وحدت نیوز(اسلام آباد) جامعتہ المصطفیٰ کراچی کے سربراہ علامہ ڈاکٹر عقیل موسیٰ نے طلاب دینیہ کے ایک وفدکے ہمراہ بھوک ہڑتال کیمپ کے 83ویں روز مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی پر امن جمہوری جدوجہدسے اظہار یکجہتی کے لئے نیشنل پریس کلب پر قائم بھوک ہڑتال کیمپ کادورہ کیا ایم ڈبلیوایم کے قائدین سے ملاقات کی اور شرکاء سے خطاب کیا،اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ انبیاء اورآئمہ اور ان سے وابستہ تحریکیں افراد کی قلت اور دشمن کے لاؤلشکر اور طاقت سے ہیبت ذدہ نہیں ہوتیں ، الہیٰ اور ولائی تنظیموں میں اہداف مہم ہوتے ہیں ،اگر تحریک کے کارکنان کو اپنی راہ کے صادق ہونے کا یقین ہو تو یہی کامیابی کی دلیل ہوتی ہے، علامہ راجہ ناصرعباس نے جو ہمت دکھائی ہے وہ عزم ہی ان کی کامیابی کی دلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جو کہ اسلام کے نام پر وجودمیں آیا تھا، اس کے اصل سے اسلام کو نکال دیا گیا یعنیٰ پاکستان کے جسم سے روح ک ونکال دیا گیا، اس کے قیمتی ادارے مفلوج کردیئے گئے، چونکہ اس وطن عزیز کی بنیاد مخلص افراد نے ڈالی جنہوں نے بے لوث قربانیاں دیں ان کے چاہنے اور ماننے والے اس وطن کوبے جان نہیں ہونے دیں گے ، پاکستان کو اس کے وجود کے اصل اہدافات کی جانب پلٹانے کے لیئے ہمیں متحدہوکرعزم وہمت کے ساتھ قیام پاکستان کے وقت والا عزم وارادہ کرنے کی ضرورت ہے ، ہم سے سوال کیا جاتا ہے کہ آپ جو یہ احتجاج کرتے ہیں اس کاکیا نتیجہ نکلے گا جس کی کہیں سنوائی ہی نہیں ، انہیں سوچنا چاہیے کہ آئمہ اوراہل بیت ؑ نے کبھی کسی ظلم یا ظالم کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کیا بلکہ ہمیشہ انہیں للکارہ اور ان کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی موومنٹ کو معاشرے میں زندہ رکھنے کیلئے وژن کا ہونا بہت ضروری ہے،بغیر ہدف کے تحریکیں زیادہ موثر امور انجام نہیں دے پاتیں ، شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی بھی ایک وژنری شخصیت تھے اور وہ ہمیں بھی اہدافی امور میں سرگرداں دیکھنا چاہتے تھے،انشاء اللہ جلد یا بدیرہم شہید حسینی ؒ کے خوابوں کو مکمل کرکے دکھائیں گے ، شہید حسینیؒ کی اٹھائیسویں برسی آن پہنچی ہے ماضی سے زیادہ جوش اور ولولے کے ساتھ پوری ملت اس عظیم شہید کی یاد کو منائیگی،انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا مزاج بن چکا ہے کہ ہم قیمتی سرمائے کی اس وقت قدرکرتے ہیں جب اسے کھو دیتے ہیں ،کمال تب ہے جب اس قیمتی سرمائے کی اس کی زندگی میں قدر دانی کی جائے اس کی زندہ مثالیں شہید قائد، شہید استاد سبط جعفر،شہید خرم زکی اور دیگر ہیں ، لہذٰ ا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی صورت میں موجود عظیم سرمائے کی اس کی زندگی میں قدر کریں ناکہ اسے کھودینے کے بعد اسکی یاد منائیں ۔بعد ازاں علامہ ڈاکٹر عقیل موسیٰ نے مقامی اسپتال میں اپنے وفدکے ہمراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی عیادت کی اور ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی ۔