلوس کو دھمکانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ماہ محرم عزاداری کا مہینہ ہے ہم اس میں کوئی تصادم نہیں چاہتے ۔ہمارے پروگراموں میں مداخلت نہ کی جائے اور ہمیں پُرامن انداز میں مجالس و جلوس برپا کرنے دیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں سے علما کی پنجاب داخلے پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے۔حکومت پنجاب ملت تشیع کے ساتھ دانستہ طور پر الجھاو پیدا کر نا چاہتی ہے جو نقصان دہ ثابت ہو گا۔