وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اسلام آباد میں ہونے والے کورکمیٹی کے اجلاس میں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ شفقت حسین شیرازی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، نثار فیضی،علامہ اعجاز بہشتی ، فضل نقوی مرکزی سیکرٹری اطلاعات محمد مہدی سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔ اجلا س کے بعد میڈیا کو جاری کیے گئے اعلامیئے میں کہا گیاکہ مجلس وحدت مسلمین پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو غیرقانونی ، غیرآئینی اور بدترین دھاندلی کے نتیجے میں اقتدار میں آنے والی حکومت کو بچانے کی ایک کوشش سمجھتی ہے۔اعلامیے میں پر امن اور جمہوری حقوق کی خاطر سڑکوں پر آنے والے مظلوم عوام کودہشتگرد اور بغاوت سے تعبیر کرنے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور قرار دیا گیا ہے کہ دہشتگردوں کی حامی حکومت ملک میں افراتفری چاہتی ہے اور جمہوری حقوق کی نفی کرکے ثابت کرتی ہے کہ یہ جماعت اپنے روحانی باپ ضیاء الحق کی باقیات کو باقی رکھنا چاہتی ہے یہی وجہ ہے کہ پرامن عوام پر جبر اور تشدد کے ذریعے انہیں دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ گذشتہ دو دن میں انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکاء پر ہونے والی شیلنگ، ربٹر اور بلٹس کا استعمال ثابت کرتا ہے کہ نواز شریف جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔ تین افراد کی شہادت اور چھ سو سے زائد افراد کا زخمی ہونا ثابت کرتا ہے کہ ملک میں ایک آمر اور بادشاہ کی حکومت ہے ۔اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین عوامی تحریک ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔ اجلاس میں لاہور ،جھنگ ،اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں کارکنان کی بلا جواز گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انقامی کاروائی قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومت فی الفور کارکنوں کو رہا کرے ۔