وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان سے انحراف اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنیوالے سفاک دہشت گردوں پر ملک و قوم سے وفاداری کا لیبل لگانا قرین انصاف نہیں ، مولانا سمیع الحق وضاحت کریں کہ کیا فوج اور پولیس کے جوانوں کے سرکاٹ کر ان سے فٹ با ل کھیلنا امریکی ڈروں حملوں کا رد عمل ہے ؟ کیا ان دہشت گردوں کو امریکن سینٹرز، قونصل خانے اور ایڈز سینٹرز و دیگر مراکز نظر نہیں آتے یا ان سے ان کی مصلحتیں وابستہ ہیں؟کیا جیلوں کو توڑنا، حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنا اور بین الاقوامی طور پر وطن عزیز پاکستان کا چہرہ مسخ کرنا بھی آئین کا حصہ ہے؟ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے ایک بیان میں انہوں نے مولانا سمیع الحق کی جانب سے طالبان کی حمایت کی دیئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوکہا کہدہشتگردی اور خود د کش دھماکوں کوڈرون حملوں کے جواب میں فدائی حملے قرار دینا ، شہداء کے لواحقین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر ہر پاکستانی قانون کو ہاتھ میں لے کر آئین کا نفاذ شروع کرے گا تو پھر ملک میں ایسی آگ لگے گی، جس سے طالبان کی حمایت کرنے والے بھی نہیں بچ سکیں گے، ا س لئے کوئی بھی محب وطن پاکستانی اور غیر دانشمندانہ موقف کو تسلیم نہیں کر سکتا ، علامہ شفقت حسین شیرازی نے کراچی میں بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوست حسین پر ہونیوالے قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شدت پسندوں کی اس سفاکانہ کاروائی کے دوران دو بے گناہ انسانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت شہریوں کا مزید امتحان لینے کی بجائے شہر قائد کراچی کے مکینوں کوکھویا ہوا امن لوٹانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ۔