وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر جب تک عمل نہیں کیا جاتا تب تک دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے سہولت کار داعش و طالبان کی سرعام حمایت کر رہے ہیں۔ملک کے مختلف علاقوں میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ جب تک انہیں نکیل نہیں ڈالی جائے گی حکومت دعوے محض طفل تسلی ہی ثابت ہوں گے۔نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وزیر اعظم کا بیان خوش آئند تب ہی قرار دیا جا سکتا ہے جب اس پر عمل درآمد ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد دہشت گردی کے خلاف حکومت کے عزم نو کا عملی اظہار ہو تو پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ یقیناً جیتی جا سکتی ہے۔دہشت گردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کا موقف ہمیشہ شفاف اور واضح رہا ہے۔دہشت گرد قوتوں سے ملک کو درپیش خطرات کے حوالے سے ہم نے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہ درست ثابت ہو رہے ہیں۔انتہا پسند تکفیری گروہوں کے خلاف حکومت کو عوام کی مکمل تائید حاصل رہے گی۔اگر حکومت ضرب عضب کو کامیاب بنانے میں سنجیدہ ہے تو پھر ملکی مفاد کے منافی سرگرمیوں میں ملوث مسلح گروہوں کے خلاف بھرپور کاروائی کے ساتھ مذہب کے لبادے میں چھپے ہوئے ان انتہا پسند تکفیری گروہوں سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے جو دہشت گرد ساز فیکٹریوں کے مالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کا دن قوم کے لیے یوم سوگ ہے۔ ایک ہی دن میں کوئٹہ جیسے شہر میں 70 سے زائد جنازے اٹھناکوئی معمولی سانحہ نہیں۔