وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی سربراہی میں ایک وفد نے خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلی پرویز خٹک اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی۔حکومتی اعلی سطح وفد میں صوبائی وزرا شوکت یوسف زئی، علی امین گنڈاپور، آئی جی ناصر درانی ، چیف سیکرٹری ،اوقاف سیکرٹری،ڈی سی اور ایس پی سمیت دیگر اعلی سرکاری افسران شامل تھے ملاقات میں حکومتی ٹیم نے مذاکرات کے پہلے دور میں طے ہونے والے معاملات کی پیش رفت سے ایم ڈبلیو ایم کو آگاہ کیا۔مجلس کے رہنماوں نے خیبر پختونخواہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں نمایاں کمی اور امن امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دیگر مسائل کے حل کے لیے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔مذاکرات کے دوسرے دورمیں خیبر پختونخواہ حکومت ایم ڈبلیو ایم کے تمام مطالبات تسلیم کرنے پر اصولی طور پر راضی ہو گئی ہے۔مذاکرات کے دوران باقی ماندہ مطالبات پر عمل درآمد کے لیے ضابطہ کار کا تعین بھی کر دیا گیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات میں ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کے لیے سرکاری پیکج کا اعلان،عزادری میں درپیش مسائل کو فوری حل کیاجانا، ملت تشیع کے حراست میں لیے جانے والے بے گناہ افراد کی رہائی و بے بنیاد مقدمات کا خاتمہ، لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کے لیے موثر اقدامات، کوٹلی امام حسین امام بارگاہ کے گرد چاردیواری سمیت دیگر تعمیراتی کام،شیعہ آبادی والے علاقوں میں امن و امان کی یقینی بنانے کے لیے گشتی پولیس کی نفری میں اضافہ اور اہم شخصیات کی مکمل طور پر حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جانا شامل ہے۔حکومت کی طرف سے تمام مطالبات کی منظوری کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔مذاکرات کا یہ سلسلہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی 87روزہ بھوک ہڑتال کے دوران عمران خان کی بھوک ہڑتالی کیمپ آمد کے بعد شروع ہوا۔ مجلس وحدت مسلمین کے وفد میں ، صوبائی آرگنائزر علامہ اقبال بہشتی ، ریٹائرڈچیف جسٹس و سابق عبوری گورنر سیدابن علی، سابق رکن قومی اسمبلی حسین حسینی ، مولاناعبدالحسین، مولانانذیرحسین مطھری، ڈاکٹرسلامت جعفری، تنویرمھدی ایڈوکیٹ اور تہورعباس ایڈوکیٹ شامل تھے۔